ایف بی آر نے پروفائل جمع کروانے کی تاریخ میں 30 جون تک کی توسیع کردی
اسلام آباد: وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس دہندگان کے پروفائلز جمع کروانے کی آخری تاریخ کو 30 جون تک توسیع دیتے ہوئے عمل نہ کرنے والے افراد کو خبردار کیا ہے کہ ان کے نام ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ (اے ٹی ایل) سے نکال دیے جائیں گے اور دوبارہ شامل کیے جانے پر سرچارج ادا کرنا پڑے گا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی دفعہ 114 اے کے تحت ٹیکس دہندگان کے پروفائلز جمع کروانے اور انہیں اپڈیٹ کرنے کی ڈیڈلائن 31 دسمبر 2020 تھی۔
تاہم ایف بی آر نے اس ڈیڈ لائن کو 31 مارچ 2021 تک 3 ماہ کے لیے توسیع دے دی تھی اور اب تفصیلات جمع کروانے کے لیے مزید 3 ماہ کی توسیع دے دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر پہلی ششماہی میں ٹیکس وصولی کے ہدف سے 16 ارب روپے پیچھے
خیال رہے کہ حکومت نے ٹیکس سال 2020 میں تاخیر سے ٹیکس ریٹرن فائل کرنے والے 5 لاکھ 9 ہزار 39 کو سزا کے طور پر ایکٹو ٹیکس پیئرز لسٹ سے خارج کردیا تھا۔
پروفائل ٹیکس دہندہ سے متعلق بنیادی معلومات کا مجموعہ ہوتا ہے اور اکثر افراد جب اپنا رہائشی پتا یا بینک اکاؤنٹ تبدیل کرتے ہیں تو اپنے پروفائل کو اپڈیٹ نہیں کرتے۔
موجودہ حکومت نے گزشتہ برس تمام ٹیکس دہندگان کے لیے لازمی قرار دے دیا تھا کہ وہ اپنے پروفائل کو اپگریڈ کریں۔
اے ٹی ایل فہرست میں موجود ٹیکس دہندگان لوئر ٹیکس ریٹ سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:ایف بی آر نے آن لائن ٹیکس پروفائل نظام متعارف کروادیا
ایف بی آر کے ترجمان ندیم رضوی نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریفنڈ کی رقم براہِ راست ٹیکس دہندہ کے اکاؤنٹ میں جمع کروانے کے لیے اپڈیٹ پروفائل اہم ہے اور اس کے لیے آئی بی اے این درکار ہوتا ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ٹیکس دہندگان کی اے ٹی ایل میں دوبارہ شمولیت جرمانے کی ادائیگی سے مشروط ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ٹیکس دہندہ کو موبائل نمبر، ای میل ایڈریس، بزنس ایڈریس، یوٹیلیٹی کے استعمال کی تفصیلات، آئی بی این سی والے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات دینی ہوں گی، یہ معیشت کو دستاویزی بنانے کا ایک اقدام ہے۔