دنیا

بھارت میں یومیہ 4 لاکھ سے زائد کورونا کیسز کا نیا ریکارڈ

ملک میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 3 ہزار 523 ریکارڈ کی گئیں۔

بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سامنے آنے والے کیسز کی تعداد پہلی مرتبہ 4 لاکھ سے تجاوز کرگئے۔

واضح رہے کہ بھارت وائرس کی دوسری لہر کی شدید لپیٹ میں ہے 10 روز قبل ہی 3 لاکھ کیسز کی حد عبور ہوئی تھی اور اب 4 لاکھ ایک ہزار 993 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سرکاری ڈیٹا کے مطابق ملک میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 3 ہزار 523 ریکارڈ کی گئیں جس کے بعد ملک میں مجموعی طور پر 2 لاکھ 11 ہزار 853 افراد وائرس سے ہلاک ہوچکے ہیں۔

مزید پڑھیں: بھارت کے معروف صحافی و اینکر روہت سردانا کی کورونا سے موت

دنیا کے سب سے بڑے کورونا ویکسین بنانے والے ملک میں اب محدود تعداد میں ویکسین دستیاب ہیں جس سے انفیکشن کی دوسری لہر کی صورتحال مزید خراب ہوگئی ہے اور ہسپتالوں اور مردہ خانے بھر چکے ہیں جبکہ وائرس کے شکار افراد کے اہلخانہ دواؤں اور آکسیجن کی تلاش میں ہیں۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی آبائی ریاست گجرات کے مرکزی تجارتی شہر احمدآباد میں سینکڑوں افراد کو ویکسین کے لیے قطار میں کھڑے دیکھا گیا۔

سب سے زیادہ متاثرہ ریاست دہلی کے وزیر اعلی نے لوگوں سے ویکسین مراکز میں قطار نہ لگانے کی ہدایت کی اور وعدہ کیا کہ مزید ویکسین 'ایک یا دو روز میں' پہنچیں گی۔

بھارت کی مشرقی ریاست اوڈیشہ نے کہا تھا کہ اسے ڈیڑھ لاکھ خوراکوں کی کھیپ موصول ہوئی ہے تاہم لاک ڈاون پابندیوں اور نقل و حمل کی روک تھام کی وجہ سے وہ صرف چند لوگوں کو ویکسین لگانے کی اجازت دیں گے۔

احمد آباد کے جنوب میں تقریبا 190 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ایک ہسپتال میں آتشزدگی کے نتیجے میں 16 کورونا وائرس کے مریض اور دو عملے کی موت ہوگئی، یہ ہسپتالوں میں ہلاکت خیز حادثات کے سلسلے میں تازہ ترین ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں کورونا کیسز میں ایک مرتبہ پھر ریکارڈ اضافہ

دارالحکومت نئی دہلی کے ایک سکھ مندر میں عبادت کرتے ہوئے خود کی تصاویر شائع کرنے کے چند گھنٹوں بعد نریندر مودی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ہسپتال میں آتشزدگی سے ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا۔

چند ماہرین نے بڑے پیمانے پر مذہبی اجتماعات اور سیاسی جلسوں کو بھارت کی دوسری لہر کی شدت کا ذمہ دار قرار دیا۔

مودی انتظامیہ کے قائم کردہ سائنسی مشیروں کے ایک فورم نے مارچ کے اوائل میں ہی بھارتی عہدیداروں کو ملک میں نئے اور زیادہ تیزی سے پھیلنےھ والے کورونا وائرس کی قسم کے پھیلاؤ کے بارے میں خبردار کیا تھا۔

اس فورم کے چار سائنسدانوں نے کہا کہ انتباہ کے باوجود وفاقی حکومت نے وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے پابندیاں عائد کرنے کی کوشش نہیں کی۔

نریندر مودی، بھارتیا جنتا پارٹی کے قائدین اور اپوزیشن کے سیاست دانوں کی ریلیوں اور دیگر مذہبی اجتماعات میں لاکھوں افراد نے شرکت کی جس میں سے بڑی تعداد نے ماسک نہیں پہن رکھے تھے۔

مزید پڑھیں: کورونا کے بحران سے نمٹنے کیلئے پاکستان کی بھارت کو باضابطہ امداد کی پیشکش

بھارت میں کورونا کیسز کی کل تعداد ایک کروڑ 90 لاکھ ہے، خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق فروری کے آخر سے بھارت میں پھیلی دوسری لہر سے اب تک 77 لاکھ کیسز کا اضافہ ہوا ہے۔

اس کے برعکس بھارت کو گزشتہ 77 لاکھ کیسز تقریباً 6 ماہ کا وقت لگا تھا۔

کیسز میں اضافے کے نتیجے میں امریکی صدر جو بائیڈن نے بھارت پر نئی سفری پابندیاں عائد کرتے ہوئے زیادہ تر غیر امریکی شہریوں کو امریکا میں داخلے سے روک دیا۔

دوسرے ممالک اور خطوں بشمول برطانیہ، جرمنی، اٹلی اور سنگاپور نے بھی بھارت پر اسی طرح کی سفری پابندیاں عائد کردی ہیں جبکہ کینیڈا، ہانگ کانگ اور نیوزی لینڈ نے بھارت سے تمام کمرشل پروازوں کو معطل کردیا ہے۔

پاکستان میں بجلی کے نرخوں میں اضافے میں تاخیر کا امکان

وزیر اعظم عمران خان کا ہنگری کے ساتھ تعلقات کو بڑھانے پر زور

جعلی اکاؤنٹس: آفتاب میمن کی دو سال تک حراست میں رہنے کے بعد ضمانت منظور