سعودی عرب نے حج سے قبل 'کورونا فراڈ' کی سازش ناکام بنادی
ریاض: سعودی عرب نے حج کے آغاز سے 2 روز قبل جعلی کورونا ویکسین اور ٹیسٹ کے سرٹیفکیٹس کی خریداری یا فراہمی کے الزام میں 120 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا۔
ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے 'ایس پی اے' نے کہا کہ ملزمان میں وزارت صحت کے 9 عہدیداران بھی شامل ہیں، جن پر الزام ثابت ہوچکا ہے۔
خیال رہے کہ رواں برس کووِڈ ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ کے حامل 60 ہزار سعودی شہری حج کا فریضہ انجام دیں گے اور یہ دوسری مرتبہ ہے کہ حج کا انعقاد محدود پیمانے پر ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رواں سال عازمینِ حج کیلئے کورونا ویکسین لگوانا لازمی قرار
جعلی سرٹیفکیٹس کے کیس میں ملوث ملزمان نے مبینہ طور پر اپنی خدمات کی تشہیر کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لیا۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ان خدمات میں انفیکشن اسٹیٹ تبدیل کرنا، ویکسی نیشن اسٹیٹس تبدیل کرنا اور ویکسین کی ایک خوراک کو دو خوراک مکمل ہوجائے کی صورت میں دکھانا شامل ہے۔
اس دھوکہ دہی میں 9 سعودی شہری، 12 رہائشی سمیت 21 افراد ملوث ہیں جنہوں نے 76 سعودی شہریوں اور 16 رہائشیوں کو اپنی غیر قانونی خدمات فراہم کیں۔
قبل ازیں جولائی میں ہی سعودی حکام نے اعلان کیا تھا کہ غیر قانونی طور پر کورونا وائرس کے اعداد و شمار میں گڑ بڑ کی گئی، اسی طرز کی سازش میں وزارت صحت کے 2 عہدیداران سمیت متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں مجرمانہ تفتیش کا آغاز کردیا گیا تھا لیکن ملزمان کی تعداد کے بارے میں نہیں بتایا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: اس سال بھی بیرون ممالک کے زائرین کو حج کی اجازت نہ دینے کا اعلان
سعودی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق سلطنت میں اب تک 3 کروڑ 40 لاکھ افراد کو کورونا ویکسین کی 2 کروڑ 10 لاکھ سے زائد خوراکیں لگائی جاچکی ہیں۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اس خلیجی ملک میں ایک ہزار 165 کورونا کیسز سامنے آئے جبکہ 15 مریض انتقال کر گئے، اب تک ملک میں 5 لاکھ 6 ہزار 125 کورونا کیسز اور 8 ہزار 35 اموات رپورٹ ہوچکی ہیں۔
سعودی عرب میں اگست تک صرف ویکسینیٹڈ افراد کو سرکاری عمارات، تعلیمی اداروں یا تفریحی مقامات پر جانے اور پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے کی اجازت ہے۔
اسی طرح سرکاری اور نجی شعبے میں بھی صرف ویکسینیٹڈ ورکرز کو اپنے کام کی جگہوں پر واپس آنے کی اجازت ہے۔