دنیا

ہم ’نسل پرست‘ نہیں ہیں، شہزادہ ولیم

شہزادہ ولیم کے چھوٹے بھائی ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل نے چند دن قبل بتایا تھا کہ وہ شاہی محل میں نسلی امتیاز کا نشانہ بنے۔

برطانوی شہزادہ ولیم نے اپنے چھوٹے بھائی شہزادہ ہیری اور بھابھی میگھن مارکل کی جانب سے گزشتہ ہفتے دیے گئے انٹرویو پر رد عمل دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ شاہی خاندان ’نسل پرست نہیں ہے‘۔

شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل نے ٹی وی اسٹار اوپرا ونفرے کو طویل انٹرویو دیا تھا، جسے 7 مارچ کو امریکا اور 8 مارچ کو برطانیہ میں نشر کیا گیا تھا۔

مذکورہ انٹرویو کو 10 مارچ تک دنیا بھر میں 6 کروڑ سے زائد بار دیکھا گیا تھا اور اس انٹرویو نے دنیا بھر میں برطانوی شاہی خاندان اور شاہی محل پر ایک نئی بحث چھیڑ دی تھی۔

طویل انٹرویو میں شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل نے شاہی محل میں خود کو پیش آنے والے متعدد مسائل کو بیان کیا تھا اور ساتھ ہی انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ شاہی محل میں ’نسلی امتیاز‘ موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیں: میگھن مارکل و شہزادہ ہیری کے انٹرویو کا ریکارڈ

میگھن مارکل نے انٹرویو میں بتایا تھا کہ جب وہ پہلے بچے کے حمل سے تھیں، تب شاہی محل کے اہم فرد نے ان کے شوہر شہزادہ ہیری سے فکرمندی میں پوچھا تھا کہ ان کے بیٹے کی رنگت کیسی ہوگی؟

میگھن مارکل نے واضح کیا تھا کہ چوں کہ وہ سیاہ فام والدہ کی بیٹی ہیں اور ان کا رنگ بھی گہرا تھا، جب کہ وہ شاہی خاندان میں سیاہ فام نسل کی پہلی خاتون تھیں تو اس وجہ سے ان کے ہاں بچے کی پیدائش سے قبل ہی ان کے بچے کی رنگت سے متعلق شاہی محل میں فکر لاحق ہوگئی۔

میگھن مارکل نے واضح کیا تھا کہ ان کے بچے کی رنگت سے متعلق شاہی خاندان کے ایک اہم فرد نے شہزادہ ہیری سے پوچھا تھا۔

شہزادہ ہیری نے بھی اس بات کی تصدیق کی اور ساتھ ہی واضح کیا تھا کہ ان کے ہاں بچے کی پیدائش سے قبل ہی ان کی رنگت پر سوال کرنے والے افراد ملکہ برطانیہ یا ان کے شوہر نہیں تھے۔

تاہم دونوں نے انٹرویو میں کسی بھی فرد کا نام لینے سے گریز کیا تھا، بعد ازاں شاہی محل کی جانب سے 10 مارچ کو ملکہ برطانیہ کی جانب سے بیان جاری کیا گیا تھا، جس میں جوڑے کو پہنچنے والی تکالیف پر ’تشویش‘ کا اظہار کیا گیا تھا۔

ملکہ برطانیہ نے بیان میں واضح کیا تھا کہ شہزادہ ہیری، ان کی اہلیہ میگھن مارکل اور ان کا بیٹا آرچی خاندان کا اہم حصہ ہیں۔

مزید پڑھیں: ہیری اور میگھن مارکل کا بیٹا ’شہزادہ‘ کیوں نہیں بن سکتا؟

انٹرویو میں میگھن مارکل اور شہزادہ ہیری نے یہ بھی کہا تھا کہ چوں کہ ان کے بیٹے آرچی کو ’شہزادے‘ کا لقب نہیں دیا گیا، اس وجہ سے بھی وہ پریشان تھے۔

میگھن مارکل اور شہزادہ ہیری کی جانب سے شاہی محل میں ’نسلی امتیاز‘ کا ذکر کیے جانے کے بعد اب پہلی بار شہزادہ ولیم نے واضح کیا ہے کہ وہ یا شاہی خاندان ’نسل پرست‘ نہیں ہیں۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق شہزادہ ولیم نے لندن میں ایک اسکول کا دورہ کرنے کے دوران صحافی کے پوچھے گئے سوال پر جواب دیا کہ شاہی خاندان یا شاہی محل میں ’نسل پرستی‘ یا ’نسلی امتیاز‘ کی جگہ نہیں ہے۔

شہزادہ ولیم کا کہنا تھا کہ وہ شاہی خاندان میں کسی طرح کی کوئی نسل پرستی نہیں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جب سے شہزادہ ہیری کا انٹرویو نشر ہوا ہے، تب سے انہوں نے اپنے چھوٹے بھائی سے بات نہیں کی، تاہم وہ جلد ہی ان سے رابطے میں آئیں گے۔

خیال رہے کہ شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل نے مارچ 2020 میں شاہی ذمہ داریوں سے دستبرداری کرکے شاہی محل سے نکل کر پہلے کینیڈا میں عام زندگی گزارنا شروع کی تھی اور اب وہ امریکا میں مقیم ہیں۔

دونوں اپنی زندگی آزاد طور پر گزارنے اور پیسے کمانے کے لیے جلد ’نیٹ فلیکس‘ کے لیے فلمیں جب کہ ’اسپاٹی فائے‘ کے لیے پوڈ کاسٹ شو کریں گے۔

دونوں نے مئی 2018 میں شادی کی تھی اور ان کے ہاں مئی 2019 میں پہلے بیٹے آرچی کی پیدائش ہوئی تھی اور اب جوڑے کے ہاں جلد دوسرے بچے کی پیدائش متوقع ہے۔

نسلی امتیاز کے باعث خودکشی کا سوچا تھا، میگھن مارکل

شہزادہ ہیری و میگھن مارکل کے انٹرویو کی دنیا بھر میں گونج

ہیری و میگھن مارکل کے انٹرویو پر شاہی خاندان کو ’تشویش‘