آئندہ ہفتے بے نظیر مزدور کارڈ کا اجرا ہوجائے گا، سعید غنی
سندھ کے وزیر تعلیم و مزدور سعید غنی نے کہا ہے کہ وہ تمام افراد جو کسی کے ملازم نہیں ہیں لیکن مزدور ہیں، اپنا نام بے نظیر مزدور کارڈ پر اندارج کرا کے تمام فوائد کے مستحق ہو جائیں گے جو انڈسٹریل ملازمین کو حاصل ہیں۔
سکھر پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران سعید غنی نے کہا کہ سندھ میں اکثریت طبقہ مزدوری کرتا ہے اور انہیں بہت سے مسائل کا سامنا ہے لیکن آئندہ ہفتے سے کارڈ کا اجرا شروع ہوجائے گا۔
مزید پڑھیں: بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں جعل سازی بے نقاب
انہوں نے کہا کہ آج کے اس دور میں نیم متوسط طبقے کے لیے تعلیم اور صحت اہم ہیں اور بے نظیر مزدور کارڈ کے ذریعے یہ یقینی بنائیں گے کہ مزدور کی فیملی کی صحت اور تعلیم کی ذمہ داری ہم لیں گے۔
سعید غنی نے کہا کہ اس اقدامات کے تمام اخراجات حکومت سندھ یا محکمہ لیبر برداشت کرے گا جبکہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اس منصوبے کی نگرانی کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں 6 لاکھ 25 ہزار بے نظیر کارڈز کا اجزا آسان کام نہیں ہوگا جبکہ یہ محض پائلٹ پراجیکٹ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بی آئی ایس پی سے مستفید ہونے والے افسران کے خلاف کارروائی کا آغاز
انہوں نے کہا کہ آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ یہ کتنا بڑا منصوبہ ہوگا۔
رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ محدود پیمانے پر رجسٹریشن کا دورانیہ ایک برس تک بھی محیط ہوسکتا ہے لیکن اس کام کا آغاز کردیا گیا ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ مزدور کارڈ نادرا چھاپ رہا ہے اور نادرا کے ساتھ معاہدہ کیا ہے کیونکہ سارا ڈیٹا ان کے پاس ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس طرح شفافیت آئے گی اور کرپشن کا خاتمہ ہوگا۔
مزیدپڑھیں: بی آئی ایس پی سے ایک لاکھ 40 ہزار سرکاری ملازمین کے مستفید ہونے کا انکشاف
علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ ورکرز ویلفیئر بورڈ کے ایک ہزار 24 فلیٹس انڈسٹریل ورکرز کے لیے بنائے گئے ہیں اور اسکروٹنی کے بعد یہ تمام فلیٹس مزدوروں کے حوالے کیے جائیں گے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد سندھ نے ورکرز سے متعلق متعدد قوانین بنائے اور اب دیگر صوبے نے ہمیں فالو کرنا شروع کردیا ہے۔