پاکستان

حمزہ شہباز وزیراعلیٰ پنجاب! ‘عوام کا چھینا ہوا مینڈیٹ لوٹا دیا گیا’

ترقی کا سفر وہیں سے شروع ہو گا جہاں سے ٹوٹا تھا، عوام کا حق لاہور سے چلنے والی 'مال گاڑی' سے بنی گالہ نہیں جائے گا، رہنما ن لیگ

حمزہ شہباز کے وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ پنجاب کے بھائیو اور بہنو ! 2018 میں آپ سے آپ کا چھینا ہوا مینڈیٹ آپ کو لوٹا دیا گیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک پیغام میں مریم نواز نے لکھا کہ پنجاب کے عوام کی ترقی کےسفر کا سلسلہ وہیں سے شروع ہو گا جہاں سے ٹوٹا تھا۔

مریم نواز نے کہا کہ اب پنجاب کے عوام کو ان کا حق ملے گا، عوام کا حق اب لاہور سے چلنے والی ”مال گاڑی“ سے بنی گالہ نہیں جائے گا۔

ٹوئٹر پر ایک اور پوسٹ میں مریم نواز نے حمزہ شہباز کے وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہونے پر الحمداللہ رب العالمین کاپیغام لکھا۔

قبل ازیں پنجاب اسمبلی میں ہونے والی ہنگامہ اڑائی سے متعلق رد عمل دیتے ہوئے مریم نواز نے کہا تھا کہ اس غنڈہ گرد اور سڑک چھاپ پی ٹی آئی کا جڑ سے خاتمہ ہر پاکستانی کا اولین فرض ہے، یہ کلچر کسی طرح بھی ملک و قوم کے لیے اچھا نہیں بلکہ تباہی ہے، اس کا فوری سدباب اور خاتمہ ضروری ہے، پنجاب کے عوام ان کے چہرے پہچان لے۔

رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ غنڈہ گردوں کے گروہ نے جس کا نام پی ٹی آئی ہے پنجاب میں اپنی شکست سامنے دیکھتے ہوئے پھر سے غنڈہ شروع کر دی ہے۔

مخالفین جتنا چاہے پھڑپھڑا لیں، پنجاب کا حق پنجاب کے عوام کو آج انشااللہ مل کر رہے گا، وہ ترقی جو 2018 میں ان سے چھین لی گئی تھی، وہ پنجاب واپس لے کر رہے گا، حمزہ شہباز وزیر اعلی پنجاب ہوں گے۔

واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی میں شدید ہنگامہ آرائی کے دوران ووٹنگ کے بعد مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز 197 ووٹ حاصل کرکے پنجاب کے 21ویں وزیراعلیٰ منتخب ہوگئے ہیں جبکہ حریف امیدوار پرویز الہٰی کی جماعت مسلم لیگ (ق) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کیا۔

قبل ازیں وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے صوبائی اسمبلی میں آج ہونے والے اجلاس میں شدید ہنگامہ آرائی ہوئی۔

پنجاب اسمبلی میں ہونے والے ہنگامے کے دوران پی ٹی آئی کی جانب سے وزارت اعلیٰ کے امیدوار چوہدری پرویز الہٰی بھی لڑائی جھگڑے کی زد میں آکر زخمی ہوگئے۔

شدید ہنگامہ آرائی کے باعث اجلاس میں وقفہ کرنا پڑا، جس کے بعد صوبائی اسمبلی کا اجلاس ساڑھے 5 گھنٹے تاخیر کے بعد دوبارہ شروع ہوا۔

ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری دوبارہ ایوان میں پہنچے اور نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے پنجاب اسمبلی کے دروازے بند کردیے گیے۔

ایوان میں اراکین اسمبلی کی جانب سے شور شرابے اور نعرے بازی کا سلسلہ بدستور جاری رہا، جس کے سبب اسپیکر کو ایوان سے مخاطب ہونے میں مشکلات درپیش رہیں۔

اس دوران پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کا عمل شروع ہوا، جبکہ پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) اور مسلم لیگ (ق) کے ارکان اسمبلی نے اجلاس سے واک آؤٹ کردیا۔

انفینکس ہاٹ 11 متعدد اپڈیٹس کے ساتھ دوبارہ فروخت کے لیے پیش

حمزہ شہباز 197 ووٹ حاصل کرکے پنجاب کے وزیراعلیٰ منتخب

ایلون مسک کی پیشکش کے بعد ٹوئٹر نے اپنی فروخت روکنے کیلئے قانون کا سہارا لے لیا