Parenting

کیا فیس ماسک بچوں کی نشوونما کو متاثر کرتے ہیں؟

ایسے خدشات سامنے آئے تھے کہ کووڈ کی وبا کے دوران فیس ماسک کے استعمال سے چھوٹے بچوں کی نشوونما پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

چھوٹے بچے اکثر لوگوں کے جذبات کو بھانپ لیتے ہیں چاہے انہوں نے فیس ماسک ہی کیوں نہ پہن رکھا ہو۔

یہ بات سوئٹزر لینڈ میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ایسے خدشات سامنے آئے تھے کہ کووڈ کی وبا کے دوران اسکولوں میں فیس ماسک کے استعمال سے چھوٹے بچوں کی نشوونما پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

مگر اس تحقیق میں بتایا گیا کہ بچے لوگوں کے جذبات کو فیس ماسک کے باوجود اسی طرح شناخت کرلیتے ہیں جیسے بغیر ماسک کے۔

لوزیانے یونیورسٹی ہاسپٹل کی اس تحقیق میں 3 سے 6 سال کی عمر کے لگ بھگ 300 بچوں کو 90 مختلف تصاویر دکھائی گئی۔

ان تصاویر میں سے 45 میں لوگوں کے چہروں پر مختلف جذبات جیسے خوشی، غصہ یا اداسی کو دکھایا گیا تھا جبکہ باقی تصاویر میں ان ہی لوگوں نے ماسک پہنے ہوئے تھے۔

محققین نے بچوں سے کہا کہ وہ جذبات کا نام بتائیں، ایموجی کارڈ سے جذبات کی نشاندہی کریں، جواب نہ جاننے کا اعتراف کریں یا تجربہ چھوڑنے کا بتائیں۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ بچوں کے بیشتر جواب درست تھے چاہے لوگوں نے ماسک پہنے ہوئے تھے یا نہیں۔

بچوں کی جانب سے 70 فیصد سے زیادہ شرح کے ساتھ بغیر ماسک کے جذبات کی درست نشاندہی کی جبکہ فیس ماسک کے ساتھ یہ شرح 67 فیصد رہی۔

بچے کی عمر جتنی زیدہ تھی ان کے زیادہ سے زیادہ جواب اتنے درست تھے تاہم اسکول جانے سے پہلے کی عمر کے بچوں کے لیے اداسی اور غصے میں فرق کرنا مشکل ثابت ہوا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ لوگوں نے فیس ماسک پہنے تھے یا نہیں، جذبات کے حوالے سے بچوں کی رائے لگ بھگ یکساں ہی تھی اور فرق بہت معمولی تھا۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ زبان دانی کے لیے ہونٹوں کو پڑھنے کا عمل سیکھنا بچوں کے لیے ضروری ہوتا ہے مگر تحقیق سے یہ واضح ہوتا ہے کہ فیس ماسک سے بچوں کی نشوونما متاثر نہیں ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ فیس ماسک نہ پہن کر کووڈ سے متاثر ہونے کا خطرہ ممکنہ طور ہر اس کے استعمال سے بچوں میں کمیونیکشن کے معمولی سے مسئلے سے زیادہ ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جاما پیڈیا ٹرکس میں شائع ہوئے۔

ویکسینیشن کرانے والی ماؤں کے دودھ میں کووڈ اینٹی باڈیز کے شواہد دریافت

سائنو ویک کووڈ ویکسین 6 ماہ کی عمر تک بچوں کیلئے بھی محفوظ قرار

کووڈ سے متاثر ماؤں کا دودھ ان کے بچوں کو اس بیماری سے بچانے میں مددگار، تحقیق