دنیا

جی 20 وزرا ماحولیاتی اہداف پر اتفاق رائے میں ناکام

تحریری وعدے کی عمومی زبان پر عدم اتفاق میں ناکامی سے اسکاٹ لینڈ میں معنی خیز معاہدے کی امیدوں کو دھچکا پہنچا ہے۔

اٹلی کے وزیر ماحولیاتی تبدیلی روبرٹو سِنگولانی نے کہا کہ جی 20 گروپ کے امیر ممالک کے توانائی اور ماحولیات کے وزرا حتمی مذاکرات میں ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق تحریری وعدے پر اتفاق رائے کے قیام میں ناکام ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جی 20 اجلاس کو نومبر میں 100 دن کے بعد گلاسگو میں ہونے والی اقوام متحدہ کی ماحولیاتی گفتگو (کوپ 26) سے قبل فیصلہ کن اقدام کے طور پر دیکھا جارہا تھا۔

کسی ایک نکتے پر اتفاق رائے میں ناکامی سے اسکاٹ لینڈ میں معنی خیز معاہدے کی امیدوں کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔

روبرٹر سنگولینی نے صحافیوں کو بتایا کہ جنوبی اٹلی میں ہونے والے اجلاس میں وزرا دو متنازع امور پر اتفاق نہیں کر سکے اور اب ان معاملات پر روم میں اکتوبر میں ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس میں بات ہوگی۔

مزید پڑھیں: موسمیاتی تبدیلی سے متعلق ہمارے اقدامات دنیا کو نظر کیوں نہیں آتے؟

انہوں نے کہا کہ چین، روس اور بھارت سے مذاکرات خصوصی طور پر مشکل ثابت ہوئے۔

روبرٹو سنگولینی کا کہنا تھا کہ ان میں سے ایک اہم نقطہ کوئلے کے ذریعے بجلی کی تیاری کو ختم کرنا ہے، کم و بیش تمام ممالک سال 2025 تک ایسا کامیابی کے ساتھ کرنا چاہتے ہیں لیکن کچھ ممالک نے کہا ہے کہ یہ ان کے لیے ناممکن ہے۔

دوسرا مسئلہ جس پر بات چیت کی گئی وہ عالمی درجہ حرارت 1.5 سے 2 ڈگری سینٹی گریڈ بڑھنے کی حد ہے جو پیرس معاہدے میں مقرر کی گئی تھی۔

اوسطاََ عالمی درجہ حرارت اس سے قبل ہی سائنسدانوں کے مقرر کردہ پری انڈسٹریل حد کے مقابلے ایک ڈگری سے زائد بڑھ چکا ہے اور 1.5 سے 2 ڈگری کی حد تجاوز کر رہا ہے۔

اٹلی کے وزیر نے کہا کہ حتمی گفتکو جمعہ تک شائع ہونے کی توقع تھی لیکن ممکن ہے کہ اب شاید ہفتے سے قبل جاری نہ کی جائے۔

کوپ 26 سے قبل ماہرین ماحولیات نے توقع ظاہر کی تھی کہ جی 20 کا اجلاس ماحولیاتی تبدیلی کے ہدف کو مضبوط، ماحولیاتی تبدیلی کے متعلق فنانسنگ کے لیے نئے عزائم ظاہر کرے گا اور 2050 تک صفر اخراج کرنے والے ممالک میں اضافہ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا ماحولیاتی تبدیلی کے 'پیرس معاہدے' سے باضابطہ دستبردار

روبرٹو سنگولینی نے مزید کہا کہ جی 20 نے کوئی نئے مالی وعدے نہیں کیے تاہم اٹلی خود ترقی پذیر ممالک کے لیے ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے مالی تعاون بڑھائے گا۔

رواں ماہ یورپ میں آنے والے تباہ کن سیلاب، امریکا میں جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات اور سائبیریا میں درجہ حرارت میں اضافے سے ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے ہنگامی اقدامات کی ضرورت عیاں ہو چکی ہے، لیکن اکثر ممالک ابھی تک شش و پنج میں مبتلا ہیں کہ گلوبل وارمنگ کو ختم کرنے کے حوالے سے متعلق مہنگی پالیسیوں کے لیے خطیر رقم کس طرح ادا کی جائے۔

میرے شوہر فحش نہیں ’قابل اعتراض‘ فلمیں بناتے ہیں، شلپا شیٹی

کرکٹر وزیر اعظم بن سکتا ہے تو اداکارہ کیوں نہیں؟ مہوش حیات

پانی کی قلت کے خلاف مظاہرہ کرنے والے ’دشمن‘ کے ہاتھوں میں نہ کھیلیں، آیت اللہ خامنہ ای