دنیا

خاتون نے شہزادہ اینڈریو کو ’جنسی استحصال‘ کے مقدمے کا نوٹس بھیج دیا

برطانوی نژاد امریکی خاتون ورجینیا رابرٹ گفی نے گزشتہ ماہ اگست میں ملکہ برطانیہ کے بیٹے کے خلاف ریپ کا مقدمہ دائر کیا تھا۔

برطانوی نژاد امریکی خاتون ورجینیا رابرٹ گفی کے وکلا نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ملکہ برطانیہ کے چھوٹے بیٹے 61 سالہ شہزادہ اینڈریو کو دائر کیے گئے مقدمے کا قانون نوٹس بھجوادیا۔

ورجینیا رابرٹ گفی نے گزشتہ ماہ اگست میں شہزادہ اینڈریو کے خلاف امریکی ریاست نیویارک کے دارالحکومت نیویارک شہر کی عدالت میں سول مقدمہ دائر کیا تھا۔

ورجینیا رابرٹ گفی نے 2019 میں شہزادہ اینڈریو پر کم عمری میں رضامندی کے بغیر جنسی تعلقات استوار کرنے کے الزامات لگائے تھے، جنہیں ملکہ برطانیہ کے بیٹے نے مسترد کردیا تھا۔

بعد ازاں گزشتہ ماہ 10 اگست کو مذکورہ خاتون نے شہزادہ اینڈریو پر بلوغت سے قبل رضامندی کے بغیر اور دھمکیاں دے کر جنسی تعلقات استوار کرنے کا سول مقدمہ دائر کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سیکس اسکینڈل میں ملکہ برطانیہ کے بیٹے کا نام آنے پر تہلکہ

اور اب مذکورہ خاتون نے دائر کیے گئے مقدمے سے متعلق شہزادہ اینڈریو کو قانونی نوٹس بھجوادیا۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق ورجینیا رابرٹ گفی کے وکلا نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے 27 اگست کو شہزادہ اینڈریو کے ونڈسر محل کے گھر کے گیٹ پر ڈیوٹی دینے والے میٹروپولیٹن پولیس افسر کا قانونی نوٹس دیا۔

خاتون کے وکلا کے مطابق شہزادہ اینڈریو کے گھر کے باہر تعینات پولیس افسر کو صبح ساڑھے 9 بجے نوٹس دیا گیا۔

اسی حوالے سے اے پی نے برطانوی اخبار ’ڈیلی میل‘ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ خاتون کی جانب سے بھجوائے گئے نوٹس میں شہزادہ اینڈریو کو جواب یا وضاحت دینے کے لیے 21 دن کی مہلت دی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق قانونی نوٹس میں کہا گیا کہ اگر شہزادہ اینڈریو جواب یا وضاحت کرنے میں ناکام ہوجاتے ہیں تو انہیں ملزم سمجھا جائے گا اور از خود دائر کیا گیا مقدمہ ان کے خلاف ہوجائے گا۔

مذکورہ معاملے پر قانونی ماہرین کا کہنا تھا کہ شہزادہ اینڈریو دونوں طرف سے پھنس چکے ہیں اور اگر وہ نوٹس کا جواب نہیں دیں گے تو انہیں ازخود عدالت ملزم قرار دے کر جرمانہ ادا کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔

ماہرین کے مطابق اگر شہزادہ اینڈریو نوٹس کا جواب دے کر قانونی جنگ لڑنے کا ارادہ کرتے ہیں تو بھی انہیں کئی سال سے خود پر لگنے والے دیگر الزامات اور خبروں کا بھی سامنا کرنے پڑے گا، جس سے ان کی بدنامی بھی ہوگی۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ اگلے دو تین دن میں شہزادہ اینڈریو یا ان کی قانونی ٹیم مذکورہ معاملے پر وضاحت دے گی۔

اسی حوالے سے ’بی بی سی‘ نے بتایا کہ شہزادہ اینڈریو کو جواب دینے کے لیے 17 ستمبر تک کی مہلت دی گئی ہے اور امکان ہے کہ ملکہ برطانیہ کے چھوٹے بیٹے کی قانونی ٹیم 15 ستمبر تک کوئی لائحہ عمل تیار کرلے گی۔

شہزادہ اینڈریو کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے میں خاتون نے ان پر الزام عائد کر رکھا ہے کہ شہزادہ اینڈریو نے انہیں لندن سمیت نیویارک میں اپنی رہائش گاہ پر جنسی استحصال کا نشانہ بنایا اور اس وقت وہ نابالغ تھیں۔

ابھی یہ واضح نہیں کہ خاتون نے سول مقدمے میں کتنے ہرجانے کا دعویٰ کیا ہے لیکن خیال کیا جا رہا ہے کہ اس حوالے سے جلد معلومات سامنے آ جائے گی۔

مزید پڑھیں: ‘سیکس اسکینڈل‘ سامنے آنے پر برطانوی شہزادہ اینڈریو مستعفی

ورجینیا گفی نے ابتدائی طور پر اگست 2019 میں شہزادہ اینڈریو پر جنسی استحصال کے الزام لگائے تھے۔

خاتون نے ملکہ برطانیہ کے بیٹے پر اس وقت الزامات لگائے تھے جب امریکی کاروباری شخص جیفری اپسٹن کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہوں نے بعد ازاں جیل میں خودکشی کرلی تھی۔

اس وقت خاتون نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ جیفری اپسٹن نے انہیں 1999 سے 2001 تک تین مختلف مواقع پر برطانوی شہزادے کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کرنے کے لیے دباؤ ڈالا اور شہزادہ اینڈریو نے ان کے ساتھ کم از کم 3 مرتبہ ’جنسی تعلقات‘ قائم کیے، انہوں نے اس عمل کو ‘زبردستی‘ بھی قرار دیا تھا۔

مذکورہ الزامات کے بعد شہزادہ اینڈریو نے تمام الزامات کو مسترد کیا تھا بعد ازاں مسئلہ سنگین ہوجانے پر انہوں نے شاہی ذمہ داریوں سے بھی دستبرداری اختیار کرلی تھی۔

سیکس اسکینڈل میں نام آنے پر برطانوی شہزادے کی وضاحت

شہزادہ اینڈریو جنسی اسکینڈل تفتیش کیلئے امریکی حکام سے تعاون کو تیار ہیں، وکلا

خاتون نے شہزادہ اینڈریو پر جنسی استحصال کا مقدمہ کردیا