پاکستان

وزیر اعلیٰ جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ میں ذمے داران کی موجودگی یقینی بنائیں، شاہ محمود

اس بات کی تحقیقات کریں کہ افسران جنوبی پنجاب کے مسائل سے کس حد تک آگاہ ہیں، وزیر خارجہ

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے درخواست کی ہے کہ وہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ میں عہدیداروں کی موجودگی یقینی بنائیں اور ان کے کام کی چھان بین کے لیے ایک ادارہ نامزد کیا جائے۔

ملتان میں نشتر ہسپتال کو شمسی توانائی کے ذریعے بجلی کی فراہمی کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے کہا کہ خاموشی کے ساتھ ایک ذمہ دار ادارے کو یہ ذمہ داری دیں کہ آپ نے جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ میں جو تعیناتیاں کی ہیں، ان کی تحقیقات کریں چاہے وہ بہاولپور کا ہو یا ملتان کا اور ان میں سے کتنے افسران مستقل طور پر ملتان اور بہاولپور میں خدمات انجام دے رہے ہیں، وہاں کتنے دن وہ خود موجود رہتے ہیں اور شہروں کے معاملات سے کس حد تک واقف ہیں۔

مزید پڑھیں: جنوبی پنجاب کو علیحدہ زون بنانے کے منصوبے کو وزیراعظم کی منظوری مل گئی

وفاقی وزیر نے کہا کہ ملتان کے نمائندے کی حیثیت سے یہ میری ذمے داری بنتی ہے کہ میں وزیر اعلیٰ کی توجہ اس مسئلے کی جانب مبذول کراؤں، انہوں نے مزید کہا کہ اگر وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ طاقت کی نچلی سطح تک منتقلی اور سیکریٹریٹ کی تشکیل کے ساتھ ساتھ افسروں کے تقرر کی پالیسی پر یقین رکھتے ہیں تو مقامی لوگوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے افسران کی موجودگی اور ان کی اجازت ضروری ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر وہ یہاں موجود نہیں ہیں اور انہیں فیصلے کرنے کا اختیار نہیں ہے تو پھر لوگوں کے مسائل کیسے حل ہوں گے؟ یہ غور کرنے کی بات ہے، میں جنوبی پنجاب کے نمائندوں سے درخواست کروں گا کہ وہ اس مسئلے پر غور کریں اور اس پر توجہ دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ ذاتی طور پر جنوبی پنجاب کے سیکریٹریز سے درخواست کروں گا کہ براہ کرم یہاں کچھ وقت گزاریں، ہم ہر طرح سے آپ کی خدمت کے لیے تیار ہیں، اگر ہم آپ سے کوئی غیر منصفانہ حرکت کرنے کو کہتے ہیں تو ایسا نہ کریں لیکن کم از کم لوگوں کے جائز امور کی طرف توجہ دیں۔

شاہ محمود قریشی نے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کی حمایت اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا جنوبی پنجاب کے لیے علیحدہ ترقیاتی بجٹ مختص کرنے کا اعلان

انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ اعزاز حاصل ہے کہ جنوبی پنجاب کے ایک بیٹے کو خدا نے یہ اعزاز بخشا ہے، پارٹی آپ پر اعتماد کرتی ہے کہ آپ ہمارے وزیر اعلیٰ ہیں اور امید ہے کہ آپ پروقار انداز میں اپنی مدت پوری کریں گے۔

وزیر خارجہ نے کہا ہم پورے دل کے ساتھ آپ کے ساتھ ہیں، ہم ان عناصر میں شامل نہیں ہیں جو سازشیں کریں گے اور ٹانگیں کھینچیں گے، ہم آپ کو مضبوط اور کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں، تاہم ، انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ جن معاملات کو اجاگر کررہے ہیں وہ کسی کے ذاتی نہیں بلکہ عوام کے مسائل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مسائل کا حل خطے کی ضرورت ہے، پی ٹی آئی نے اس ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے مینڈیٹ میں جنوبی پنجاب صوبے کا تصور پیش کیا تھا۔

شاہ محمود قریشی نے سوال اٹھایا کہ جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کے لیے جو 4 ارب روپے کی گرانٹ رکھی گئی تھی، اس میں سے رواں مالی سال کے 11 ماہ گزرنے کے بعد اب تک کتنی رقم خرچ کی گئی ہے، یہ ایک معصومانہ سوال ہے اور یہ خطہ اس کے جوابات چاہتا ہے۔

مزید پڑھیں: جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ 15 اکتوبر سے فعال کرنے کا فیصلہ

مارچ میں ایک اجلاس میں وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کیا تھا اور مختلف محکموں کے سیکریٹریز کو خطے کے عوام کے مسائل حل اور منصوبوں پر عملدرآمد میں تیزی لانے کی ہدایت کی تھی۔

سیکریٹریز پر واضح کردیا گیا تھا کہ ان کے محکموں کو کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور ان کی طرف سے کسی بھی قسم کی کوتاہی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا، انہیں اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی کا مظاہرہ کرنے پر سخت کارروائی کی تنبیہ بھی کی گئی تھی۔

گھوٹکی کے قریب مسافر ٹرینوں میں تصادم، 51 افراد جاں بحق، 100 زخمی

کیا حکومت تمام میڈیا کو پی ٹی وی کی طرح بنانا چاہتی ہے؟

ہانیہ عامر اور عاشر وجاہت کی وائرل ویڈیو کے معاملے میں عاصم اظہر کود پڑے