پاکستان

کورونا کے پھیلاؤ میں تیزی، سندھ میں ایک مرتبہ پھر سخت پابندیوں کا اعلان

تمام تعلیمی ادارے پیر سے بند رہیں گے، امتحانات شیڈول کے مطابق ہوں گے، مارکیٹوں کو شام 6 بجے تک کھلا رکھنے کی اجازت ہوگی، اعلامیہ
|

سندھ حکومت نے کووڈ 19 کیسز میں حالیہ اضافے کے باعث پیر (26 جولائی) سے کورونا پابندیاں دوبارہ نافذ کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے تحت ریسٹورانٹس میں انڈور اور آؤٹ ڈور ڈائننگ پر پابندی ہوگی، تعلیمی ادارے بند اور مارکیٹ کے اوقات کم کیے جائیں گے۔

یہ فیصلہ جمعہ کو وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کورونا وائرس ٹاسک فورس اجلاس کے دوران کیا گیا۔

نئی ہدایات کے مطابق شاپنگ مالز اور مارکیٹوں کو صبح 6 بجے سے شام 6 بجے کے درمیان کھولنے کی اجازت ہوگی تاہم وقت کی پابندی کا اطلاق اشیائے ضروریہ، بیکریز اور میڈیکل اسٹور پر نہیں ہوگا۔

مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ سندھ کا ویکسین نہ لگوانے والوں کی موبائل سم بلاک کرنے کا مطالبہ

اس کے علاوہ تمام تعلیمی ادارے پیر سے بند رہیں گے تاہم امتحانات شیڈول کے مطابق ہوں گے۔

سندھ میں شادی بیاہ اور دیگر تقریبات کے لیے ہالز کے ساتھ ساتھ انڈور اور آؤٹ ڈور ڈائننگ پر بھی مکمل پابندی ہوگی تاہم ریسٹورانٹس کو ٹیک اوے سروس فراہم کرنے کی اجازت ہوگی۔

سندھ حکومت نے یہ فیصلہ بھی کیا کہ مزارات کو بھی بند کردیا جائے گا جبکہ جمعہ اور ہفتہ کو سیف ڈے کے طور پر منایا جائے گا۔

دفاتر اور سرکاری و نجی شعبوں میں 50 فیصد حاضری کے ساتھ کھلے رہنے کی اجازت ہوگی۔

'تشویشناک' صورتحال

آج کے اجلاس کے دوران سندھ کے سیکریٹری صحت ڈاکٹر کاظم جتوئی نے شرکا کو بتایا کہ سندھ میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 10.3 فیصد ہوگئی ہے اور صوبائی دارالحکومت کراچی میں مثبت کیسز کی شرح 21.58 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔

بریفنگ کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اس صورتحال کو ’تشویشناک‘ قرار دیا اور خدشہ ظاہر کیا کہ عید الاضحٰی کے بعد یہ صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ جن لوگوں کو ایک ہی ویکسین کی خوراک دی جاچکی ہے ان کی حالت ویکسین نہ لگوانے والوں کی نسبت بہتر تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں ڈیلٹا سے صورتحال تشویشناک، ہسپتالوں میں گنجائش کم پڑنے لگی

انہوں نے کہا کہ اس سے یہ ثابت ہوا کہ ویکسین لگوانا کتنا ضروری تھا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ 15 فیصد مریض ویکسین لگواچکے ہیں اور باقیوں سے بہتر حالت میں ہیں۔

واضح رہے کہ یہ پابندیاں اس وقت عائد کی گئیں جب پاکستان نے 10 لاکھ کورونا وائرس کے کیسز کا سنگین میل عبور کرلیا ہے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں وائرس کے ایک ہزار 425 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے ایک ہزار 2 سندھ سے سامنے آئے جس کے بعد قومی سطح پر اب تک سامنے آنے والے کیسز کی مجموعی تعداد 10 لاکھ 34 ہوگئی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کا ویکسین نہ لگوانے والوں کی موبائل سم بلاک کرنے کا مطالبہ

یاسر حسین اور اقرا عزیز کے ہاں بیٹے کی پیدائش

امن معاہدے کے لیے افغان صدر کا عہدہ چھوڑنا ضروری ہے، طالبان