پاکستان

محکمہ داخلہ سندھ کے تحریک لبیک کے اہم رہنماؤں کو حراست میں لینے کے احکامات

محکمہ داخلہ سندھ نے تحریک لبیک پاکستان کے 4 اہم رہنماؤں کو حراست میں رکھنے کے احکامات جاری کردیے۔
|

محکمہ داخلہ سندھ نے تحریک لبیک پاکستان(ٹی ایل پی) کے 4 اہم رہنماؤں کو حراست میں رکھنے کے احکامات جاری کردیے۔

محکمہ داخلہ سندھ کے اعلامیے میں ٹی ایل پی کے چار رہنماؤں کو حراست میں رکھنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں: ٹی ایل پی کا احتجاج تیسرے روز بھی جاری

ان رہنماؤں میں نوابشاہ کے رہائشی قاری شفیق حسین، کراچی کے رہائشی زین العابدین، مولانا عباس قادری اور غلام غوث بغدادی کو 30 دن تک زیر حراست رکھنے کے احکامات جاری کیے۔

محکمہ داخلہ کے اعلامیے میں کہا گیا کہ تحریک لبیک کے ان رہنماؤں نے ملک بھر میں احتجاج کی کال دی اور عوام کو پاکستان کے مختلف شہروں میں احتجاج، سڑکوں اور ہائی وے وغیرہ کی بندش پر اکسایا۔

اس سلسلے میں کہا گیا کہ ان افراد کی عوام میں موجودگی امن عامہ کے لیے شدید خطرے کا باعث ہے لہٰذا آئی جی سندھ پولیس پبلک مینٹیننس آرڈر 1900 کے تحت ان افراد کو حراست میں لینے کا حکم دیا ہے۔

محکمہ داخلہ کے مطابق ان چاروں افراد کو ان کی گرفتاری سے 30 دن تک حراست میں رکھا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا تحریک لبیک پاکستان پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ

نوابشاہ کے قاری شفیق حسین کو بے نظیر آباد جیل میں رکھا گیا ہے جبکہ بقیہ تینوں افراد کو ضلع ملیر جیل میں رکھا گیا ہے۔

واضح رہے کہ تحریک لبیک کے امیر سعد حسین رضوی کی گرفتاری کے خلاف کارکنوں نے ملک بھر میں احتجاج اور دھرنے دیے تھے۔

ٹی ایل پی نے فرانس میں شائع ہونے والے گستاخانہ خاکوں پر رواں سال فروری میں فرانس کے سفیر کو ملک بدر کرنے اور فرانسیسی اشیا کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کے مطالبے کے ساتھ احتجاج کیا تھا۔

حکومت نے 16 نومبر کو ٹی ایل پی کے ساتھ ایک سمجھوتہ کیا تھا کہ اس معاملے کا فیصلہ کرنے کے لیے پارلیمان کو شامل کیا جائے گا اور جب 16 فروری کی ڈیڈ لائن آئی تو حکومت نے سمجھوتے پر عملدرآمد کے لیے مزید وقت مانگا۔

جس پر ٹی ایل پی نے مزید ڈھائی ماہ یعنی 20 اپریل تک اپنے احتجاج کو مؤخر کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا تھا۔

مزید پڑھیں: تحریک لبیک کے امیر سعد رضوی کو لاہور میں گرفتار کر لیا گیا

اس حوالے سے گزشتہ ہفتے کے اختتام پر اتوار کے روز سعد رضوی نے ایک ویڈیو پیغام میں ٹی ایل پی کارکنان کو کہا تھا کہ اگر حکومت ڈیڈ لائن تک مطالبات پورے کرنے میں ناکام رہتی ہے تو احتجاج کے لیے تیار رہیں، جس کے باعث حکومت نے انہیں گزشتہ روز گرفتار کرلیا تھا۔

واضح رہے کہ سعد رضوی ٹی ایل پی کے مرحوم قائد خادم حسین رضوی کے بیٹے ہیں۔

سعد رجوی کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں مظاہرے کیے گئے تھے جس کی وجہ سے اہم شہروں میں ٹریفک جام ہو گیا تھا۔

تین دن سے جاری ان احتجاجی مظایروں میں مشتعل مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جس میں دونوں فریقوں کا جانی نقصان ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی ایل پی سربراہ گرفتار، مختلف شہروں میں احتجاج اور دھرنوں سے ٹریفک جام

حکومت نے پرتشدد احتجاج اور امن و امان کی صورتحال خراب کرنے پر تحریک لبیک پاکستان پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بابر اعظم اور پاکستان نے کئی ریکارڈز پاش پاش کردیے

تاریخ کا سب سے بڑا 'فراڈ' کرکے 150 برس قید کی سزا پانے والے برنارڈ میڈاف انتقال کرگئے

کوہلی کی حکمرانی کا خاتمہ، بابر اعظم ون ڈے کے نمبر ایک بلے باز بن گئے