ایم کیو ایم کارکن اجمل پہاڑی سکھر جیل سے ضمانت پر رہا
گزشتہ روز متحدہ قومی موومنٹ کے ایک کارکن کو سکھر جیل سے ضمانت پر رہا کردیا گیا جس کو 100 سے زائد افراد کے قتل کے مقدمات میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام پر گرفتار کیا گیا تھا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق شاہنواز عرف اجمل پہاڑی، جو کہ مبینہ طور پر ایک ہٹ مین اور 90 کی دہائی میں کراچی کی پرتشدد سیاست کا ایک مشہور کردار ہے اسے 2011 میں گرفتار کیا گیا تھا۔
جیل کے ایک اہلکار نے ڈان اخبار کو بتایا کہ اجمل پہاڑی کو 2013 میں 11 کے قریب مقدمات سے بری کر دیا گیا تھا لیکن اسے پہلے مینٹیننس آف پبلک آرڈر آرڈیننس کے تحت جیل میں رکھا گیا تھا اور پھر باقاعدہ طور پر چھ دیگر مقدمات میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:صولت مرزا کی پھانسی: مچھ جیل خوف و دہشت کا نشان
شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے جیل اہلکار کا مزید کہنا تھا کہ آخری کیس میں ضمانت ملنے کے بعد 14 جنوری کو اجمل پہاڑی کو جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔
جیل اہلکار کا مزید کہنا تھا کہ 9 فروری 2019 کو کراچی سینٹرل جیل سے اس کی تحویل سکھر جیل منتقل کیے جانے کے بعد چھ مقدمات کی سماعت سکھر منتقل کردی گئی تھی۔
مزید پڑھیں:شاہد حامد کے قاتل صولت مرزا کو پھانسی
اجمل پہاڑی کے خلاف پاکستان پینل کوڈ، آرمز آرڈیننس اور ایکسپلوسیو ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت منصوبہ بندی کے تحت قتل، پولیس کے ساتھ مقابلے، اقدام قتل، ناجائز اسلحہ رکھنے کے مقدمات درج ہیں۔
ایم کیو ایم پاکستان کے ترجمان نے کہا ہے کہ اجمل پہاڑی پارٹی کا ایک کارکن تھا لیکن اس کی رہائی کے بعد سے اس سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے۔
ایم کیو ایم ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے کہ اجمل پہاڑی ایک یا دو ہفتے میں پارٹی سے خود رابطہ کرے۔