پاکستان

موجودہ حکومت کو سہارا دینے والے بھی پاکستان کی تباہی میں شریک ہیں، مولانا فضل الرحمٰن

حکومت نے کرپشن کے دروازے کھول رکھے ہیں اور قومی احتساب بیورو کو یہ نظر نہیں آتا، سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف)

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے صدر مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کو سہارا دینے والے بھی پاکستان کی تباہی میں شریک ہیں۔

ملاکنڈ کے علاقے بٹ خیلہ میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ صوبوں کے عوام اور ان کے حقوق کے ساتھ کھڑے ہیں۔

مزید پڑھیں: نااہل حکمران نے اپنی نااہلی کا خود اعتراف کرلیا ہے، مولانا فضل الرحمٰن

انہوں نے تحریک انصاف کی حکومت کو مخاطب کرکے کہا کہ اس حکومت نے کرپشن کے دروازے کھول رکھے ہیں اور قومی احتساب بیورو (نیب) کو یہ نظر نہیں آتا۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ تمہارا اقتدار اسرائیل، بھارت، قادیانیوں کے پیسوں سے ہے اور پھر کہتے ہو کہ تم محب وطن ہو۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم، اسلام آباد میں 19 جنوری کو الیکشن کمیشن کے دفتر کے سامنے مظاہرہ کرے گی اور فارن فنڈنگ کیس کا تعاقب کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمٰن سمیت 20 سیاستدانوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں، وزیر داخلہ

ان کا مزید کہنا تھا کہ 21 جنوری کو کراچی میں 'اسرائیل نامنظور' کے لیے ملین مارچ کا انعقاد کریں گے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اس سے پہلے عوام تمہارے اقتدار کی کشتی غرق کردے، چند دن باقی ہے خود استعفیٰ دے کر چلے جاؤ۔

انہوں نے کہا کہ ان کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن کو نیب کے سامنے سرینڈر ہونا پڑے گا، میں نے کہا سرینڈر کرنا فضل الرحمٰن کا کام نہیں جنرل نیازی کا کام ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئین اور صوبوں کے حقوق کے خلاف سازشیں ہورہی جبکہ معیشت پشاور میں بی آر ٹی کی طرح تباہ ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج اسلام آباد میں بھی امن نہیں رہا اور اس حکومت میں لاقانونیت اتنی بڑھ گئی ہے کہ دن کی روشنی میں نوجوان لڑکے پر گولیاں برسادی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: غدار وہ ہیں جنہوں نے دھاندلی کی، مولانا فضل الرحمٰن

سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ ہم خون کی سیاست نہیں مانتے لیکن ہم، آپ کو آپ کی ذمہ داری کا احساس دلانا چاہتے ہیں۔

'قبائلی علاقوں میں کیوں مسلسل فوج بیٹھی ہے؟'

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ موجودہ حکومت کو جو لوگ سہارا دے رہے ہیں وہ بھی پاکستان کی تباہی کے برابر کے شریک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں کیوں مسلسل فوج بیٹھی ہے؟ فوج کو بیرکوں میں جانا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’علما، قبائلی نوجوان اور دیگر شہید ہورہے ہیں ریاست کہاں سوئی ہوئی ہے؟‘

انہوں نے کہا کہ گلگ بلتستان کو صوبہ بنانےکی باتیں کر رہے ہیں لیکن فاٹا جو ڈیڑھ کروڑ آبادی پر مشتمل علاقہ ہے، اسے صوبہ کیوں نہیں بنا رہے۔

انہوں کہا کہ ’پی ٹی آئی تمہاری لونڈی ہے کوئی سیاسی جماعت نہیں ہے‘۔

قبل ازیں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملاکنڈ کے ہر شہری کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ سلیکٹڈ چلا جائے جو ملک کو معاشی بحران میں دھکیل رہا ہے جبکہ کٹھ پتلی، سلیکٹڈ راج کا خاتمہ اور جمہوریت بحال کریں۔

انہوں نے کہا کہ ملاکنڈ کے عوام نے آج پاکستان کو اپنا فیصلہ سنا دیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تبدیلی کا نعرہ لگانے والے سارے دھوکے باز ہیں جنہیں حکومت چلانی نہیں آتی لیکن تبدیلی کا نعرہ لگا کر عوام کو دھوکا دیا۔

انہوں نے ملاکنڈ کے عوام کو گواہ بنا کر کہا کہ ’کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ راج کا خاتمہ کریں گے اور حقیقی جمہوریت بحال کریں گے‘۔

سعودی عرب میں ایک ایسے شہر کی تعمیر جہاں گاڑیاں نہیں ہوں گی

15 سے 20 دن بند رہنے کے بعد ٹاپ ٹیم کو شکست نہیں دی جاسکتی، مصباح الحق

’بندے مار دو، لیکن املاک نہ جلاؤ‘