پاکستان

وزیراعظم کی چینی ہم منصب سے ملاقات، ‘پاک-چین کمیونٹی کے قیام کا اعادہ’

ملاقات کے دوران دوطرفہ معاشی اور تجارتی تعلقات، سی پیک پر پیش رفت اور اہم علاقائی اور عالمی امور کا جائزہ لیا گیا۔

وزیراعظم عمران خان نے بیجنگ میں چین کے وزیر اعظم لی کی کیانگ سے ملاقات کی جہاں کثیر الجہتی اسٹریٹجک تعاون پر مبنی تعلقات اور نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے لیے پاک۔چین کمیونٹی کے قیام کا اعادہ کیا۔

سرکاری خبر ایجنسی اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے چین کے وزیراعظم لی کی کیانگ سے ملاقات کی اور اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ شوکت ترین، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور اصلاحات اسد عمر، وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین اور دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کی چینی صدر سے ملاقات میں افغانستان سمیت دیگر مسائل زیر بحث آئیں گے، فواد چوہدری

رپورٹ کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان جذبہ خیرسگالی، باہمی اعتماد اور مفاہمت پر بات چیت کی گئی۔

دونوں رہنماؤں نے ملاقات کے دوران دوطرفہ معاشی اور تجارتی تعلقات، پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) پر پیش رفت اور اہم علاقائی اور عالمی امور سمیت باہمی تعلقات کا جائزہ لیا۔

فریقین نے پاک۔چین سدا بہار اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کی مرکزیت کے عزم کا اعادہ کیا اور باہمی مفاد کے امور پر ایک دوسرے کی حمایت کا عزم ظاہر کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے چینی وزیراعظم کو بیجنگ سرمائی اولمپکس کے انعقاد پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات دونوں ممالک کے بنیادی مفادات اور خطے میں امن اور استحکام کے ستون پر مبنی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ سال سفارتی تعلقات کے 70 سال کے موقع پر تقریبات سے دونوں ممالک کے درمیان دوستی کو نئی جہت ملی ہے۔

وزیراعظم نے کورونا وبا کے دوران پاکستان کی مدد، تعاون اور ویکسین کی بروقت فراہمی پر چین کی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان، چین کے درمیان سی پیک کے تحت صنعتی تعاون کے فریم ورک معاہدے پر دستخط

انہوں نے سی پیک کے پاکستان کے انفرااسٹرکچر، توانائی، سماجی و معاشی ترقی اور عوام کے معیار زندگی میں بہتری کے حوالہ سے تبدیلی کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان باہمی طور پر طے شدہ صنعتی، تجارتی، صحت، ڈیجیٹل اور گرین کوریڈورز کے ذریعے سی پیک کی معیاری ترقی کے لیے پرعزم ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے چین کے وزیراعظم کو سی پیک کے خصوصی اقتصادی زونز اور اسپیشل ٹیکنالوجی زونز میں چینی سرمایہ کاری میں اضافہ کے لیے پالیسی اصول، تعاون اور پاکستان میں چینی شہریوں کے تحفظ، منصوبوں اور اداروں سے متعلق کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔

رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے علاقائی سلامتی سے متعلق گفتگو کے دوران بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں اور کشمیر میں سنگین صورت حال کو اجاگر کیا اور کشمیر کے عوام کی مشکلات کے خاتمے کے لیےعالمی برادری کی جانب سے فوری اقدام کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے چین اور پاکستان کے علاقائی روابط اور افغانستان میں امن و استحکام اور ترقی کے مشترکہ اہداف کے فروغ کے لیے مل کر کام کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

دونوں رہنمائوں نے باہمی معاشی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا اور کثیر الجہتی اسٹریٹجک تعاون پر مبنی تعلقات اور نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے لیے پاک۔چین کمیونٹی کے قیام کا اعادہ کیا۔

مزید پڑھیں:بیجنگ سرمائی اولمپکس کی رنگارنگ افتتاحی تقریب، وزیراعظم سمیت عالمی رہنما شریک

قبل ازیں وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے در شی جن پنگ کی طرف سے دیے گئے ظہرانے میں شرکت کی اور اس کے بعد وزیراعظم لی کی کیانگ اور ازبکستان کے صدر سے ملاقات کی۔

وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ چین نے ایک بار پھر یقین دہانی کرائی ہے کہ کشمیر کے لیے چین بالکل پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے، کشمیر پر اس وقت پاکستان جو مؤقف ہے، عالمی برادری اس کی مکمل حمایت کرتی ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ چین اس مؤقف میں مکمل طور پر پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے، اسی طرح پاکستان کے وزیراعظم نے چین کو ہانگ کانگ اور تائیوان کے مسئلے پر اپنی پوری حمایت کا یقین دلایا۔

انہوں نے کہا تھا کہ چین نے ہمیشہ ہمارے معاشی، اسٹریٹجک اور سیکیورٹی معاملات پر بھائی کی طرح کھڑا ہوا ہے اور اس دورے کے پیش نظر یہ دوستی مزید وسعت اختیار کرے گی۔

وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ کل وزیراعظم اور چین کے صدر کے درمیان ایک ملاقات ہوگی، جس میں پاکستان اور چین کے تعلقات پر بھی بات ہوگی، افغانستان اور پاکستان کے دیگر مسائل بھی اس گفتگو کا اہم حصہ رہیں گے۔

ترک صدر طیب اردوان کورونا ویرینٹ اومیکرون کا شکار

پی ایس ایل: ملتان سلطانز کی اڑان جاری، پشاور زلمی کو 57 رنز سے شکست

حکومت کے خاتمے کیلئے قانونی، آئینی حکمت عملی اپنائیں گے، مسلم لیگ(ن)، پی پی پی کا اتفاق