پاکستان

نئے ڈی جی آئی ایس آئی کے تقرر کیلئے وزیر اعظم، آرمی چیف کے درمیان مشاورت مکمل ہوگئی، فواد چوہدری

سول اور فوجی قیادت نے یہ ثابت کیا کہ ملک کے استحکام، سالمیت اور ترقی کیلئے تمام ادارے متحد اور یکساں ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے نئے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) کے تقرر کے معاملے پر وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان مشاورت کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک جاری پیغام میں فواد چوہدری نے کہا کہ ’وزیر اعظم اور آرمی چیف کے درمیان نئے ڈی جی آئی ایس آئی کے تقرر پر مشاورت کا عمل مکمل ہو چکا ہے اور نئے تقرر کا عمل شروع ہو چکا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ایک مرتبہ پھر سول اور فوجی قیادت نے یہ ثابت کیا ہے کہ ملک کے استحکام، سالمیت اور ترقی کے لیے تمام ادارے متحد اور یکساں ہیں‘۔

فواد چوہدری کی جانب سے معاملے پر اپڈیٹ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد ان کی پریس کانفرنس کے ایک روز بعد سامنے آئی ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سول اور ملٹری کے درمیان بہت آئیڈیل تعلقات ہیں اور نئے ڈی جی آئی ایس آئی کا تقرر وزیراعظم کا اختیار ہے جس کے لیے قانونی طریقہ کار اختیار کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: ’ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی وزیراعظم کا اختیار ہے، قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے‘

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے ڈی جی آئی ایس آئی کے حوالے سے کابینہ کو اعتماد میں لیا، گزشتہ رات وزیراعظم اور آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے درمیان طویل ملاقات ہوئی، آرمی چیف اور وزیراعظم کے آپس میں بہت قریبی اور خوشگوار تعلقات ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ وزیر اعظم آفس کبھی بھی کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائے گا جس سے پاکستان کی فوج یا پاکستان کے سپہ سالار کی عزت میں کمی ہو اور پاکستان کی فوج یا سپہ سالار بھی کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائیں گے جس سے وزیر اعظم یا سول سیٹ اپ کی عزت میں کمی ہو۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے اعلان کیا تھا کہ لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کو آئی ایس آئی کا نیا سربراہ مقرر کردیا گیا ہے۔

تاہم قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیف وہیپ عامر ڈوگر کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کو آگاہ کیا تھا کہ انہوں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید پڑوسی ملک افغانستان کی نازک صورتحال کی وجہ سے مزید کچھ عرصے کے لیے انٹر سروسز انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر جنرل رہیں۔

عامر ڈوگر نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان اور جنرل قمر جاوید باجوہ کی اس معاملے پر تفصیلی ملاقات ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم موجودہ آئی ایس آئی سربراہ کو چند ماہ برقرار رکھنا چاہتے ہیں، پی ٹی آئی

ملاقات کی تفصیلات شیئر کرتے ہوئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور عامر ڈوگر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم، افغانستان کی صورتحال کے پیش نظر لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو بطور ڈی جی آئی ایس آئی برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ عمران خان کی رائے تھی کہ حکومت تمام اداروں کو آن بورڈ لینا چاہتی ہے، ’وزیر اعظم کی باڈی لینگویج کافی مثبت ہے اور وہ پر اعتماد لگ رہے ہیں‘۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ وزیر اعظم نے کابینہ کو بتایا ہے کہ وہ ایک منتخب وزیر اعظم اور ملک کے چیف ایگزیکٹو ہیں۔

ڈی جی آئی ایس آئی کے تقرر کے آئینی اور قانونی طریقہ کار کے بارے میں عامر ڈوگر نے وضاحت کی کہ وزیراعظم کو تین ناموں کے ساتھ ایک سمری بھیجی جانی تھی جس میں سے انہوں نے ایک کو منتخب کیا جسے وہ اس عہدے کے لیے موزوں سمجھتے تھے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ یہ سمری متعلقہ دفتر کو آج جاری کی جائے گی یا نہیں۔

رشوت لینے، دھاندلی کا الزام لگانے پر الیکشن کمیشن نے اعظم سواتی کو طلب کرلیا

’اسکوئڈ گیم’ نیٹ فلیکس کی مقبول ترین ڈراما سیریز بن گئی

کروڑوں ڈالرز کی ’اسمگلنگ، ذخیرہ اندوزی’: ایف آئی اے 100 افراد سے تحقیقات کرے گی