یوکرین کو لانگ رینج میزائل فراہم کیے گئے تو نئے اہداف کو نشانہ بنایا جائے گا، روسی صدر
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مغرب یوکرین کو طویل فاصلے تک نشانہ بنانے والے میزائل فراہم کرتا ہے تو ماسکو نئے اہداف پر حملہ کرے گا جب کہ کیف کو نئے ہتھیاروں کی فراہمی کا مقصد 'تنازع کو طول دینا' ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کی خبر کے مطابق روسی خبر رساں ایجنسیوں نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر کیف کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل فراہم کیے جاتے ہیں تو ہم مناسب نتیجہ اخذ کریں گے اور اپنے ہتھیاروں کا استعمال ایسے اہداف پر حملہ کرنے کے لیے کریں گے جنہیں ہم نے پہلے کبھی نشانہ نہیں بنایا۔
روسیا-1 ٹیلی ویژن پر اتوار کے روز نشر ہونے والے انٹرویو میں ولادیمیر پیوٹن نے واضح طور پر یہ نہیں بتایا کہ کن نئے اہداف کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے، روسی صدر نے میزائلوں کی وہ رینج بھی نہیں بتائی جس پر ماسکو ردعمل ظاہر کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: یورپی میڈیا میں روسی صدر کی علالت کی خبریں زیرِ گردش
روسی صدر کا یہ بیان امریکا کے اس اعلان کے چند روز بعد سامنے آیا ہے جس میں اس نے کہا تھا کہ وہ یوکرین کو ہیمارس ملٹی پل لانچ راکٹ سسٹم فراہم کرے گا۔
ہمارس ایک موبائل یونٹ ہے جو بیک وقت 80 کلومیٹر کے فاصلے تک متعدد میزائلوں کو لانچ کر سکتا ہے۔
عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمارس سسٹمز کی رینج اسی طرح کے روسی سسٹمز سے کچھ زیادہ ہے جس کا مطلب ہے کہ کیف کی افواج ماسکو کی پہنچ سے دور رہتے ہوئے دشمن پر حملہ کر سکتی ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اس کے باوجود یوکرین کو ایسے سسٹم کی فراہمی کو مسترد کر دیا ہے جو کہ روس تک پہنچ سکتا ہے جب کہ کیف نے اس طرح کے ہتھیاروں کی فراہمی کے بار بار مطالبات کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: روس: پیوٹن نے قانون پر دستخط کرکے 2036 تک صدر رہنے کی گنجائش پیدا کردی
ولادیمیر پیوٹن کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کی جانب سے کیف کو فراہم کیے گئے ہتھیاروں میں کوئی نئی بات نہیں ہے اور یوکرینی افواج کے پاس سوویت یا روسی ساختہ سسٹمز سے ملتے جلتے ہتھیار موجود ہیں۔
روسی صدر نے مزید کہا کہ میزائلوں کی رینج سسٹم پر انحصار نہیں کرتی بلکہ استعمال کیے جانے والے میزائلوں پر اس کا انحصار ہوتا ہے، جو کچھ آج ہم جانتے اور سمجھتے ہیں اس کے مطابق یہ وہ سسٹم ہیں جو 45-70 کلومیٹر کے فاصلےتک مار کرنےوالے میزائل استعمال کرتے ہیں۔
ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ مغرب کی جانب سے یوکرین کو ہتھیار فراہم کرنے کا واحد مقصد جہاں تک ممکن ہو اس حد تک تنازع کو طول دینا ہے۔