پاکستان

سٹیزن پورٹل پر جعلسازی میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی کا حکم

عوامی شکایات کے ازالے کی جعلی رپورٹس دینے والے افسران کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان سرکاری افسران کے خلاف کارروائی کریں جو پاکستان سٹیزن پورٹل پر عوام کے بڑھتے اعتماد کو ظاہر کرنے کے لیے اپنے ڈیش بورڈز پر جعلی شکایات رجسٹر کرنے اور ان کے حل کی جھوٹی رپورٹس دینے میں ملوث ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ سٹیزن پورٹل پر عوام کی شکایات کی خود نگرانی کرتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ عوامی شکایات کے ازالے میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ عوامی شکایات کے ازالے کی جعلی رپورٹس دینے والے افسران کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان سٹیزن پورٹل سے 5 لاکھ سے زائد شکایات کا ازالہ

پرائم منسٹر ڈیلیوری یونٹ نے جعلی شکایات کے حوالے سے 254 افسران کے ڈیش بورڈز پر تحقیقاتی رپورٹ مرتب کی ہے۔

یونٹ نے پنجاب میں 154، خیبرپختونخوا میں 86، سندھ میں تین اور وفاقی حکومت کے 11 افسران کے ڈیش بورڈز کی چھان بین کی۔

چھان بین میں ظاہر ہوا کہ پنجاب میں 44 افسران جعلی شکایتیں درج کروانے میں ملوث پائے گئے ہیں جن کے خلاف صوبائی چیف سیکریٹری ایکشن لے چکے ہیں۔

جن افسران کے خلاف ایکشن لیا گیا ان میں سے 3 افسران کو ملازمت سے برطرف، 7 کو معطل اور 2 کو ان کے عہدے سے ٹرانسفر کردیا گیا۔

مزید پڑھیں:صوبائی محکموں کے حوالے سے سٹیزن پورٹل کی کارروائیاں غیر قانونی ہیں، پشاور ہائیکورٹ

پنجاب میں انسپکٹر جنرل پولیس نے 45 افسران کے خلاف ایکشن لیا۔

خیبرپختونخوا کے چیف سیکریٹری نے 39 افسران کے خلاف ایکشن لیا اور جعلسازی میں ملوث افسران کو عہدے سے برطرف کردیا جبکہ انسپکٹر جنرل پولیس نے 10 افسران کے خلاف ایکشن لیا۔

سندھ میں انسپکٹر جنرل پولیس نے جعلسازی میں ملوث 3 افسران کے خلاف ایکشن لیا۔

وزیر اعظم نے تمام صوبوں کے چیف سیکریٹریز اور آئی جی پیز کو عوامی شکایات میں جعلسازی میں ملوث افسران کے ساتھ کوئی رعایت نہ برتنے کی ہدایات کی جاری کی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا سٹیزن پورٹل پر شکایات کے حل میں تاخیر کا نوٹس

تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق سٹیزن پورٹل پر ایک شخص نے نیشنل ہائی وے اور موٹروے پولیس کے خلاف 12 شکایات درج کیں اور بعد میں ڈپارٹمنٹ کی تعریف اور اطمینان کا اظہار کیا۔

تاہم ادارے پر عوام کا اعتماد کی سطح کو بڑھانے کے لیے ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جعلی شکایات درج کرانے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

پرائم منسٹر ڈیلیوری یونٹ نے تجویز دی ہے کہ جعلی شکایات درج کروانے والی آئی ڈیز کو مکمل طور پر بلاک کردیا جائے اور عوامی رائے کے بارے میں پیدا ہونے والےغلط تاثر کے حوالے سے تمام متعلقہ افراد سے وضاحت طلب کی جائے۔

’محض مسلح جھڑپوں کی عدم موجودگی امن کی ضامن نہیں‘

چارسدہ: شادی سے انکار پر لڑکی کا قتل

اسٹیٹ بینک، ایف آئی اے کا منی لانڈرنگ، سائبر حملوں کے خلاف مؤثر تعاون کا عزم