پاکستان

بین الاقوامی پروازوں کی آمد پر بندشوں میں 20 اپریل تک توسیع

سی اے اے نوٹی فکیشن کے مطابق 20 ممالک کو کیٹیگری 'اے' میں رکھا گیا ہے،کیٹیگری 'سی' میں شامل ممالک کی تعداد بڑھا کر 22 کردی گئی ہے۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے تمام بین الاقوامی مسافروں، چارٹرڈ اور نجی طیاروں کے داخلے پر بندشوں، عارضی پابندی اور کورونا وائرس ایس او پیز پر نظر ثانی کے بعد ان میں 20 اپریل تک توسیع کردی۔

سی اے اے سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق 20 ممالک کو کیٹیگری 'اے' میں رکھا گیا ہے، کورونا کی نئی قسم کے پھیلاؤ کے باعث فہرست میں کیٹیگری 'سی' میں شامل ممالک کی تعداد 12 سے بڑھا کر 22 کردی گئی ہے۔

ایوی ایشن اتھارٹی نے کہا کہ ممالک کی نظرثانی شدہ فہرست کا اطلاق 6 اپریل کی رات ایک بجے سے 20 اپریل تک ہوگا۔

23 مارچ سے 5 اپریل تک نافذالعمل گزشتہ نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ کیٹیگری 'سی' کے ممالک سے آنے والے مسافروں کے ملک میں داخلے پر مکمل پابندی ہوگی۔

سی اے اے نے کہا کہ یہ عارضی اقدام، کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے جاری مستقل اقدامات کے تسلسل میں اٹھایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے 12 ممالک سے مسافروں کی پاکستان آمد پر پابندی

کیٹیگری 'سی' میں شامل ممالک میں جنوبی افریقہ، بوٹسوانا، گھانا، کینیا، اتحد القمری، موزمبیق، زامبیا، تنزانیہ، روانڈا، برازیل، پیرو، کولمبیا، چلی، اسواتینی، زمبابوے، لیسوتھو، ملاوی، شی شیلز، صومالیہ، سورینام، یوراگوئے اور وینزویلا شامل ہیں۔

کیٹیگری 'اے' میں شامل 20 ممالک کے بین الاقوامی مسافروں کو پاکستان میں داخلے سے قبل کورونا ٹیسٹ کرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

ان ممالک میں آسٹریلیا، بھوٹان، چین، فِجی، جاپان، قازخستان، لاؤس، منگولیا، موریتانیہ، مراکش، میانمار، نیپال، نیوزی لینڈ، سعودی عرب، سنگاپور، جنوبی کوریا، سری لنکا، تاجکستام، ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو اور ویتنام شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: سی اے اے نے ملک میں مسافروں کی آمد پر ٹریول ایڈوائزری میں توسیع کردی

ان ممالک سے آنے والے بین الاقوامی مسافروں کو، جن کا نام کیٹیگری 'اے' میں شامل نہیں ہے، پاکستان کے لیے سفر سے زیادہ سے زیادہ 72 گھنٹے قبل اپنا کورونا پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہوگا۔


یہ خبر 5 اپریل 2021 کو ڈان اخبار مین شائع ہوئی۔

حکومتِ سندھ کا کینسر کی شکار نائلہ جعفری کی مدد کا اعلان

کراچی میں شجرکاری، درختوں کے تحفظ کیلئے قانون ضروری ہے، ماہرین

خیبر پختونخوا: انضمام شدہ علاقوں کے طلبہ 2 سال بعد بھی وظیفہ اسکیم سے محروم