مقبوضہ کشمیر: بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 2 کشمیری جاں بحق
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق ہوگئے جن کے حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ ان میں سے ایک پر رواں ماہ بینک مینیجر کو فائرنگ کر کے قتل کرنے کا الزام ہے۔
ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق مسلمان اکثریتی خطے میں آپریشن تیز کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے یہاں سے نقل مکانی کا سلسلہ بڑھ گیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر کے پولیس افسر وجے کمار کا کہنا ہے کہ ’بھارتی اہلکاروں اور جنگجووں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 2 مبینہ ملزمان جاں بحق ہوئے، ان میں سے ایک جان محمد لون بینک مینجر کے قتل میں ملوث تھا‘۔
مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کی کارروائیاں، 6 کشمیری جاں بحق
رواں ماہ کچھ جنگجووں نے کلگام ٹاؤن میں واقع علاقائی دیہاتی بینک داخل ہو کر مینجر کو قتل کردیا تھا، مینیجر کا تعلق راجھستان سے تھا اور انہیں 4 روز قبل ہی برانچ میں تعینات کیا گیا تھا۔
کشمیر فریڈم فائٹر نامی ایک غیر معروف گروپ نے مینیجر کے قتل کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے لوگوں کو مقبوضہ کشمیر میں آباد نہ ہونے کی تنبیہ کی تھی۔
رواں سال مقبوضہ کشمیر میں ٹارگٹڈ حملوں کے دوران 16 افراد مارے جاچکے ہیں، جن میں ہندو اور مسلمان دونوں شامل ہیں۔
پولیس چیف وجے کمار نے بتایا کہ بھارتی اہلکار جنگجووں کا سراغ لگا رہے تھے اور حالیہ ہفتوں میں قتل کی وارداتوں میں ملوث پائے جانے والے 8 جنگجووں کو قتل کردیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: او آئی سی کا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حلقہ بندیوں پر ‘شدید تشویش’ کا اظہار
ان کا مزید کہنا تھا کہ رواں سال کشمیر میں تقریباً 104 جنگجووں کو قتل کیا جاچکا ہے، جو گزشتہ سال زیر جائزہ دورانیے کے مقابلے میں دگنی تعداد ہے۔
پنڈت برادری کے کچھ افراد سمیت بڑھتی ہوئی قتل و غارت سے پریشان ہندو خاندان بڑی تعداد میں مقبوضہ وادی کشمیر سے نقل مکانی کر رہے ہیں۔
مقبوضہ علاقے کے اعلیٰ عہدیدار لفیٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کشمیری پنڈتوں کو سیکیورٹی کے اقدامات کے حوالے سے یقین دہانی کروانے کی کوشش کی ہے۔
کریک ڈاؤن کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے جماعت اسلامی سے منسلک 300 اسکولز بند رکھنے کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔