پاکستان

وزیر اعظم کا پاکستان بھر میں قیدیوں کی سزا میں 2 ماہ کی کمی کا اعلان

رانا ثنااللہ کی سربراہی میں کمیٹی بنانے کا بھی اعلان کیا گیا جو جیلوں میں قیدیوں کو سہولیات کے لیے جامع حکمتِ عملی مرتب کرے گی

‏وزیر اعظم شہباز شریف نے کوٹ لکھپت جیل لاہور کے دورے کے دوران پاکستان بھر میں قیدیوں کی سزا میں 2 ماہ کی کمی کا اعلان کیا ہے۔

وزیراعظم نے اپنے دورے کے دوران جیل حکام کو خصوصی تاکید کی کہ قیدیوں کی سہولت کے لیے دستیاب وسائل کو مؤثر طریقے سے بروئے کار لایا جائے تاکہ قیدیوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔

انہوں نے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنانے کا اعلان کیا جو جیلوں میں قیدیوں کو سہولیات اور مجموعی نظام کی بہتری کے لیے جامع حکمتِ عملی مرتب کرے گی۔

رانا ثنااللہ کی سربراہی میں قائم کمیٹی میں چاروں صوبوں کی نمائندگی کرنے کے لیے افسران شامل ہوں گے۔

اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور جوہر ٹاؤن میں قائم رمضان بازار کا اچانک دورہ کیا۔

اپنے دورے کے دوران وزیر اعظم نے عوام کو ماہِ رمضان میں اشیائے خورونوش کی ارزاں نرخوں پر فراہمی کو یقینی بنانے کی خصوصی ہدایت کی۔

'غریبوں کی خدمت، قیمتی زرمبادلہ بچانے کے لیے پی کے ایل آئی بنایا'

وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ (پی کے ایل آئی) ہسپتال لاہور کا بھی دورہ کیا اور وہاں مریضوں کو دستیاب سہولیات کا جائزہ لیا۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کر دی

ہسپتال کے دورے کے دوران وزیر اعظم کو اسپیشل ٹریٹمنٹ یونٹ میں مریضوں کو دستیاب جدید علاج کی سہولیات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ ہسپتال ہم نے غریبوں کی خدمت کے لیے بنایا تھا، اس ہسپتال کی تعمیر سے قبل پاکستانی عوام علاج کرانے بھارت اور چین جاتے تھے، ہم نے قیمتی زرمبادلہ بچانے کے لیے یہ ہسپتال بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ پی کے ایل آئی ہسپتال میں صرف 17 فیصد مریضوں کا مفت علاج کیا گیا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم پر الزامات لگائے گئے کہ ہم نے اتنا پیسہ لگا کر یہ ہسپتال بناکر قومی وسائل کا ضیاع کیا، اس سلسلے میں میں خود 2 مرتبہ نیب کے عقوبت خانوں میں رہ کر آیا ہوں مگر کوئی کرپشن ثابت نہیں کی گئی، 20 ارب روپے میں سے 20 پیسے کی بھی کرپشن نہیں نکالی جا سکی۔

انہوں نے کہا کہ مجھے نیب کے عقوبت خانوں میں رکھا گیا، میں نے اس ہسپتال کے کروڑوں روپے بچائے، دکھ ہوتا ہے کہ یہاں سہولیات کا کیوں فقدان ہوا؟ مریضوں سے پیسے کیوں لیے جارہے ہیں؟

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم کی پنجاب میں 10کلو آٹا 400 روپے، چینی 70 روپے فی کلو کرنے کی ہدایت

ان کا کہنا تھا کہ پی کے ایل آئی پورے ملک کے عوام کے لیے ہے، پی کے ایل آئی میں 20 آپریٹنگ یونٹس ہیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میں نے ایک مخیر شخصیت کے ذریعے اس ہسپتال کے لیے مشینری منگوائی۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہسپتال ملک بھر کے عوام کی بلاتفریق خدمت کے لیے بنایا گیا تھا اور ہم اس کو صرف اس وجہ سے تباہ کردیں کہ یہ نواز شریف کے دور حکومت میں بنا تھا یہ بہت افسوس کی بات ہے جس پر ماتم کرنے کو دل کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ غریب اور مستحق افراد کا مفت علاج کرانا حکومت کی ذمہ داری ہے، اس لیے یہ ہسپتال بنایا گیا تھا، اگلے 48 گھنٹوں کے دوران میں ہسپتال کے امور کا مزید جائزہ لوں گا۔

’جن کا احترام پورے ملک پر لازم ہے وہ بھی سوالیہ نشان بنتے جارہے ہیں‘

ڈھاکا چکن: کم وقت میں افطار کے لیے باآسانی تیار ہونے والی ڈش

چہل قدمی کریں ڈپریشن سے محفوظ رہیں