خیبرپختونخوا حکومت کو مولانا فضل الرحمٰن کے بھائی کے خلاف کارروائی کی ہدایت
الیکشن کمیشن خیبر پختونخوا نے صوبائی حکومت کو سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمٰن کے چھوٹے بھائی ضیا الرحمٰن کے خلاف بلدیاتی انتخابات کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر تادیبی کارروائی کا حکم دیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق صوبائی الیکشن کمشنر محمد رازق نے ایک سرکاری خط کے ذریعے چیف سیکریٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش کو ہدایت کی گورنمنٹ سرونٹ ایفی شینسی اینڈ ڈسپلنری رولز 1964 کے سیکشن 24 کے تحت متعلقہ افسر ضیا الرحمٰن کے خلاف فوری کارروائی شروع کرے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ضیاالرحمٰن نے 3 فروری کو جے یو آئی (ف) کے نامزد کردہ امیدوار محمد کفیل نظامی کی الیکشن مہم کے سلسلے میں ڈیرہ اسمٰعیل خان کے علاقے ظفر آباد کالونی کے اقبال میرج ہال میں ایک سیاسی اجتماع سے خطاب کیا تھا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ایک سرکاری عہدیدار کے طور پر ان کی اس طرح کی سیاسی سرگرمیوں میں شمولیت ایکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 187 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر علی امین گنڈاپور کے بھائی نااہل قرار
الیکشن ایکٹ کے سیکشن 187 میں کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان کی نوکری کرنے والے شخص کا دوران ملازمت اپنے عہدے کا استعمال کرتے ہوئے ایسی سیاسی سرگرمی میں حصہ لینا جس سے الیکشن کے نتائج پر اثر پڑے وہ سرکاری ڈیوٹی کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
صوبائی الیکشن کمیشن نے اس طرح کی خلاف ورزی کے لیے سزا بھی بتائی ہے، خط میں کہا گیا ہے کہ اوپر بتائی گئی قانون کی خلاف ورزی پر 2 سال تک قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزا ہوسکتی ہے۔
صوبائی الیکشن کمشنر نے اپنے خط میں کہا ہے کہ متعلقہ افسر کی شرکت ضابطہ اخلاق کے پیرا 25 اور ای سی پی کے 3 جنوری کے نوٹی فکیشن میں دی گئیں ہدایات کے بھی خلاف ہے۔
صوبائی الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ ضیا الرحمٰن کی الیکشن مہم میں شرکت، گورنمنٹ سرونٹ ایفی شینسی اینڈ ڈسپلنری رولز 1964 کی بھی خلاف ورزی ہے۔
اسی سلسلے میں گزشتہ روز ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر ڈیرہ اسمٰعیل خان حیات اللہ جان نے جے یو آئی (ایف) کے سٹی کونسل میئر کے امیدوار کفیل نظامی پر اپنے تشہیری مواد پر ضیا الرحمٰن کی تصویر شائع کرنے پر 50 ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔
مزید پڑھین: خیبرپختونخوا: وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور کو ضلع بدر کرنے کا حکم
ڈی ایم او نے کفیل نظامی کے وکیل کی جانب سے اپنے دلائل اور تحریری جواب سے مطمئن نہ کیے جانے پر جرمانہ عائد کیا تھا۔
ڈی ایم او نے کفیل نظامی کو خبردار بھی کیا تھا کہ اگر انہوں نے ای سی پی کی ہدایات، ضابطہ اخلاق، الیکشن ایکٹ اور رولز کی دوبارہ خلاف ورزی کی تو متعلقہ قواعد اور قوانین کے تحت مناسب کارروائی کے لیے معاملہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھیج دیا جائےگا۔
ڈی آر او حیات اللہ جان نے رکن قومی اسمبلی محمد جمال الدین کو بھی گزشتہ روز مفتی محمود مرکز میں جے یو آئی (ف) کے امیدوار محمد کفیل نظامی کی انتخابی مہم کے سلسلے میں پریس کانفرنس کرنے پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے کا نوٹس بھیجا تھا۔
ڈی آر او نے انہیں ایک نوٹس کے ذریعے 8 فروری کو بذات خود یا اپنے وکیل کے ذریعے پیش ہوکر ای سی پی کی ہدایات اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر وضاحت پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔