پاکستان

پی سی بی سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان، سرفراز سی کیٹیگری، رضوان کو اے کیٹیگری مل گئی

سینٹرل کنٹریکٹ کے مطابق کھلاڑیوں کی آمدنی میں اضافہ اور تمام کٹیگریز کے لیے یکساں میچ فیس مقرر کی گئی ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے گورننگ بورڈ سے منظوری کے بعد آئندہ مالی سال 22-2021 کی مینز ٹیم کے کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کردیا جس کے مطابق سابق کپتان سرفراز احمد کو سی کیٹیگری میں شامل کیا گیا ہے جبکہ وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کو اے کیٹیگری مل گئی۔

ترجمان پی سی بی نے بتایا کہ اعلان کردہ 20 ایلیٹ کرکٹرز کی اس فہرست میں کنٹریکٹ کی تین مختلف کٹیگریز سمیت تین ایمرجنگ کرکٹرز کوبھی شامل کیا گیا ہے۔

اعلان کردہ کنٹریکٹ کے مطابق کھلاڑیوں کی آمدنی میں اضافہ اور تمام کٹیگریز کے لیے یکساں میچ فیس مقرر کی گئی ہے۔

اس فہرست کو حتمی شکل دینے والے تین رکنی پینل میں ڈائریکٹر انٹرنیشنل ذاکر خان، چیف سلیکٹر محمد وسیم اور ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس ندیم خان شامل تھے۔

اس دوران پینل نے قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق اور کپتان بابراعظم سے بھی مشاورت کی جس کے بعد کنٹریکٹ کی یہ فہرست پہلے چیف ایگزیکٹو وسیم خان اور پھر حتمی منظوری کے لیے چیئرمین پی سی بی کے پاس بھجوائی گئی۔

مزید پڑھیں: پی سی بی کے نئے آئین کو باقاعدہ طور پر نافذ کردیا گیا

12 ماہ پر مشتمل یہ کنٹریکٹ یکم جولائی 2021 سے 30 جون 2022 تک جاری رہے گا۔


کٹیگری اے: میں بابر اعظم، حسن علی، محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی شامل ہیں۔

کٹیگری بی: میں اظہر علی، فہیم اشرف، فخر زمان، فواد عالم، شاداب خان اور یاسر شاہ شامل ہیں۔

کٹیگری سی: میں عابد علی، امام الحق، حارث رؤف، محمد حسنین، محمد نواز، نعمان علی اور سرفراز احمد شامل ہیں۔

ایمرجنگ کٹیگری میں عمران بٹ ، شاہنواز دہانی اور عثمان قادر شامل ہیں۔


کنٹریکٹ میں کی گئی نظر ثانی کےمطابق کٹیگری اے کے ماہوار وظیفے میں 25 فیصد اضافہ کیا گیا تاہم کسی بھی فارمیٹ کی میچ فیس میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔

کٹیگری بی میں ماہوار وظیفے میں 25 فیصد اضافے کے ساتھ ساتھ ٹیسٹ کی میچ فیس میں 15 فیصد، ون ڈے انٹرنیشنل کی میچ فیس میں 20 فیصداور ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل کی میچ فیس میں 25 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

کٹیگری سی کے ماہوار وظیفے میں 25 فیصد اضافے کے ساتھ ساتھ ٹیسٹ کی میچ فیس میں 34 فیصد، ون ڈے انٹرنیشنل میچ کی فیس میں 50 فیصد اور ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچ کی فیس میں 67 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی سی بی کی جانب سے ڈومیسٹک کھلاڑیوں کے وظیفے میں اضافہ

ایمرجنگ کٹیگری کے ماہوار وظیفے میں 15 فیصد، ٹیسٹ میچ کی فیس میں 34 فیصد، ون ڈے انٹرنیشنل میچ کی فیس میں 50 فیصد اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کی فیس میں 67 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

اس کنٹریکٹ کے تحت حسن علی اور محمد رضوان کو کٹیگری اے میں شامل کرلیا گیا ہے۔

حسن علی گزشتہ سال انجری کی وجہ سے کنٹریکٹ حاصل نہیں کرپائے تھے تاہم شاندار کارکردگی کی بدولت انہوں نے آئندہ سیزن کے لیے کنٹریکٹ کی اے کٹیگری حاصل کرلی ہے۔

محمد رضوان کو مستقل کارکردگی کی بدولت کٹیگری اے میں ترقی دی گئی ہے۔

اسی طرح فہیم اشرف، فواد عالم، محمد نواز اورنعمان علی کو بھی انٹرنیشنل کرکٹ میں متاثرکن کارکردگی کی بدولت سینٹرل کنٹریکٹ کی فہرست میں شامل کرلیا گیا ہے۔

گزشتہ سال ایمرجنگ کٹیگری میں شامل فاسٹ باؤلرز حارث رؤف اور محمد حسنین کو کٹیگری سی میں ترقی دے کر شاہنواز دہانی، عثمان قادر اور عمران بٹ کو ایمرجنگ کٹیگری میں شامل کرلیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: پی سی بی کا اگلے ایک سال کیلئے اخراجات کم کرنے کا فیصلہ

اسد شفیق، حیدر علی، حارث سہیل، افتخار احمد، عماد وسیم، محمد عباس، نسیم شاہ، شان مسعود اور عثمان شنواری کو رواں سیزن کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ پیش نہیں کیا گیا اور کہا گیا کہ یہ تمام کھلاڑی سلیکٹرز کے پلانز کا حصہ ہیں اور نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرکے آئندہ سال کے لیے کنٹریکٹ حاصل کرسکتے ہیں۔

چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان کا کہنا ہے کہ معیاری کھلاڑیوں کے بڑے پول میں سے 20 کھلاڑیوں کا انتخاب کرنا ہمیشہ ایک مشکل مرحلہ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں اس فہرست میں 8 نئے کھلاڑیوں کوکنٹریکٹ دیا گیا اور 9 سے واپس لیا گیا ہے تاہم ان 9 کھلاڑیوں کے لیے دروازے کھلے ہیں اور یہ سلیکٹرز کے پلانز کا حصہ ہیں۔

چیف ایگزیکٹو پی سی بی کا کہنا ہے کہ ملک کی نمائندگی کرنے والے تمام کھلاڑیوں کو اب یکساں میچ فیس ملے گی چاہے وہ کسی بھی طرز کی کرکٹ کھیل رہا ہو یا اس کے پاس سینٹرل کنٹریکٹ ہے یا نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم نے معاشی طور پرایک چیلنجنگ سال کے باوجود سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل کھلاڑیوں کی آمدن میں اضافہ کیا ہے‘۔

افغانستان: امریکی افواج نے 20 سال بعد بگرام ایئربیس خالی کردی

بلاول بھٹو نے حریم شاہ کی پی پی رہنما سے شادی پر خاموشی توڑ دی

'پانی پر سیاست نہیں ہونی چاہیے سب کو ملنا چاہیے'