پاکستان

سلیکٹرز آئندہ پاکستان کے ساتھ ایسا کام نہ کرو، مریم نواز

جب لوگ سلیکٹرز کو برا بھلا کہتے ہیں تو برا لگتا کیونکہ ادارہ تو آخر ہمارا ہے، نائب صدر پاکستان مسلم لیگ (ن)

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے عوام سے کہا ہے کہ جب حکومتی امیدوار ووٹ مانگنے آئے تو انہیں بجلی کا بل تھما دو لیکن جب لوگ سلیکٹرز کو برا بھلا کہتے ہیں تو برا لگتا کیونکہ ادارہ تو آخر ہمارا ہے۔

پنجاب اسمبلی کی نشست پر ضمنی انتخاب کی مہم کے سلسلے میں وزیرآباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے علاوہ کسی اور جماعت نے وزیرآباد کی خدمت نہیں کی۔

مزید پڑھیں: میری سرجری ہونی ہے لیکن ملک سے باہر نہیں جاؤں گی، مریم نواز

انہوں نے کہا کہ جب پی ٹی آئی اور عمران خان کا نمائندہ ووٹ مانگنے آئے تو اس کو چائے پانی پلا کر پوچھنا کہ آپ بڑی مہربانی ایک کروڑ نوکریاں بھی ہمیں ملیں، چینی، روٹی، تیل اور دوائیاں بھی سستی ہوگئی ہیں اور آپ سارے نعرے آپ پورے کرچکے ہیں تو اب کیا نیا نعرہ لائے ہو۔

'پی ٹی آئی امیدوار ووٹ مانگنے آئے تو بجلی کا بل دکھاؤ'

مریم نواز نے کہا کہ پی ٹی آئی کے امیدوار کو ہم مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف کے ماننے والے ہم اپنے مخالف کی بھی عزت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا امیدوار جب وہ ووٹ مانگے تو ان کو بجلی اور گیس کا بل دکھانا کہ یہ لو ووٹ، پیٹرول اورڈیزل کی قیمت کی پرچیاں دکھانے کہ یہ لو ووٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج میں وزیر آباد کو نواز شریف اور شہباز شریف کا دور یاد کرانے آئی ہوں، پرسوں ڈسکہ میں پنجاب کی بات کی تو حکومت کو بڑی مرچیں لگیں اور کہتے ہیں کہ مریم پنجابی کارڈ کھیل رہی ہے، مریم پنجاب کی بیٹی کی پنجاب کی بات کیوں نہ کرے، مریم پاکستان کی بیٹی ہے۔

نائب صدر مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ مریم پاکستان کی بھی بیٹی ہے، مریم جب سندھ جاتی ہے تو سندھیوں، خیبرپختونخوا جاتی ہے تو وہاں کے لوگوں اور جب بلوچستان جاتی ہے تو جن ہزارہ افراد کے گلے کاٹے گئے ان کے لواحقین کو گلے لگاتی ہے کیونکہ مریم پاکستان کی بیٹی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی حکومت چلانے کی تیاری نہیں لیکن تابعداری کی پوری تیاری تھی، مریم نواز

ان کا کہنا تھا کہ جہاں پنجاب کی روٹی، آٹا، چھیننے اور چینی مہنگی ہونے کی بات ہوگی تو مریم پنجابیوں کے ساتھ کھڑی ہوگی، ہاں میں پنجابی، سندھی، کے پی اور بلوچستان کی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کے بغیر پنجاب صرف لاوارث نہیں ہوا بلکہ یتیم ہوگیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کسان، دہاڑی دار، ریڑھی والا، مزدور، دکان دار، تاجر، کاروباری طبقہ اور ہر شعبے کے افراد مجبور ہیں، عوام کے پاس بجلی، گیس کے بل دینے، آٹا، چینی خریدنے اور دوائی لینے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ آج میڈیا، پولیس اور سرکاری ملازمین سب دربدر ہیں اور سارا پاکستان رو رہا ہے لیکن عوام سے بھی زیادہ مشکل سلیکٹر کو درپیش ہے کیونکہ مہنگائی ہوتی ہے تو عوام کہتے ہیں تمہیں 22 کروڑ عوام میں یہی ملا تھا۔

'سلیکٹرز آئندہ پاکستان کے ساتھ ایسا کام نہ کرو'

انہوں نے کہا کہ جب سلیکٹرز کو لوگ برا بھلا کہتے ہیں تو مجھے برا لگتا ہے کیونکہ ادارہ تو آخر ہمارا ہی ہے، ٹھیک ہے 22 کروڑ عوام کو مشکل میں ڈال دیا اور ملک رل گیا لیکن پاکستان کے ساتھ آئندہ ایسا کام نہیں کرو اور آئین نے جو کام آپ کو دیا ہے وہ کرو اور لوگوں کے کاموں میں مداخلت نہ کرنا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک رل گیا ہے لیکن نواز شریف آئے گا اور سب ٹھیک ہوجائے گا۔

حکومت پر تنقید کرتےہوئے کہا کہ عمران خان ایسے ہی جیسے چور مچائے شور، کھائے جاؤ اور شور مچائے جاؤ، عمران خان اور اس کی حکومت آٹا چور، 225 ارب کا آٹا چوری کرکے عمران خان کھا گیا، وچوں وچوں کھائی جاؤ، اوتوں رولا پائی جاؤ۔

مزید پڑھیں: پی ڈی ایم حکومت کو گھر بھیج کر دم لے گی، مریم نواز

انہوں نے کہا کہ بجلی اس لیے مہنگی مل رہی ہے کیونکہ عمران خان کے خرچے اٹھانے والوں نے جان بوجھ کر مہنگی ایل این جی منگوائی اور ایل این جی پر 122 ارب کا ڈاکا ڈالا، 500 ارب کی دوائیاں چوری کردی، 15 ہزار ارب کا قرضہ لے لیا اور ایک اینٹ بھی نہیں لگائی، 125 ارب کی میٹرو بنائی، وہ میڑو نہیں بلکہ کھڈے ہیں، 5، 6 سال لگا کر آج وہ ایسی بس ہے کہ عوام کا بس نہیں چلتا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) نائب صدر نے کہا کہ حکومت نے 15 ہزار ارب کے تاریخی قرضے لیے لیکن ایک ٹوٹی پھوٹی میٹرو کے علاوہ کچھ نہیں بنایا، یہ نواز شریف اور اپوزیشن پر چور کا الزام دیتا تھا آج خدا نے سب ان کے سامنے لایا اور خود چوروں کا سردار ہے۔

وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عوام کہتے ہیں کہ پیٹرول، آٹا مہنگا ہوگیا تو عمران خان کہتا ہے میں این آر او نہیں دوں گا، لوگ کہتے ہیں چینی مہنگی ہوگئی تو کہتا ہے میں نواز شریف کو این آر او نہیں دوں گا۔

خیال رہے کہ وزیرآباد سمیت دیگر حلقوں میں ضمنی انتخابات 19 فروری کو شیڈول ہیں اور اس حوالے سے امیدواروں اور جماعتوں کی انتخابی مہم عروج پر ہے۔

نیب ترمیمی آرڈیننس کے تحت اصغر حیدر دوبارہ پراسیکیوٹر جنرل تعینات

سپریم کورٹ کا کٹاس راج مندر کا انتظام متروکہ وقف املاک کو دینے کا حکم

اماراتی مشن نے مریخ کی تصاویر بھیجنا شروع کردیں