گھریلو صارفین کو دن میں تین بار گیس فراہم کرنے کا منصوبہ
اسلام آباد: حکومت ملک میں گیس کی قلت کو کم کرنے کے لیے دسمبر سے مارچ کے دوران 'مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی کم سے کم فراہمی' کے ساتھ رہائشی سیکٹر کو دن میں صرف تین بار گیس فراہم کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ 22-2021 کے موسم سرما کے لیے گیس لوڈ مینجمنٹ پلان کا حصہ ہے جو وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر کی زیر صدارت اجلاس میں کابینہ کمیٹی برائے توانائی (سی سی او ای) کو پیش کیا گیا۔
اجلاس کو وزارت توانائی (پیٹرولیم ڈویژن) نے بتایا کہ ’رہائشی شعبے کو گیس صرف کھانا پکانے کے لیے دن میں تین بار فراہم کی جائے گی، گھریلو صارفین کے لیے آر ایل این جی ڈائیورژن کو سسٹم کے آپریشنل استحکام کو مدنظر رکھتے ہوئے کم سے کم رکھا جائے گا‘۔
انہوں نے آنے والے مہینوں، بالخصوص جنوری، فروری اور مارچ میں ایل این جی کی کم دستیابی کی اطلاع دی۔
مزید پڑھیں: گیس بحران کے پیشِ نظر پاکستان نے اب تک کا سب سے مہنگا ایل این جی کارگو قبول کرلیا
تاہم پیٹرولیم ڈویژن نے طلب کے مقابلے میں نسبتاً کم شارٹ فال ظاہر کیا اور کہا کہ دسمبر میں کُل شارٹ فال تقریباً 22 ایم ایم سی ایف ڈی (ملین کیوبک فٹ فی یوم) ہوگا، جو جنوری میں بڑھ کر 137 ایم ایم سی ایف ڈی ہو جائے گا اور پھر فروری اور مارچ میں دوبارہ کم ہو کر 75 ایم ایم سی ایف ڈی ہو جائے گا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ قومی پائپ لائن نیٹ ورک سے باہر بجلی اور کھاد کے شعبوں کے لیے وقف صارفین کو گیس کی فراہمی کسی غیر متوقع صورت حال کے بغیر مستحکم رہنے کی توقع ہے۔
اس کیٹیگری میں طلب و رسد میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی اور یہ ایک ہزار 61 اور ایک ہزار 200 ایم ایم سی ایف ڈی کے درمیان رہے گی۔
پائپ لائن نیٹ ورک میں ایس این جی پی ایل (سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ) سسٹم سے منسلک پاور پلانٹس کو آر ایل این جی گزشتہ سال کے موسم سرما کی اصل کھپت کے مطابق 5 فیصد زیادہ سپلائی کے ساتھ فراہم کی جائے گی اور کسی بھی خسارے کو فرنس آئل کے ذریعے پورا کیا جائے گا۔
ایس ایس جی سی ایل (سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ) اور ایس این جی پی ایل دونوں سسٹمز پر فرٹیلائزر پلانٹس کے بلاتعطل کام کرنے کی توقع ہے۔
گیس کے تحفظ اور پانی اور جگہ کو گرم کرنے کے لیے سستی ترغیبی بجلی کے فروغ کے لیے گیس کمپنیوں اور حکومت کی جانب سے وسیع میڈیا مہم چلائی جائے گی۔
آر ایل این جی کے بغیر ایس این جی پی ایل سسٹم میں کُل سپلائی کا تخمینہ دسمبر میں 884 ایم ایم سی ایف ڈی، جنوری میں 902 ایم ایم سی ایف ڈی، فروری میں 880 ایم ایم سی ایف ڈی اور مارچ میں 850 ایم ایم سی ایف ڈی ہے۔
دوسری طرف ایس ایس جی سی ایل کے پاس دسمبر میں 995 ایم ایم سی ایف ڈی، جنوری میں ایک ہزار 5 ایم ایم سی ایف ڈی اور فروری اور مارچ میں میں 995 ایم ایم سی ایف ڈی ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا صنعتوں کو سبسڈائزڈ گیس کی فراہمی ختم کرنے کا ارادہ
پریزنٹیشن کے بعد سی سی او ای نے پیٹرولیم ڈویژن کو ہدایت کی کہ وہ اگلے اجلاس میں 22-2021 کے موسم سرما کے لیے گیس لوڈ مینجمنٹ پلان تیار کرنے کے لیے مختلف پالیسی آپشنز کا تفصیلی تجزیہ پیش کرے۔
اجلاس میں آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے جرمانے سے متعلق قوانین میں نظرثانی پیش کی اور اجلاس کو بتایا کہ لائسنس کی شرائط پر عمل نہ کرنے اور لائسنس یافتہ افراد کی جانب سے اوگرا قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانے عائد کیے جائیں گے۔
سی سی او ای نے اوگرا کو ہدایت کی کہ وہ لائسنس یافتہ افراد کے غیر قانونی منافع اور دھوکہ دہی کی سرگرمیوں کے خلاف اضافی اقدامات پر غور کرے۔
اس نے تبدیلیوں کو جلد از جلد نافذ کرنے کے لیے دو ہفتوں میں سمری کابینہ ڈویژن کو بھجوانے کی بھی ہدایت کی۔
اجلاس میں اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت کے لیے مانیٹرنگ سسٹم کے قیام کی رپورٹ بھی پیش کی۔