جاوید لطیف کو اپنے بیان پر معافی مانگنی چاہیے، شاہد خاقان عباسی
سابق وزیر اعظم و مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ان کی جماعت سے تعلق رکھنے والے جاوید لطیف نے ریاستی اداروں کے خلاف ایک لفظ بھی نہیں کہا، مگر پھر بھی انہیں اپنے بیان پر معافی مانگنی چاہیے۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وہ جاوید لطیف کے بیان سے متفق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'میں نے ریاستی اداروں کے خلاف جاوید لطیف کا کوئی بیان نہیں سنا'۔
مزید پڑھیں: ریاست مخالف تقریر کا معاملہ: لیگی رہنما جاوید لطیف کے خلاف مقدمہ درج
جاوید لطیف نے ایک ٹی وی پروگرام میں مریم نواز کو مبینہ دھمکی کے بارے میں سوال کے جواب میں کہا تھا کہ 'اگر خدا نخواستہ مریم نواز شریف کو کچھ ہوا تو ہم پاکستان کھپے کا نعرہ نہیں لگائیں گے'۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وہ جاوید لطیف کے بیان سے متفق نہیں اور ان کو معافی مانگنی چاہیے۔
خیال رہے کہ اس بیان کے بعد جاوید لطیف کے خلاف ریاست کے خلاف بغاوت کے لیے اکسانے اور غداری سمیت سائبر کرائم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
میاں جاوید لطیف کے خلاف مقدمہ لاہور کے شہری جمیل سلیم کی درخواست پر ان ہی کی مدعیت میں تھانہ ٹاؤن شپ میں درج کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ(ن) کے رہنما جاوید لطیف کے خلاف نیب تحقیقات کا آغاز
ایف آئی آر کے متن میں شہری نے الزام عائد کیا کہ جاوید لطیف نے ملک کی حکومت اور سالمیت کے ساتھ ریاستی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کی۔
'آصف زرداری سے ناراض نہیں'
میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمیں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو منانے کی ضرورت نہیں 'کیونکہ وہ ہم سے ناراض نہیں اور نہ ہم ان سے ناراض ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ پی پی پی رہنما کو اپنی رائے کا اظہار کرنے کی آزادی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم آصف زرداری کی رائے کا احترام کرتے ہیں۔