پاکستان

پاکستان میں وبا کے پھیلاؤ میں تیزی، 2 ہزار 545 نئے کیسز رپورٹ

اگر درست فیصلے نہ کیے گئے تو پاکستان کو بھارت جیسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اسد عمر
|

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر نے خبردار کیا ہے کہ اگر درست فیصلے نہ کیے گئے تو پاکستان کو کورونا کے حوالے سے بھارت جیسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

حکام کی جانب سے عالمی وبا کورونا وائرس کی چوتھی لہر کا خدشہ ظاہر کرنے کے ساتھ عوام پر وائرس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر اپنانے اور ویکسین لگوانے کے لیے زور دیا گیا تھا۔

تاہم ملک میں وبا کے پھیلاؤ میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 2 ہزار 545 رہی۔

یہ بھی پڑھیں: کیسز میں اضافہ: سندھ میں انڈور ڈائننگ، اسکولز، تفریحی پارکس بند کرنے کا فیصلہ

وائرس کی تشخیص کے لیے گزشتہ 24 گھنٹوں میں 48 ہزار 910 ٹیسٹ کیے گئے جس کے نتیجے میں 5.2 فیصد مثبت کیسز آئے اور مزید 47 افراد انتقال بھی کر گئے۔

ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں سب سے زیادہ کیس سندھ میں ریکارڈ کیے گئے جن کی تعداد ایک ہزار 420 رہی اور 26 مریض انتقال کر گئے، یومیہ کیسز کی یہ تعداد 23 مئی کے بعد سب سے زیادہ ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سندھ میں کورونا کے پھیلاؤ میں تیزی کے پیشِ نظر صوبائی حکومت نے اِن ڈور ڈائننگ، اول سے ششم جماعت تک کے طلبہ کے لیے اسکول، تفریحی مقامات بشمول سی ویو، ہاکس بے، کینجھر جھیل، سوئمنگ پولز اور اِن ڈور جمز پیر (19 جولائی) سے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

تاہم جن اسکولوں میں امتحانات جاری ہیں وہ معمول کے مطابق اپنے افعال سرانجام دیں گے۔

ملک کے دیگر حصوں میں گزشتہ روز رپورٹ ہونے والے کیسز کی صورتحال درج ذیل ہے:

پنجاب: 286 کیسز، 13 اموات

خیبر پختونخوا: 250 کیسز، 6 اموات

بلوچستان: 154 کیسز

اسلام آباد: 127 کیسز، ایک موت

آزاد کشمیر: 89 کیسز، ایک موت

گلگت بلتستان: 119 کیسز

ویکسینیشن ریکارڈ سے متعلق مسائل کے حل کیلئے پورٹل کا اجرا

این سی او سی نے ایک پورٹل کا اجرا کیا ہے تاکہ ویکسین لگوانے والے وہ افراد جو رجسٹرڈ نہیں ہوسکے یا ویکسی نیشن سرٹیفکیٹس حاصل نہیں کر پارہے، ان کی شکایات کو حل کیا جاسکے۔

این سی او سی نے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ پورٹل، ویکسی نیشن ریکارڈ یا سرٹیفکیٹ سے متعلق مسائل کے حل کے لیے متعارف کروایا گیا ہے، اب شہری https://nims.nadra.gov.pk/nims/registerComplaint پر اپنی شکایات درج کروا سکتے ہیں۔

دوسری جانب اسد عمر نے ٹوئٹر پر ایک تصویر شیئر کر کے دعویٰ کیا کہ بھوک کے بحران نے بھارت کے متوسط طبقے کو بھی راشن لائنز میں کھڑا کردیا ہے اور لاکھوں افراد نے دیکھا کہ گزشتہ 12 ماہ میں ان کا معاشی استحکام ختم ہوگیا ہے۔

مزید پڑھیں: لاہور میں ’ڈیلٹا قسم‘ کے وائرس کی موجودگی کا خطرہ

انہوں نے عوام پر زور دیا کہ سختی سے ایس او پیز پر عمل کیا جائے۔

اپنی ٹوئٹ میں اسد عمر کا کہنا تھا کہ ’اگر آپ صحیح وقت پر درست فیصلے نہیں کرتے ہیں تو یہ کووڈ تباہی کا سبب بن سکتا ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کروڑوں کمزور افراد پر بھارت کے شدید لاک ڈاؤن کے پڑنے والے اثرات اب بھی جاری ہیں‘۔

دوسری جانب این سی او سی نے بھی ٹوئٹ کے ذریعے عوام پر ایس او پیز پر عملدرآمد کے لیے زور دیا۔

این سی او سی کی ٹوئٹ میں کہا گیا کہ ’ایس او پیز پر عملدرآمد اور بروقت ویکسی نیشن ہی وہ واحد راستہ ہے جس سے اپنے آپ کو کورونا وائرس سے بچایا جاسکتا ہے، ماسک پہنیں، سماجی فاصلہ برقرار رکھیں اور اپنے آپ کو ویکسین لگوائیں۔

پنجاب: محکمہ بلدیات نے بلدیاتی اداروں کی بحالی کی تجویز پیش کردی

ممنون حسین کی زندگی پر ایک نظر

افغانستان میں ہر گروپ سے ہمارا رابطہ ہے، مشیر قومی سلامتی