سائنس و ٹیکنالوجی

اوپو پہلی بار ہواوے کو پیچھے چھوڑ کر چین میں نمبرون کمپنی بن گئی

جنوری 2021 میں چین میں اوپو کا مارکیٹ شیئر 21 فیصد رہا اور اس طرح وہ ویوو، ہواوے، اور دیگر کو پیچھے چھوڑنے میں کامیاب ہوگئی۔

اوپو نے تاریخ میں پہلی بار چین میں سب سے زیادہ اسمارٹ فونز فروخت کرنے کا اعزاز اپنے نام کرلیا ہے۔

ڈیوائسز کی فروخت پر نظر رکھنے والی کمپنی کاؤنٹر پوائنٹ کی رپورٹ کے مطابق جنوری 2021 میں اوپو نے ہواوے کو پیچھے چھوڑ کر سب سے زیادہ مارکیٹ شیئر اپنے نام کیا۔

جنوری 2021 میں چین میں اوپو کا مارکیٹ شیئر 21 فیصد تک پہنچ گیا اور اس طرح وہ ویوو، ہواوے، شیاؤمی، ایپل اور دیگر کو پیچھے چھوڑنے میں کامیاب ہوگئی۔

رپورٹ کے مطابق ہواوے اور ویوو 20 فیصد کے ساتھ دوسرے جبکہ ایپل اور شیاؤمی 16 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر مشترکہ طور پر رہے۔

اوپو کی کامیابی کی بڑی وجہ امریکی پابندیوں کے نتیجے میں ہواوے کے 5 جی فونز کی پروڈکشن میں کمی ہے کیونکہ اوپو کے 5 جی فونز کی فروخت نے ہی اسے نمبرون پہنچانے میں کردار ادا کیا۔

2020 کی آخری سہ ماہی کے دوران چین میں 65 فیصد اسمارٹ فونز 5 جی سپورٹ والے تھے اور اس سے بھی ہواوے کے پیچھے رہنے کی وضاحت بی ہوتی ہے۔

اس کمپنی کو امریکی پابندیوں کے باعث 4 جی پراسیسرز تک رسائی حاصل ہے مگر 5 جی فونز کے لیے درکار پراسیسرز کی کمی کا سامنا ہے۔

اسی وجہ سے ہواوے نے اپنی توجہ فلیگ شپ فونز پر مرکوز کی ہے جن میں منافع کی شرح زیادہ ہے۔

ہواوے کے فونز کی فروخت میں کمی کا فائدہ شیاؤمی کو بی ہوا اور وہ ہواوے کے آن لائن بزنس کو کھینچنے کے قابل ہوگئی ہے۔

اور ہاں ہواوے کی جانب سے آنر کو فروخت کرنے سے بھی اس کے مارکیٹ شیئر ممیں نمایاں کمی آئی ہے کیونکہ پہلے ہواوے اور آنر کے فونز کی تعداد کو اکٹھا کیا جاتا تھا۔

اسمارٹ فون بزنس متاثر ہونے پر ہواوے کا الیکٹرک گاڑیاں تیار کرنے کا منصوبہ

ہواوے کا 2021 میں فونز کی پروڈکشن 60 فیصد تک کم کرنے پر غور

ہواوے کے بانی امریکی پابندیوں کے باوجود مشکلات پر قابو پانے کے لیے پرامید