تربت میں 2 سینئر پولیس افسران کا بھائی قتل
گوادر: صوبہ بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے تربت میں 2 سینئر پولیس افسران کے ایک بھائی کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ حافظ عبدالکریم پر سیٹلائٹ ٹاؤن کے علاقے میں اس وقت حملہ ہوا جب وہ تربت میں ’یوم یکجہتی کشمیر‘ کی ایک تقریب میں شرکت کے بعد گھر جارہے تھے۔
پولیس نے بتایا کہ حملہ آور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
مزید پڑھیں: بلوچستان: ضلع کیچ سے 5 افراد کی لاشیں برآمد
حملہ آوروں کی فائرنگ سے متاثرہ فرد کو شدید زخم آئے اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔
علاوہ ازیں پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ضلعی ہسپتال منتقل کردیا۔
جس کے بعد طبی و قانونی رسمی کارروائی کے بعد لاش کو اہل خانہ کے حوالے کردیا گیا۔
واضح رہے کہ متوفی کے بڑے بھائیوں میں سے ایک خالد دشتی ایس ایچ او پسنی ہیں جبکہ دوسرے بھائی حسین دشتی اسپیشل برانچ میں سب انسپکٹر ہیں۔
پولیس کی جانب سے مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے تاہم ابھی تک کسی نے قتل کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
خیال رہے کہ صوبہ بلوچستان گزشتہ کئی برسوں سے بد امنی کا شکار ہے اور یہاں سیکیورٹی فورسز پر حملے، دھماکے اور مختلف واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں، صوبے میں شورش کے پسِ پردہ ملک دشمن عناصر کے ملوث ہونے کا بھی خدشہ ظاہر کیا جاتا ہے۔
صوبے میں گزشتہ ہفتے 5 فروری کو دہشت گردی کے دو واقعات رونما ہوئے تھے جس میں کوئٹہ میں ڈی سی آفس کے قریب دھماکے میں 2 افراد جاں بحق اور 5 زخمی جبکہ سبی میں دستی بم کے حملے میں 16 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: سبی میں دستی بم حملہ، 24 افراد زخمی
اس سے قبل 10 جنوری کو تربت میں سنیما بازار میں دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں 4 افراد زخمی ہوئے تھے۔
علاوہ ازیں 3 جنوری کو بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے مچھ میں دہشت گردوں نے کوئلے کی کان میں کام کرنے والے مزدوروں کو اغوا کے بعد قتل کردیا تھا۔
مزید برآں سال 2020 کے آخری مہینے میں بھی بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کو فائرنگ اور بم دھماکوں میں نشانہ بنایا گیا تھا جبکہ یہاں لوگوں کی لاشیں بھی ملیں تھیں۔