این سی او سی کی 24 مئی سے 'تعلیمی ادارے'، سیاحت کھولنے کی اجازت
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ملک بھر میں کورونا کیسز کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ 24 مئی 2021 سے آؤٹ ڈور ریسٹورنٹس اور 5 فیصد سے کم مثبت شرح کے حامل اضلاع میں تعلیمی ادارے سمیت دیگر شعبوں کو مرحلہ وار کھول دیا جائے گا۔
این سی او سی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیرصدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا جہاں لیفٹننٹ جنرل حمودالزمان نے بھی اجلاس کی مشترکہ صدارت کی، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت، وزیر صحت سندھ اور تمام وفاقی اکائیوں کے چیف سیکریٹریز نے ویڈیولنک کے ذریعے شرکت کی۔
مزید پڑھیں: سائنوفارم ویکسین کی کمی نہیں ہے، ڈاکٹر فیصل سلطان
بیان میں کہا گیا کہ اجلاس میں ملک میں کورونا کی صورت حال کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا اور اہم فیصلے کیے گئے۔
این سی او سی نے 24 مئی 2021 سے اہم شعبوں کو ملک بھر میں تمام احتیاطی تدابیر کے ساتھ کھولنے کا فیصلہ کیا۔
درج ذیل شعبے 24 مئی 2021 سے کھول دیے جائیں گے۔
• آؤٹ ڈور ریسٹورنٹس رات 12بجے تک جبکہ کھانا ساتھ لے جانے کی سہولت 24 گھنٹے دستیاب ہوگی۔
• سیاحت کا شعبہ کووڈ پروٹوکولز کی مکمل پاسداری کے ساتھ کھول دیا جائے گا اور صوبوں کو اس حوالے سے الگ ہدایات جاری کردی جائیں گی۔
• تعلیمی ادارے مشروط کھول دیے جائیں گے جن اضلاع میں کیسز کی مثبت شرح 5 فیصد سے کم ہوگی وہاں ادارے کھولنے کی اجازت ہوگی۔
• این سی او سی کے مطابق 27 مئی کو جائزہ لینے کے بعد یکم جون سے کھلے مقامات میں شادی کی تقریبات کی اجازت ہوگی تاہم شرکا کی تعداد 150 تک محدود ہوگی۔
• یکم جون سے مخصوص سرجریز کی بھی اجازت ہوگی۔
• اسی طرح جو تعلیمی ادارے 24 مئی کو نہیں کھلے ہوں وہ بھی 7 جون کو کھلیں گے۔
• میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے تمام امتحانات 20 جون کے بعد منعقد ہوں گے، تمام پروفیشنلز اور نان پروفیشنلز امتحانات وزارت صحت کی تجویز پر کیس ٹو کیس کی بنیاد پر ہوں گے۔
این سی او سی نے جن شعبوں پر بندشیں برقرار رکھی ہیں، ان میں درج ذیل شامل ہیں:
• تمام مزارات، سنیما، پارکس، انڈور جم بدستور بند رہیں گے تاہم ایس او پیز پر سختی کے ساتھ ٹریکس پر واکنگ اور جوگنگ کی اجازت ہوگی۔
• ہوٹلوں کے اندر کھانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
• کھیل، میلے، ثقافتی، موسیقی اور دیگر پروگراموں پر پابندی ہوگی۔
• کھلے اور بند مقامات میں تمام قسم کے اجتماعات بشمول مذہبی اجتماعات پر پابندی ہوگی۔
• بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر22 مئی سے ہفتے میں دو دن پابند ہوگی۔
این سی او سی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گڈانی اور مسری شاہ انڈسٹریز کو 20 مئی سے کھول دیا جائے گا تاہم ماسک پر زور دیتے ہوئے کہا گیا کہ کیسز والے مقامات پر لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا۔
بیان کے مطابق داخلی سفری اور لینڈ بارڈر منیجمنٹ کی پالیسی کو فی الحال برقرار رکھاجائے گا۔
این سی او سی کا کہنا تھا کہ 27 مئی اور 7 جون کو تفصیلی جائزہ لیا جائے گا اور وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مناسب اقدامات کیے جائیں گے۔
قبل ازیں وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا تھا کہ اس وقت ہسپتالوں میں 4 ہزار 500 مریض آکسیجن پر ہیں اور اگر فوری طور پر کئی شعبوں کو کھول دیتے ہیں تو مسئلہ ہوجاتا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ویکسینیشن کے ہدف کو پورا کرنا ہے اور عوام پر زور دیا کہ وہ ویکسین لگوائیں تاکہ حکومت پابندیاں ہٹانے میں آسانی ہوگی اور حالات معمول پر آئیں گے۔
اسد عمر نے کہا کہ خطے کے حوالے سے برطانیہ، امریکا اور یورپی ممالک کے جیسے حالات کا خوف تھا لیکن عوام اور انتظامیہ کا شکریہ کہ انہوں نے عیدالفطر کے دوران محنت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ عید سکون سے گزر گئی، اس وقت وائرس کے پھیلاؤ کے معمولی خدشات پیدا ہوائے تھے تاہم زیادہ بہتری آئی ہے۔