صحت

ڈپریشن سے بچنے کا آسان نسخہ جان لیں

روزانہ 30 منٹ کی ورزش اگلے کم از کم ڈھائی گھنٹے کے لیے ڈپریشن کی علامات کی شدت میں کمی لاتی ہے۔

متعدد افراد کو ذہنی تشویش اور مایوسی (ڈپریشن) کا زندگی کے مختلف مراحل کے دوران سامنا ہوتا ہے جو جسمانی وزن بڑھانے کے ساتھ دیگر امراض کا خطرہ بھی بڑھا دیتا ہے۔

مگر اس سے بچنا یا متاثرہ افراد کے لیے اس کی شدت میں کمی لانا بہت آسان ہے۔

بس روزانہ چند منٹ ورزش کے لیے نکال لیں اور بس۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

آئیووا اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ 30 منٹ کی ورزش اگلے کم از کم ڈھائی گھنٹے کے لیے ڈپریشن کی علامات کی شدت میں کمی لاتی ہے جبکہ علاج کے اثرات کو بھی بہتر بنادیتی ہے۔

محققین نے بتایا کہ متعدد تحقیقی رپورٹس میں ورزش سے ذہنی صحت پر مرتب اثرات کے بارے میں بتایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ جائزہ لیا کہ ورزش کرنے کی عادت بلکہ دن بھر میں اس کا ایک سکشن ڈپریشن کی علامات پر کس حد تک مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔

اس حوالے سے 2 تحقیقی رپورٹس پر کام کیا گیا تھا۔

پہلی تحقیق کے لیے 30 ایسے بالغ افراد کی خدمات حاصل کی گئیں جن کو ڈپریشن کا سامنا تھا۔

ان افراد سے 30 منٹ کی ورزش سے قبل اور بعد میں الیکٹرونک سروے بھروائے گئے۔

تحقیق میں دریافت کیا کہ 30 منٹ کی معتدل ورزش سے مزاج پر خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں جن کا اثر کم از کم 75 منٹ تک برقرار رہتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ ہمارے خیال میں یہ اثر 75 منٹ کے بعد بھی برقرار رہتا ہے مگر اس حوالے سے تحقیق کے ذریعے تعین کرنے کی ضرورت ہے۔

دوسری تحقیق میں ورزش کے مختصر المدت کے ساتھ ساتھ علاج پر اس کے طویل المعیاد فوائد کی جانچ پڑتال کی گئی۔

اس کے لیے 10 افراد کی خدمات حاصل کی گئیں جن میں سے 5 کو علاج کے لیے ڈاکٹر کے پاس جانے سے قبل اپنی پسند کی ورزش (سائیکل چلانا، جاگنگ یا چہل قدمی) 30 منٹ تک کرنے کا کہا گیا، جبکہ باقی افراد تھراپی سے قبل روزمرہ کی سرگرمیاں جاری رکھنے کا کہا گیا۔

8 ہفتے کی تحقیق کے بعد دونوں گروپس کی حالت میں بہتری دیکھنے میں آئی مگر جن افراد علاج سے قبل ورزش کا کہا گیا، ان میں ڈپریشن کی علامات کی شدت میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ ورزش سے ڈپریشن کے علاج کی افادیت بڑھ جاتی ہے۔

ڈپریشن کی وہ حیران کن نشانیاں جو لوگ نظرانداز کردیتے ہیں

ڈپریشن کی علامات اور وجوہات جو سب کے لیے جاننا ضروری

ہمارے اردگرد ڈپریشن اتنا عام کیوں ہوگیا ہے؟