طالبان حکومت نے چین اور ایران میں سفارتکاروں کا تقرر کردیا
افغانستان میں طالبان حکومت نے پاکستان کے بعد اب چین اور ایران کے لیے بھی سفارتکاروں کا تقرر کردیا ہے۔
چین کے لیے افغانستان کے سیکریٹری جاوید احمد قائم کے استعفے کے بعد طالبان کی اسلامک امارات نے محی الدین سادات کو پہلا سیکریٹری مقرر کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: افغانستان کو انسانی امداد کی فراہمی کیلئے اقوام متحدہ کے منصوبے کا اعلان
جاوید احمد نے کابل میں وزارت خارجہ کو اپنا استعفیٰ سپرد کردیا اور مذکورہ استعفے میں ہی محی الدین کی تقرری چین میں بطور سیکریٹری تقرر کا ذکر کیا گیا ہے۔
کابل میں وزارت خارجہ کے عہدیدار نے ڈان ڈاٹ کام کو محی الدین سادات کی بطور ناظم الامور تقرر کی تصدیق کی۔
انہوں کابل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم انہیں جلد از جلد بیجنگ بھیجنے کی کوشش کررہے ہیں۔
اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد سے تعلیم حاصل کرنے والے محی الدین سادات طالبان حکومت کے قیام سے قبل قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر سے منسلک تھے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان: طالبان نے اپنے سخت ناقد معروف پروفیسر کو 4 روز بعد رہا کردیا
چین نے افغانستان کے پڑوسی ممالک کا اجلاس طلب کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جو اس طرح کا تیسرا اجلاس ہو گا تاکہ افغانستان کی صورتحال اور اس کے پڑوسی ممالک پر مرتب ہونے والے اثرات کا جائزہ لیا جا سکے۔
اس سے قبل پاکستان اور ایران بھی افغانستان کے حوالے سے اجلاس کی میزبانی کر چکے ہیں۔
اکتوبر میں چینی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ایی نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں افغان طالبان کی عبوری حکومت کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی سے بات چیت کی تھی جو اگست میں طالبان کے افغانستان پر کنٹرول کے بعد طالبان اور چین کی پہلی اعلیٰ سطحی کی ملاقات تھی۔
کابل میں وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق افغان سفیر عبدالغفور لیوال کے مستعفی ہونے کے بعد طالبان نے عبدالقیوم سلیمانی کو بھی ایران میں قائم مقام سفیر مقرر کیا ہے۔
مزید پڑھیں: کئی ماہ سے تنخواہ نہ ملنے پر افغان سفیر نے عہدہ چھوڑ دیا
عبدالقیوم سلیمانی افغان سفارت خانے میں کام کرتے تھے، ان کی تقرری طالبان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی کے دورہ ایران کے موقع پر کی گئی تھی۔
اسلام آباد میں عرب ذرائع کا کہنا ہے کہ کابل نے دوحہ میں سیاسی ترجمان ڈاکٹر محمد نعیم کو بھی قطر میں اپنا ناظم الامور نامزد کیا ہے۔
طالبان کا سیاسی ہیڈکوارٹر 2013 سے دوحہ میں تھا جہاں انہوں نے فروری 2020 میں امریکا کے ساتھ ایک تاریخی معاہدے پر دستخط بھی کیے تھے۔ذرائع کے مطابق قطر نے ابھی تک سفارتکار کے تقرر کی طالبان کی پیشکش قبول نہیں کی۔
ایک افغان اہلکار نے کابل سے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ طالبان نے کئی وسط ایشیائی اور علاقائی ممالک کے لیے سفارت کاروں کو بھی نامزد کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغان انخلا کے دوران گم ہونے والا دو ماہ کا بچہ 5ماہ بعد اہلخانہ کو مل گیا
پاکستان پہلا ملک تھا جس نے اکتوبر میں طالبان سفارت کار کے تقرر کو قبول کیا تھا، شکیب احمد اب اسلام آباد میں افغان ناظم الامور ہیں کے طور پر کام کر رہے ہیں جبکہ پشاور، کوئٹہ اور کراچی میں تین افغان قونصل خانے ہیں۔
اگست میں کابل پر قبضے کے بعد سے کسی ملک نے طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کیا۔
دسمبر کے اوائل میں اقوام متحدہ کی ایک کمیٹی نے یہ فیصلہ مؤخر کر دیا تھا کہ اقوام متحدہ میں افغانستان کی نمائندگی کون کرے گا، طالبان نے قطر میں اپنا سیاسی ترجمان سہیل شاہین کو نامزد کیا ہے۔