اسلام آباد پولیس کی اے ایس پی آمنہ بیگ بین الاقوامی ایوارڈ کیلئے نامزد
اسلام آباد پولیس کی خاتون افسر آمنہ بیگ کو امریکی سفارت خانے نے عالمی سطح پر بے مثال جرات دکھانے، امن، انصاف، انسانی حقوق، صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے قائدانہ کردار ادا کرنے والی خواتین کی خدمات کے اعتراف میں دیے جانے والے بین الاقوامی ایوارڈ کے لیے نامزد کردیا۔
اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے میں ناظم الامور انجیلا ایگلر کی میزبانی میں ‘صنفی امتیاز کی بنیاد پر جرائم کے خلاف 16روز’ کی مہم کی 30 ویں سال پر منعقدہ تقریب میں اسسٹنٹ سپرینٹنڈنٹ آف پولیس (اے ایس پی) آمنہ بیگ کو ‘انٹرنیشنل وومن آف کریج ایوارڈ’ کے لیے نامزد کرنے کا اعلان کیا گیا۔
مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کی امن فوج میں پاکستانی خواتین کی خدمات سے متاثر ہوں، امریکی سفیر
اے ایس پی آمنہ بیگ قانون نافذ کرنے والے ادارے کے جینڈرپروٹیکشن یونٹ کی انچارج ہیں، جو خواتین کو سہولت فراہم کرنے اور مخنث افراد کو ناانصاف اور ان کے ساتھ ہونے والے امتیازی رویوں کے خلاف اقدامات کے لیے تشکیل دیا گیا حکومتی اقدام ہے۔
امریکی سفارت خانے سے جاری اعلامیے کے مطابق ’16 ڈیز آف ایکٹیویزم اگینسٹ جینڈر بیسڈ وائلینس’ مہم 1991 میں شروع ہوئی تھی اور آج 187 ممالک میں 6 ہزار سے زائد تنظیمیں اس مہم میں حصہ لیتی ہیں اور 30 کروڑ سےزائد افراد تک پھیل چکی ہے۔
سفارت خانے کا کہنا تھا کہ مہم کی ابتدائی روح آج بھی بدستور قائم ہے جیسا کہ 1991 میں ہوئی تھی، صنفی بنیاد پر جرائم امن، استحکام اور دنیا بھر میں معاشی ترقی کے لیے بدستور خطرہ ہے۔
امریکی ناظم الامور نے تقریب میں کہا کہ ‘گوکہ صنفی بنیاد پر جرائم سرایت کر گئے ہیں اور یہ ناگزیر نہیں ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘اس سے چھٹکارہ پانا چاہیے، اسی لیے ہم ہرسال صنفی بنیاد پر ہونے والے جرائم کے خلاف کوششوں اور خواتین کے خلاف ہر طرز کے جرم کے خاتمے اور جواب دینے کے لیے مشترکہ جدوجہد کرنے کے لیے وقت لیتے ہیں’۔
یہ بھی پڑھیں: نوجوان خاتون پولیس افسر بہادری کی مثال
انجیلا ایگلر نےکہا کہ سفارت خانے اسی بنیاد پر اے ایس پی آمنہ بیگ کو ایوارڈ کے لیے نامزد کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس نامزدگی میں امریکی سفارت خانے نے نشان دہی کی ہے کہ خاتون افسر نے پاکستانی نوجوان خواتین کو رکاوٹوں کے باوجود اپنے خوابوں کی تکمیل کے لیے رول ماڈل کی حیثیت سے خدمات انجام دی ہیں۔