پاکستان

حکومت شہباز شریف کو دوبارہ جیل بھیجنا چاہتی ہے، مسلم لیگ (ن)

حکومت ایک بار پھر شہباز شریف کو جیل بھیجنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس مرتبہ ایف آئی اے کا استعمال کرنا چاہتی ہے، مسلم لیگ (ن)

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) نے دعویٰ کیا ہے کہ 2023 کے عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) استعمال نہیں ہوں گی۔

حزب اختلاف کی بڑی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ حکومت ایک بار پھر قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو جیل بھیجنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس مرتبہ حکومت وفاقی تحقیقاتی ادارے کا استعمال کرنا چاہتی ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گِل کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو 25 ارب روپے کی کرپشن کے کیس میں ایف آئی اے کے سوالات کے جواب دینے چاہئیں۔

ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سیکریٹری اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کو عوام کی فکر نہیں ہے کیونکہ وہ منتخب وزیر اعظم نہیں ہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ آئندہ انتخابات ای وی یم کے ذریعے ہوں گے، ان کے خیال میں ای وی ایم کے ذریعے انتخابات میں دھاندلی کرکے انہیں عوام کے ووٹوں کی ضرورت نہیں ہوگی، لیکن آئندہ انتخابات ای وی ایم کے ذریعے نہیں ہوں گے‘۔

مزید پڑھیں: شوگر اسکینڈل: شہباز شریف، حمزہ شہباز 16 ارب روپے کی ٹریل دینے میں ناکام رہے، ایف آئی اے

جب مریم اورنگزیب سے سوال کیا گیا کہ وہ کس بنیاد پر یہ دعویٰ کر رہی ہیں کہ آئندہ انتخابات ای وی ایم کے ذریعے نہیں ہوں گے تو ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان جانتے ہیں کہ عوام انہیں ووٹ نہیں دیں گے، اس لیے انتخابات بھی ای وی ایم کے ذریعے نہیں ہوں گے‘۔

دوسری جانب حکومت آئندہ انتخابات کے وقت ای وی ایم متعارف کروانے کے فیصلے پر قائم نظر آتی ہے۔ اس مقصد کے لیے اس نے پارلیمان سے انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال سے متعلق قانون سازی کی منظوری دی ہے۔

تاہم اپوزیشن جماعتوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ای وی ایم کے استعمال سے انتخابات میں منظم دھاندلی کی راہ ہموار ہوگی۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بھی انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال پر اعتراض کیا ہے۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا حکومت نے شریف خاندان کے بینک اکاؤنٹس اور تمام کاروبار کی جانچ پڑتال کی لیکن وہ شریف خاندان پر کرپشن کا کوئی الزام ثابت نہیں کر سکے۔

مریم اورنگزیب کے بیان کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گِل کا کہنا تھا کہ ’3 دہائیوں تک اقتدار میں رہنے والے چور آج اپنا بویا ہی کاٹ رہے ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز، حمزہ کیس: ایف آئی اے کو انکوائری رپورٹ جمع کرانے میں تاخیر پر شوکاز نوٹس جاری

انہوں نے کہا کہ عوام کو حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر مکمل اعتماد ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا وہ ’کرپٹ حکمران جنہوں نے قومی دولت لوٹی‘ اور جو ’دوائی لینے‘ ملک سے باہر گئے انہیں اب واپس آجانا چاہیے۔

انہوں نے سوال کیا کہ ’اس وقت کے وزیر خزانہ کب واپس آئیں گے؟‘

شہباز گل کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور اسحٰق ڈار دونوں کو واپس آکر عدالتوں کا سامنا کرنا چاہیے۔


یہ خبر 13 دسمبر 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

امریکی بل میں پاکستان سے متعلق منفی حوالہ جات خارج

پیٹرول، ڈیزل کی مقامی پیداوار 60 فیصد تک بڑھائی جاسکتی ہے، ماہرین

ڈیلٹا کے مقابلے میں اومیکرون زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے، عالمی ادارہ صحت