ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر طارق بنوری کو عہدے سے ہٹا دیا گیا
کمیشن برائے اعلیٰ تعلیم (ایچ ای سی) کے چیئرمین ڈاکٹر طارق بنوری کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر طارق بنوری کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔
مزیدپڑھیں: بی اے/بی ایس سی پروگرام کے خاتمے کیلئے ایچ ای سی کا حتمی نوٹس
ڈاکٹر طارق بنوری کو سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مئی 2018میں تعینات کیا تھا اور انہیں بطور چیئرمین ایچ ای سی مئی 2022تک 4سالہ مدت پوری کرنا تھی۔
نوٹی فکیشن کے مطابق ہائیر ایجوکیشن کمیشن ترمیمی آرڈیننس 2021 کا اطلاق ہو گیا جس کے تحت چیئرمین ایچ ای سی کی مدت 2 سال کر دی گئی۔
علاوہ ازیں ڈان کی رپورٹ کے مطابق تمام اسٹیک ہولڈرز نے ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر طارق بنوری کو عہدے سے ہٹانے کے عمل کو شروع کرنے پر حکومت کی تعریف کی تھی۔
قانون سازی سے متعلق کابینہ کی کمیٹی (سی سی ایل سی) نے سفارش کی تھی کہ ایچ ای سی کے چیئرمین کی مدت 4 سال کے بجائے صرف دو سال ہونی چاہیے جس کے بعد حکومت نے یہ عمل شروع کیا۔
مزیدپڑھیں: وزیر تعلیم خیبر پختونخوا نے تعلیمی اداروں کے حوالے سے اہم اعلان کر دیا
ڈاکٹر طارق بنوری کو مئی 2018 میں اس وقت کے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے 4 سالہ مدت کے لیے مقرر کیا تھا۔
اس ضمن میں ذرائع کا کہنا تھا کہ سی سی ایل سی کی سفارش وزیر اعظم عمران خان کے سامنے رکھی جائے گی جو ایچ ای سی کے آرڈیننس میں ترمیم اور چیئرمین ایچ ای سی کی مدت ملازمت کو کم کرنے کے لیے صدر کو سفارشات بھیج سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ ایچ ای سی کے چیئرمین کا وفاقی وزارت تعلیم، وائس چانسلرز، فیکلٹی ممبران، ملازمین اور میڈیا
افراد سے تعلقات بہتر نہیں ہیں اور ان وجوہات کی وجہ سے حکومت نے انہیں ہٹانے کا فیصلہ کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے حال ہی میں ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: علم کی 'آن لائن' شمع سے ہو مجھ کو محبت یارب!
وائس چانسلر کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر محمد علی نے کہا کہ ملک کی یونیورسٹیوں کے سربراہوں کو ایچ ای سی کے چیئرمین کی پالیسیوں اور ان کے نقطہ نظر پر بہت سارے خدشات تھے۔
انہوں نے کہا کہ وائس چانسلرز بڑے اسٹیک ہولڈر ہیں لیکن بدقسمتی سے پچھلے 2 برس سے ایچ ای سی پالیسیاں بناتے ہوئے انہیں نظرانداز کررہا تھا۔
ایچ ای سی افسر ایسوسی ایشن کے صدر رضا چوہان نے الزام عائد کیا کہ ان کے دور میں ڈاکٹر طارق بنوری نے اپنی پالیسیوں کی وجہ سے ایچ ای سی کو بدنام کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ تنخواہ بھاری پیکج کے خلاف غیر ضروری طور پر بڑی تعداد میں کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کی گئیں۔
رضا چوہان نے کہا کہ چیئرمین اعلی تعلیمی ریگولیٹری باڈی کو 'ون مین شو' کے طور پر چلانے کے خواہاں تھے۔