پاکستان

بنی گالا تھانے کا عملہ وزیراعظم کی شکایت پر برطرف

اس سلسلے میں سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس کے دفتر سے دو الگ الگ نوٹیفکیشن جاری کیے گئے، رپورٹ

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی شکایت پر بنی گالا تھانے کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) کے سوا تمام عملے کو ہٹا دیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس کے دفتر سے دو الگ الگ نوٹیفکیشن جاری کیے گئے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا بنی گالا کا گھر ریگولرائز ہوگیا

ایک درجن سے زائد ماتحت افراد (کانسٹیبل اور ہیڈ کانسٹیبل)، تین سب انسپکٹرز اور تین اسسٹنٹ سب انسپکٹرز کو ہٹایا گیا۔

ایک سینئر پولیس افسر نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ پولیس تھانے کے عملے کے خلاف متعدد شکایات موصول ہوئی تھیں کہ وہ زمینوں پر قبضہ کرنے والوں اور منشیات فروشوں کی سرپرستی کر رہے ہیں اور تعمیراتی سامان کی نقل و حمل کرنے والی گاڑیوں سے پیسے بھی وصول کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'بنی گالا کا علاقہ سی ڈی اے نہیں پنجاب کی ملکیت ہے'

چند روز قبل ہی نئے تعینات ہونے والے آئی جی پی قاضی جمیل الرحمٰن نے وزیر اعظم سے ملاقات کی تھی۔

پولیس اہلکار نے بتایا تھا کہ وزیر اعظم خان نے آئی جی پی کو بتایا تھا کہ پولیس اسٹیشن کے عملے نے ایک ٹرک ڈرائیور سے رقم حاصل کی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ٹرک ڈرائیور کا سراغ لگایا گیا اور پولیس اسٹیشن کے عملے کی شناخت کے لیے فون کیا گیا۔

پولیس اہلکار نے بتایا تاہم ٹرک ڈرائیور نے بہانہ کیا کہ وہ اس سے پیسے لینے والوں کی شناخت نہیں کرسکتا ہے۔

اگلے ہی روز آئی جی پی نے تھانے کے عملے کو ہٹانے کے احکامات جاری کردیے۔

ستمبر 2019 میں بنی گالہ اور تین دیگر تھانوں کو ماڈل سب ڈویژن قرار دیا گیا تھا۔

پولیس افسر نے بتایا کہ وزیر اعظم نے مؤثر انتظامیہ کے لیے پولیس اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر کے طور پر کام کرنے کے لیے پولیس اسٹیشن کی سطح پر اصلاحات متعارف کرانے کے بعد یہ اقدام اٹھایا تھا۔

اس بارے میں جب ڈائریکٹر میڈیا اسلام آباد پولیس کے ایس پی محمد بلال سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے تصدیق کی کہ بنی گالہ پولیس اسٹیشن کا عملہ ہٹا دیا گیا ہے کیونکہ ان کے خلاف بہت سی شکایات موصول ہوئی تھیں۔

مزید پڑھیں: ’بنی گالا میں عمران خان کے گھر کا سائٹ پلان منظورشدہ نہیں‘

جب آئی جی پی اور وزیر اعظم کے درمیان ملاقات کے بارے میں سوال کیا گیا تو ایس پی نے کہا کہ 'مجھے اس کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے، میں تفصیلات حاصل کرنے کے بعد ہی جواب دے سکوں گا'۔

تاہم ایس پی نے رپورٹ فائل کیے جانے تک جواب نہیں دیا۔

حریم شاہ کی مفتی عبدالقوی کو تھپڑ مارنے کی ویڈیو

برطانوی جج کی براڈ شیٹ فیصلے میں نیب کی سرزنش

پاکستان میں ایک اور کووڈ-19 ویکسین کی منظوری