پاکستان

کراچی میں 8 سالہ بچہ ریپ کے بعد قتل

7 سے 9 سال کی عمر کا لڑکا جس کے چہرے اور سینے پر متعدد زخموں کے نشانات تھے، اتوار کی صبح ہسپتال لایا گیا، ڈاکٹر سمعیہ سید
|

کراچی کے علاقے قائد آباد میں 8 سالہ بچے کو ریپ کے بعد قتل کر دیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کی ایڈیشنل پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے بتایا کہ 7 سے 9 سال کی عمر کا لڑکا جس کے چہرے اور سینے پر متعدد زخموں کے نشانات تھے، اتوار کی صبح ہسپتال لایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پوسٹ مارٹم کے مطابق بچے کا گلا بلیڈ سے کاٹا گیا جو کہ نعش کے پاس سے ملا۔

ڈاکٹر نے بتایا کہ ابتدائی جانچ سے بچے کے ساتھ ریپ کی تصدیق ہوئی ہے۔

پولیس نے بتایا کہ قائد آباد نیشنل ہائی وے کے عقب میں عمر ماروی گوٹھ کے ایک پرائیویٹ اسکول کی لائبری سے بچے کی نعش برآمد کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی: طالبہ سے مبینہ زیادتی کے الزام میں مدرسے کا پرنسپل گرفتار

واقعے سےعلاقہ مکین مشتعل ہوگئے، جنہوں نے بچے کے ریپ اور قتل کے خلاف نیشنل ہائی وے پر مظاہرہ بھی کیا۔

دوسری جانب پولیس نے واقعے میں ملوث ایک ملزم کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

گلشن مقابلے میں مشتبہ ڈاکو مارا گیا

ادھر کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں اتوار کو پولیس نے مبینہ مقابلے میں ایک مشتبہ ڈاکو کو گولی مار کا ہلاک جبکہ دوسرے کو گرفتار کر لیا۔

اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) نے بتایا کہ اسلحے سے لیس دو ڈاکوؤں نے ڈسکو بیکری کے قریب بلاک 6 سے صبح 8 بجے ایک آدمی سے موبائل فون اور موٹرسائیکل چھینی اور فرار ہونے کی کوشش کے دوران پیٹرولنگ پولیس کے ساتھ مقابلہ ہوا۔

فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایک مشتبہ شخص جس کی بعدازاں شناخت 22 سالہ فہیم افضل کے نام سے ہوئی، مارا گیا جبکہ اس کے ساتھی 22 سالہ امجد نثار کو گرفتار کر لیا گیا۔

پولیس نے ان کے قبضے سے 2 ٹی ٹی پستولیں، چھینی گئی موٹرسائیکل اور موبائل فون برآمد کرلیا۔

مزید پڑھیں: ارشد پپو قتل کیس میں نامزد سابق ایس ایچ او فائرنگ سے قتل

نعش کو ضابطے کی قانونی طبی کارروائی کے لیے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر منتقل کردیا گیا۔

ایس ایچ او کے مطابق ملزمان کے خلاف پی آئی بی اور عزیز بھٹی تھانے میں سابقہ کرمنل ریکارڈ موجود ہے۔

گلمت کے غیر روایتی ہوٹل میں کھائے گئے روایتی کھانے

مجھے معلوم ہے ایان علی کیس میں کسٹم افسر کو کس نے قتل کیا، خرم شیر زمان

گدو اور تونسہ بیراج میں پانی کا بہاؤ ’کم‘ ہونے سے متعلق سندھ کا دعویٰ درست ثابت