دنیا

برطانیہ کے بعد کورونا وائرس کی نئی قسم سنگاپور بھی پہنچ گئی

نیا وائرس ایک ہفتے بعد ہی یورپ سے ایشیا پہنچ گیا، آسٹریلیا، ہانگ کانگ کے بعد سنگاپور میں بھی پہلے کیس کی تصدیق کردی گئی۔

یورپی ملک برطانیہ میں رواں ماہ 14 دسمبر کو دریافت ہونے والی کورونا وائرس کی نئی قسم ایشیائی ملک ہانگ کانگ کے بعد سنگاپور بھی پہنچ گئی۔

ہانگ کانگ میں 23 دسمبر کو برطانیہ میں دریافت ہونے والے نئے کورونا وائرس کے دو مریضوں کی تصدیق کی گئی تھی، جو برطانیہ سے آئے تھے۔

ہانگ کانگ سے قبل ہی آسٹریلیا میں بھی برطانیہ میں دریافت ہونے والا کورونا وائرس پہنچ چکا تھا۔

آسٹریلوی حکام نے 21 دسمبر کو تصدیق کی تھی کہ برطانیہ سے سفر کرکے آنے والے دو افراد میں نئے کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کی تیزی سے پھیلنے والی نئی قسم برطانیہ میں دریافت

کورونا وائرس کی نئی قسم محض ایک ہفتے بعد ہی یورپ سے ایشیا پہنچی اور اب یہ نیا وائرس جنوب مشرقی ایشیائی ملک سنگاپور تک پہنچ گیا۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق سنگاپور کے حکام نے 24 دسمبر کو ایک شخص میں نئے کورونا وائرس کی تشخیص کی تصدیق کی اور بتایا کہ مزید 11 افراد کو بھی نئے کورونا میں مبتلا ہونے کے شبے میں قرنطینہ کردیا گیا۔

سنگاپورین حکام کے مطابق جس شخص میں نئے کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی، وہ برطانیہ سے ملک پہنچا تھا جب کہ دیگر 11 افراد بھی برطانیہ سے سنگاپور پہنچے تھے۔

سنگاپور کے حکام نے بتایا کہ اگرچہ برطانیہ سے سفر کرکے آنے والے شخص میں کورونا وائرس کی نئی قسم کی تشخیص ہوئی، تاہم اس بات کے شواہد نہیں ہیں کہ مذکورہ وائرس ملک میں پھیل چکا ہے۔

حکام کے مطابق رواں ماہ 6 دسمبر سے برطانیہ سے سنگاپور پہنچنے والے تمام مسافروں کو قرنطینہ کرکے ان کے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔

سنگاپور حکومت کے مطابق نومبر سے لے کر 17 دسمبر تک یورپ سے آنے والے 31 افراد میں کورونا کی تشخیص ہوئی اور جن میں تشخیص ہوئی، ان میں کورونا کی نئی قسم کے اثرات بھی دیکھے گئے۔

مزید پڑھیں: برطانیہ میں دریافت ہونے والی کورونا کی نئی قسم ایشیا پہنچ گئی

آسٹریلیا، ہانگ کانگ اور سنگاپور سے پہلے ہی برطانیہ میں دریافت ہونے والی کورونا وائرس کی نئی قسم یورپ کے چند ممالک میں پھیل چکا تھی۔

جرمن نشریاتی ادارے ڈوئچے ویلے (ڈی ڈبلیو) کے مطابق یورپین یونین (ای یو) کے عہدیداروں نے تصدیق کی کہ آئس لینڈ، بیلجیم، ڈنمارک، نیدرلینڈز اور اٹلی میں نئے کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ جرمن حکام کو بھی یقین ہے کہ برطانیہ میں دریافت ہونے والا نیا کورونا وائرس پہلے ہی ملک میں پہنچ چکا ہوگا، تاہم تاحال وہاں نئے وائرس کی تشخیص نہیں ہوئی۔

علاوہ ازیں یہ رپورٹس بھی ہیں کہ برطانیہ میں دریافت ہونے والا نیا وائرس افریقہ بھی پہنچ چکا ہے اور نئے وائرس سے ملتا جلتا وائرس جنوبی افریقہ میں بھی پایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کی نئی قسم زیادہ تیزی سے پھیلنے کا انکشاف

خیال رہے کہ برطانیہ میں دریافت ہونے والے نئے وائرس کو وی یو آئی 202012/01 یا لائنیج بی 117 کا نام دیا گیا ہے، اس وائرس کے پہلے کیس کی تصدیق 14 دسمبر کو کی گئی تھی۔

تاہم حکومت نے بتایا تھا کہ نئے وائرس کے نمونے ابتدائی طور پر 20 ستمبر کو ملے تھے۔

کورونا وائرس کی اس نئی قسم میں 14 میوٹیشن موجود ہیں، جن میں سے 7 اسپائیک پروٹین میں ہیں۔

یہ وہی پروٹین ہے جو وائرس کو انسانی خلیات میں داخل ہونے میں مدد دیتا ہے اور اتنی بڑی تعداد میں تبدیلیاں دنیا بھر میں گردش کرنے والے اس وائرس کی دیگر اقسام کے مقابلے میں کافی نمایاں ہیں۔

ماہرین کے مطابق اور اب تک کے نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ نئی قسم دیگر اقسام کے مقابلے میں غالب آرہی ہے اور کیسز میں اضافے کی وجہ بن رہی ہے۔

کورونا وائرس کی نئی قسم کے بارے میں اب تک ہم کیا جان چکے ہیں؟

کووڈ 19 کی نئی قسم پوری دنیا میں پھیل سکتی ہے، ماہرین صحت نے خدشہ ظاہر کردیا

نیا کورونا وائرس دماغ میں داخل ہوسکتا ہے، تحقیق