عدالتی حکم: پی ٹی اے نے 'ٹک ٹاک' ایپ بلاک کرنے کی ہدایات جاری کردیں
پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے عدالت کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلیکیشن 'ٹک ٹاک' بلاک کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں پی ٹی اے نے کہا کہ 'پشاور ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں اتھارٹی نے سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو فوری طور پر ٹک ٹاک ایپ بلاک کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں'۔
ٹک ٹاک کا ردعمل
دوسری جانب ٹک ٹاک نے پاکستان میں سروس کی بندش کے حوالے سے اپنے ردعمل میں کہا کہ 'ایپ میں شرائط و ضوابط اور کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کرنے والے مواد کا بغور جائزہ لیا جاتا ہے اور مواد کے جائزے کے لیے مختلف ٹیکنالوجیز اور ماڈریشن اسٹریٹجی استعمال کی جاتی ہیں'۔
ترجمان نے بیان میں کہا کہ 'شرائط و ضوابط اور کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کی صورت میں فوری طور پر اکاؤنٹ بلاک اور ویڈیوز ہٹائی جاتی ہیں'۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور ہائیکورٹ کا آج سے ملک بھر میں ٹک ٹاک بند کرنے کا حکم
انہوں نے کہا کہ ٹک ٹاک کی 'ایچ ٹو 2020 ٹرانسپیرنسی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں فعال انداز میں غیر مناسب مواد کو ہٹایا جاتا ہے جو شفافیت پر مبنی طرز عمل اور پاکستانی قوانین کی پاسداری کے حوالے سے ٹک ٹاک کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ماڈریشن کی صلاحیتوں میں ستمبر سے اب تک 250 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ سروس کی بہتری کے حوالے سے پی ٹی اے کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔
ایپ کی بندش کا حکم
واضح رہے کہ پشاور ہائی کورٹ نے 'ٹک ٹاک' کو آج سے ملک بھر میں بند کرنے کا حکم دیا تھا۔
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ قیصر رشید خان نے ٹک ٹاک کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ ٹک ٹاک پر جو ویڈیوز اپ لوڈ ہوتی ہے وہ ہمارے معاشرے کے لیے قابل قبول نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد
ان کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاک ویڈیوز سے معاشرے میں فحاشی پھیل رہی ہے لہذا اسے فوری طور پر بند کیا جائے۔
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ ٹک ٹاک سے سب سے زیادہ نواجون متاثر ہو رہے ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی نے گزشتہ برس 9 اکتوبر کو فحش مواد کو نہ ہٹائے جانے پر ٹک ٹاک کو ملک بھر میں بند کردیا تھا۔
اس سے قبل پی ٹی اے نے ستمبر میں ٹک ٹاک انتظامیہ کو متنازع اور نامناسب مواد کو ہٹانے سے متعلق احکامات جاری کرتی آرہی تھی اور ایک موقع پر پی ٹی اے نے چند ایپس کو بند بھی کردیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک پر پابندی کیلئے عدالت میں درخواست دائر
پی ٹی اے نے جولائی میں بھی ٹک ٹاک انتظامیہ کو نامناسب مواد پر ٹک ٹاک کو 'حتمی وارننگ' جاری کی تھی، علاوہ ازیں گزشتہ چند ماہ میں پی ٹی اے نے متعدد بار ایپ انتظامیہ کو غیر اخلاقی ویڈیوز ہٹانے کے نوٹسز بھی جاری کیے تھے۔
پی ٹی اے کی جانب سے نوٹسز جاری ہونے کے بعد ٹک ٹاک نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے پاکستان سے درجنوں متنازع ویڈیوز کو ہٹادیا ہے جب کہ وہ اخلاقی اور اچھا مواد تیار کرنے کے لیے حکومت اور مواد تیار کرنے والے افراد کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔