پاکستان

'پرانے پاکستان میں خوش آمدید': عمران خان کے خلاف عدم اعتماد پر رد عمل

غرور اور تکبر انسانوں کے لیے نہیں، تکبر کو زوال ہے، اسی لیے عمران خان پاکستان کا ووٹ آؤٹ ہونے والا پہلا وزیراعظم ٹھہرا،مریم نواز

قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد 174 ووٹوں کے ساتھ کامیاب ہوگئی اور عمران خان سابق وزیراعظم ہوگئے، تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد سیاسی رہنماؤں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے رد عمل کا اظہار کیا۔

عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ 'غرور اور تکبر انسانوں کے لیے نہیں، تکبر کو زوال ہے، اسی لیے عمران خان پاکستان کا ووٹ آؤٹ ہو جانے والا پہلا وزیراعظم ٹھہرا'۔

اپنی ایک اور ٹوئٹ میں نواز شریف کی تصویر لگا کر مریم نواز نے کہا کہ ’میں نے آپ کو آمریت کے زندانوں میں فاتح کے روپ میں دیکھا، آپ کے ساتھ جیل گزار کر آپ کو فاتح کے روپ میں دیکھا، میں نے آپ کو کبھی ٹوٹتے نہیں دیکھا'۔

یہ بھی پڑھیں:ملکی تاریخ میں پہلی بار کسی وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب، عمران خان 'آؤٹ'

مریم نواز نے مزید کہا کہ میں نے ہمیشہ آپ کے دشمنوں کو رسوا ہوتے دیکھا، مبارک ہو میرے قائد، اللّہ کے فضل سے آج دنیا نے آپ کو ایک بار مرتبہ پھر فاتح دیکھا۔‘

مسلم لیگ (ن) کی رہنما کا کہنا تھا کہ ظلم کا نظام قائم نہ کبھی رہا ہے اور نہ کبھی رہ پائے گا، نواز شریف نے اپنا فیصلہ اس پر چھوڑا تھا جس نے کبھی ناانصافی نہیں کی۔

مریم نواز نے مزید کہا کہ آج نواز شریف کا صبر، ہر قسم کے جبر سے جیت گیا۔

تحریک عدم اعتماد کی کامیابی پر رد عمل دیتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پرانے پاکستان میں واپسی مبارک ہو۔

قومی اسمبلی میں عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں اور سابق وزرا فواد چوہدری، شہباز گل سمیت دیگر رہنماؤں کا ردعمل بھی سامنے آیا۔

سابق وفاقی وزیر اطلاعات اور پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے ایک افسوس ناک دن ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے ایک افسوسناک دن ہے کہ ایک اچھے شخص کو گھر بھیج دیا گیا اور چور، لٹیرے واپس آگئے۔

پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کو وزیراعظم ہاؤس سے رخصت کیا، وہ شائستگی کے ساتھ وزیر اعظم ہاؤس سے نکلے، اور جھکے نہیں۔

سابق وفاقی وزیر حماد اظہر کا کہنا تھا کہ بال آخر میں ایک ایسے میدان میں آ گئی ہے جسے نہ خریدا جا سکتا ہے اور نہ وہ کسی کے دباؤ میں آتی ہے؛ طاقت کا سرچشمہ عوام۔

حماد اظہر کا کہنا تھا کہ دلیر لیڈر عمران خان کی کال پر کل احتجاج ہوگا، پاکستان میں عشاء کی نماز کے بعد پر امن احتجاج ہوگا۔

سابق وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل کا کہنا تھا کہ آخری شخص میں تھا جو ابھی تین منٹ پہلے وزیراعظم آفس سے وزیراعظم کو رخصت کر کے نکلا ہوں۔

شہباز گل کا کہنا تھا کہ بس ایک ہی چیز ہے جو میرے پاس ہے، وہ وفاداری ہے، ایسے بھاگنے والا نہیں ہوں، بھارتی میڈیا ایسا پروپیگنڈا کر رہا ہے، ایسے بہادر انسان کے ساتھ کبھی بے وفائی نہیں کر سکتا۔

سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کا تحریک عدم اعتماد کی کامیابی پر رد عمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ آج جمہوریت کے لیے افسوس ناک دن ہے جب امریکی سازش کامیاب ہوگئی۔

شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ کرپٹ سیاسی مافیا ایک عدالتی بغاوت کی مدد سے کامیاب ہوئی جس نے پارلیمانی بالادستی کو تباہ کر دیا، یہ شرم ناک ہے۔

وفاقی کابینہ کا ‘دھمکی آمیز مراسلہ’ ڈی کلاسیفائیڈ کرنے کا فیصلہ

ٹوئٹر مییں اب آپ خود کو 'ان مینشن' کرسکتے ہیں

فضائی میزبان کی آپ بیتی: استنبول کی گلیاں اور عملے کی تسلیاں