پاکستان

خیبر پختونخوا میں 30 فیصد آبادی کو کورونا ویکسین لگادی گئی

کورونا وائرس کے خلاف 73 لاکھ افراد کو ویکسین لگادی ہے جبکہ31 اگست تک 40 فیصد کا ہدف مکمل کرلیں گے، وزیر صحت خیبر پختونخوا

خیبر پختونخوا کے محکمہ صحت نے اعلان کیا ہے کہ صوبے میں کورونا وائرس کے خلاف ہدف کے مطابق آبادی کے 30 فیصد بالغان کو کورونا ویکسین لگائی جاچکی ہے اور آئندہ دو ماہ میں مزید ایک کروڑ افراد کو ویکسین لگائی جائے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب صوبے میں ایک روز میں کورونا وائرس سے مزید 18 اموات اور 541 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا نے بتایا کہ ہم نے کورونا وائرس کی ویکسین 73 لاکھ افراد کو لگادی ہے جو کہ ہدف کے مطابق آبادی کا 30 فیصد ہے اور 750 ویکسی نیشن سینٹرز اور تقریباً 30 موبائل وینز کے ذریعے 40 فیصد کا ہدف 31 اگست تک مکمل کر لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم روزانہ 2 لاکھ افراد کو ویکسین لگا رہے ہیں اور آئندہ دو ماہ میں اندازاً ایک کروڑ افراد کو ویکسین لگادی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کی چوتھی لہر: اپریل کے بعد پاکستان میں پہلی مرتبہ 5 ہزار کیسز رپورٹ

ترجمان خیبر پختونخوا حکومت کامران بنگش کے ہمراہ پریس کانفرنس میں تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا تھا کہ ویکسی نیشن کے لیے رجسٹر کیے گئے 76 فیصد افراد کو ویکسی نیشن مہم شروع ہونے سے اب تک ویکسین لگائی جا چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اکثر ویکسینیٹڈ افراد وائرس سے محفوظ ہیں اور ان میں سے ویکسین لگوانے کے بعد صرف دو فیصد افراد وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔

تیمور سلیم جھگڑا نے چترال خطے کی انتظامیہ اور حکام صحت کی جانب سے 65 فیصد سے زائد افراد کو پہلی جبکہ 40 فیصد افراد کو ویکسین کی دوسری خوراک دینے پر ان کی حوصلہ افزائی کی۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے شہریوں میں معیاری طریقہ کار (ایس او پیز) پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے پاک فوج کی خدمات حاصل کی گئیں، کیونکہ کورونا وائرس کی چوتھی لہر سابقہ لہروں کے مقابلے خطرناک اور تیزی سے پھیل رہی ہے۔

مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا: ویکسین کے بغیر شادی تقریبات میں شرکت کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ

صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ کچھ اضلاع کے علاوہ صوبے میں ویکسی نیشن کی شرح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پشاور میں صرف جمعی کو 32 ہزار افراد کو ویکسین لگائی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ویکسین، کورونا وائرس کے خلاف تقریباً 98 فیصد تحفظ فراہم کرتی ہے اور اس لیے ہر شخص کو بلاتاخیر ویکسین لگوانی چاہیے۔

تیمور جھگڑا کا کہنا تھا کہ کرم، اورکزئی، چارسدہ، ایبٹ آباد اور مانسہرہ کے اضلاع میں ویکسی نیشن کا عمل تسلی بخش رفتار سے جاری ہے۔

اس موقع پر کامران بنگش نے کہا کہ انہیں وزیر اعلیٰ محمود خان کی جانب سے عوام میں کورونا وائرس ویکسی نیشن سے متعلق بہتر آگاہی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں ویکسینیشن کی رفتار ‘نہایت سست‘

ان کا کہنا تھا کہ بازار اب بھی ہفتے میں دو دن کے لیے بند رہیں گی جبکہ ان ڈور اور آؤٹ ڈور شادی کی تقریبات پر بھی پابندی برقرار رہے گی۔

وزیر اعلیٰ کے معاون کا کہنا تھا کہ حکومت، کورونا وائرس کی احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کے لیے زیادہ سے زیادہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت، ویکسی نیشن ٖڈیوٹی کے دوران غفلت برتنے والوں کے خلاف کارروائی کرے گی اور اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کو اعزازات سے نوازے گی۔

کامران بنگش نے کہا کہ حکومت، وائرس کے خلاف اہداف کے حصول کے لیے بڑے پیمانے پر ویکسی نیشن کے ساتھ غیر ادویاتی مداخلت پر توجہ دے رہی ہے۔

مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا میں 519 نئے کورونا وائرس کے کیسز سامنے آگئے

دوسری جانب پشاور کی ضلعی انتظامیہ کی طرف سے ایس او پیز کی خلاف ورزیوں پر گرفتاریوں اور دکانیں سیل کرنے کا سلسلہ جاری، شہر میں کورونا وائرس کے کیسز کی شرح 13.5 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔

انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 413 گاڑیوں کے مالکان اور 235 مسافروں پر جرمانے عائد کیے گئے، جبکہ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے پر 16 ریسٹورنٹس منیجرز اور 42 دکانداروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

صوبے میں کورونا وائرس سے اموات کی مجموعی تعداد 4 ہزار 927 جبکہ کیسز ایک لاکھ 60 ہزار 759 ہوچکے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں اب تک ایک لاکھ 47 ہزار 852 افراد کورونا وائرس سے صحتیاب ہوچکے ہیں اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 535 افراد کے صحتیاب ہونے کی رپورٹ موصول ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تدریسی عملے کیلئے کووڈ ویکسین لازمی قرار

صوبے میں کورونا وائرس کے زیر علاج مریضوں کی تعداد 7 ہزار 980 ہے جبکہ 11 ہزار 601 ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق صوبے میں اس وقت ہسپتالوں میں ایک ہزار 750 کورونا مریض زیر علاج ہیں جن میں سے 56 وینٹی لیٹر پر ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ نوشہرہ میں 88 فیصد، صوابی میں 80 فیصد، ایبٹ آباد میں 73 فیصد، سوات میں 71 فیصد، پشاور میں 55 فیصد اور مردان میں 39 فیصد بستر بھر چکے ہیں۔

افغانستان کے ساتھ بلارکاوٹ تجارت جاری ہے، عبد الرزاق داؤد

نیٹ فلیکس نے اینڈرائیڈ پر 2 گیمز متعارف کرادیے

وزارت خزانہ کا عالمی سطح پر اجناس کی قیمتیں بڑھنے پر اظہارِ تشویش