پاکستان

بلدیاتی انتخابات میں شکست، تحریک انصاف کی تمام تنظیمیں تحلیل

وزیر اعظم نے میرٹ کے برعکس خاندانوں میں ٹکٹ دیے جانے کی شکایات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تنظیمیں تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں میرٹ کے برعکس خاندانوں میں ٹکٹ دیے جانے کی شکایات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تحریک انصاف کی ملک بھر میں تمام تنظیموں کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

فواد چوہدری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ایک ہزار سے 1200 ٹکٹ دیے جاتے ہیں اور تحریک انصاف کے سوا کسی اور جماعت کی یہ حیثیت ہی نہیں ہے کہ وہ اتنے ٹکٹ دے سکے یا اتنے لوگ کھڑے کر سکے، پیپلز پارٹی صرف اندرون سندھ اور مسلم لیگ(ن) پنجاب کی پارٹی ہے۔

مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا بلدیاتی انتخابات میں جے یو آئی (ف) 17 نشستوں پر کامیاب

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کو کسی بھی طور پر کمزور تصور نہیں کیا جا سکتا اور ہم بحیثیت اراکین تحریک انصاف یہ ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ ہم اس ذمے داری کو آسان نہ لیں اور وہ اس کو قومی فریضہ سمجھتے ہوئے انجام دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی گرتی ہے یا تحریک انصاف کی سیاست متاثر ہوتی ہے تو دراصل پاکستان کی سیاست متاثر ہوتی ہے اور پھر آپ پارٹیوں کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں بانٹ دیں گے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ آج پارٹی کا جو سینئر اجلاس ہوا، اس میں خیبرپختونخوا کے حالیہ انتخابات کی بنیاد پر وزیراعلیٰ محمود خان، پرویز خٹک اور دیگر اکابرین سے بات چیت کی اور اس میں دیگر ملکی قیادت بھی شریک ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے خیبر پختونخوا میں پارٹی کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے حالانکہ ولیج کونسل کے انتخابات میں تحریک انصاف خیبر پختونخوا کی سب سے بڑی جماعت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں خیبرپختونخوا جیسی شکست سے بچنے کیلئے وزیر اعظم متحرک

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں جس طرح سے ٹکٹ ایوارڈ ہوئے وہ مایوس کن ہے، پی ٹی آئی خاندانی سیاست والی جماعت نہیں ہے، جہاں پر کسی کا میرٹ ہر ٹکٹ بنتا ہے وہ دینا چاہیے لیکن اگر زبردستی پیپلز پارٹی یا مسلم لیگ(ن) کا کلچر پی ٹی آئی میں آ گیا تو پھر ہم میں اور ان میں کوئی فرق نہیں رہے گا۔

فواد چودری نے کہا کہ وزیر اعظم نے میرٹ کے برعکس خاندانوں میں ٹکٹ دیے جانے کی شکایات پر برہمی کا اظہار کیا اور تنظیم کی کمزوریوں پر بھی گفتگو ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں جس طریقے سے تنظیموں کو حصہ لینا چاہیے یا جس طرح سے تحریک انصاف کو ایک بڑی جماعت کے طور پر کردار ادا کرنا چاہیے وہ نظر نہیں آیا لہٰذا آج وزیر اعظم نے پی ٹی آئی کی قومی قیادت سے مشاورت کے بعد تحریک انصاف کی تمام تنظیموں کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے چیف آرگنائزرز سمیت تمام عہدیداروں کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے اور ایک نئی آئینی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں پارٹی کی تمام بڑی قیادت شامل ہو گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ اگر کسی رشتے دار کو ٹکٹ کا معاملہ ہو گا تو مقامی قیادت اس کا فیصلہ نہیں کرے گی بلکہ وفاق میں ایک خصوصی کمیٹی بنائی جائے گی اور وہ یہ فیصلہ کریں گے کہ ٹکٹ دینا ہے یا نہیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم ’امیدواروں کے غلط انتخاب‘ کے باعث وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پر برہم

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی مرکزی قیادت سمیت پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت پر مبنی کمیٹی نئے آئین پر اپنا کام کررہی ہے اور یہی کمیٹی نئی تنظیم کا نیا ڈھانچہ بھی متعارف کرائے گی ۔

ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں وزیر اعلیٰ محمود خان کو ذمے داری دی گئی ہے کہ ایک طریقہ کار بنائیں اور یہ نہ ہو کہ ٹکٹ ایک خاندان دے، اس طریقہ کار کو وزیر اعظم کی منظوری حاصل ہو گی۔

خیال رہے کہ خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع کی 63 تحصیلوں میں پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخاب کے لیے پولنگ اتوار کے روز ہوئی تھی، جبکہ دوسرے مرحلے کے انتخابات آئندہ برس 16 جنوری کو ہوں گے۔

ان 63 میں سے 39 تحصیلوں کے نتائج کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) میئر/چیئرمین کی سب سے زیادہ 15 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی تھی۔

جے یو آئی (ف) نے اپنی حریف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو حیران کرتے ہوئے پشاور سٹی کے میئر کے مقابلے میں بھی کامیابی حاصل کر لی تھی۔

گوگل کا لیجنڈری اداکار معین اختر کو سالگرہ پر خراج عقیدت پیش

ترک حکومت پر تنقید کرنے والے اچانک جشن منانے سڑکوں پر کیوں آگئے؟

وہ کھلاڑی جس نے تقسیمِ ہند کے بعد پورے ملک میں کرکٹ کو پھیلایا