اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کورونا وائرس سے متاثر
اٹارنی جنرل برائے پاکستان (اے جی پی) خالد جاوید خان کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آگیا۔
واضح رہے کہ فروری 2020 میں اٹارنی جنرل بننے والے خالد جاوید خان اوپن بیلٹ کے ذریعے سینیٹ انتخابات منعقد کرانے کے لیے سپریم کورٹ کی رائے کے حصول کے لیے دائر صدارتی ریفرنس میں حکومت کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
عدالت عظمیٰ پیر (کل) اس صدارتی ریفرنس پر اپنی رائے دے گی اور عدالتی کاز لسٹ کے مطابق اٹارنی جنرل پاکستان، چیف الیکشن کمشنر، چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کو نوٹسز جاری ہوچکے ہیں، مزید یہ کہ چاروں صوبائی اسمبلیوں کے اسپیکرز، چاروں صوبوں کے ایڈووکیٹ جنرلز، اراکین الیکشن کمیشن اور دیگر کو بھی نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا کے فعال کیسز 22 ہزار سے کم
اگر کورونا وائرس کی بات کریں تو اٹارنی جنرل کوئی پہلی حکومتی نمائندے نہیں جو اس وائرس سے متاثر ہوئے بلکہ متعدد سیاست دان بشمول وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، گورنر سندھ عمران اسمٰیل، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی اس وبا سے متاثر ہوئے تھے۔
اس کے علاوہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور خیبرپختونخوا کے وزیر صحت تیمور جھگڑا بھی کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے سیاست دانوں میں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سال 2020:کورونا وائرس کے باعث انتقال کرجانے والی شخصیات و سیاستدان
گزشتہ برس سامنے آنے والے اس مہلک وائرس سے کئی سیاست دان اپنی زندگی بھی گنوا بیٹھے جن میں بلوچستان کے سابق گورنر سید فیصل آغا، مسلم لیگ (ن) کی سینیٹر کلثوم پروین، پی ٹی آئی پنجاب کی ایم پی اے شاہین رضا، سندھ کے وزیر انسانی تصفیہ غلام مرتضیٰ بلوچ، رکن قومی اسمبلی منیر خان اورکزئی اور پی ٹی آئی کے جمشدالدین کاکا خیل و دیگر شامل ہیں۔
اس کے علاوہ پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ بھی کورونا وائرس کا شکار ہوکر گزشتہ برس نومبر میں انتقال کرگئے تھے۔
اگر ملک میں اس وائرس کے مجموعی کیسز کی بات کی جائے تو وہ 5 لاکھ 79 ہزار 973 ہیں جس میں سے 12 ہزار 860 افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں تاہم 5 لاکھ 45 ہزار 277 صحتیاب ہوئے ہیں۔