طالبان کی کابل کی طرف پیش قدمی، 'ایک نئے انسانی بحران کا جنم'
طالبان نے تیزی سے حملے کرتے ہوئے افغانستان کے 2 تہائی سے زائد حصے پر مکمل قبضہ کرلیا اور اب رفتہ رفتہ ان کی پیش قدمی کابل کی جانب جاری ہے جبکہ امریکا اور برطانیہ اپنے شہریوں کو افغان دارالحکومت سے باحفاظت واپس لے جانے کے لیے ہزاروں فوجی تعینات کررہے ہیں۔
افغان حکومت 8 روز میں طالبان کے ہاتھوں ملک کے بیشتر حصے پر قبضہ کھوچکی ہے جس نے کابل کے امریکی حمایتیوں کو بھی دنگ کر دیا ہے۔
طالبان کی کارروائیوں کی پہلی لہر مئی کے اوائل میں شروع ہوئی تھی جب امریکا اور اس کے اتحادیوں نے افغانستان سے اپنی افواج کو واپس بلا لیا تھا اور ساتھ ہی امریکی صدر جو بائیڈن نے 11 ستمبر 2021 تک دو دہائیوں سے جاری جنگ ختم کرنے کا عزم کا اظہار کیا تھا۔
افغانستان بھر میں جاری ان جھڑپوں کے نتیجے میں لاکھوں افراد بے گھر ہوگئے ہیں، کابل میں بے گھر افراد کی ایک بڑی تعداد جمع ہوئی ہے جنہوں نے پارکس اور دیگر عوامی مقامات پر ڈیرے ڈالنے شروع کر دیے ہیں، جس سے پہلے ہی مشکلات کا شکار دارالحکومت میں ایک نیا انسانی بحران پیدا ہوگیا ہے۔