پاکستان

'ارطغرل' کے مرکزی کردار کے پاکستان میں میزبان کاشف ضمیر کی گرفتاری اور ضمانت

یہ خبریں زیر گردش ہیں کہ ترک اداکار کو پاکستان بلانے والے کاشف ضمیر کے خلاف 8 مقدمات ہیں لیکن انہوں نے اس کی تردید کی ہے۔
|

پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) پر اردو ترجمے کے ساتھ نشر ہونے والے ترک ڈرامے 'ارطغرل غازی' میں مرکزی کردار ادا کرنے والے اداکار انگین التان دوزیتان کو بالآخر پاکستان لانے والے ٹک ٹاکر اور کاروباری شخصیت کاشف ضمیر کو گرفتاری کے ایک روز بعد ضمانت پر رہا کردیا گیا۔

خیال رہے کہ ترک ڈرامے 'ارطغرل غازی' میں مرکزی کردار ادا کرنے والے اداکار انگین التان دوزیتان 2 روزہ دورے پر گزشتہ ہفتے پاکستان کے شہر لاہور آئے تھے۔

انگین التان دوزیتان نجی کاروباری کمپنی کی دعوت پر 10 دسمبر کو پنجاب کے شہر لاہور پہنچے تھے، دورے کے دوران انہوں نے چوہدری ٹیکسٹائل انڈسٹریز کے ساتھ معاہدے بھی کیے اور مذکورہ کمپنی نے انہیں اپنا سفیر بھی مقرر کیا تھا۔

پاکستانی دورے پر 10 دسمبر کو پہنچنے کے بعد انہوں نے 11 دسمبر کو لاہور کے مختلف تاریخی مقامات کا دورہ کیا اور ایک پریس کانفرنس بھی کی تھی۔

مزید پڑھیں: 'ارطغرل' کا بادشاہی مسجد کا دورہ

انگین التان دوزیتان نے 11 دسمبر کو بادشاہی مسجد کا دورہ بھی کیا، جہاں بادشاہی مسجد کے خطیب مولانا عبدالخبیر آزاد سے بھی ملاقات کی تھی۔

بعد ازاں انگین التان دوزیتان نے شاعرِ مشرق علامہ محمد اقبال کے مزار پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی بھی کی تھی۔

جس کے کچھ روز بعد یہ خبریں گردش کرنا شروع ہوئیں کہ ترک اداکار کو پاکستان بلانے والے کاشف ضمیر ریکارڈ یافتہ ملزم ہیں اور 8 مقدمات میں ملوث ہیں۔

مختلف میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے یہ دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ کاشف ضمیر کے خلاف فراڈ، امانت میں خیانت، کار چوری اور ڈکیتی سمیت سنگین مقدمات درج ہیں۔

دیگر میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ کاشف ضمیر کے خلاف لاہور میں 4 سیالکوٹ اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 2، 2 مقدمات درج ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'ارطغرل غازی' کے پاکستان آنے کی افواہیں

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ کاشف ضمیر پر لاہور کے تھانہ مزنگ، چوہنگ، سول لائن اور ٹاؤن شپ، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں تھانہ صدر گوجرہ اور سٹی ٹوبہ، سیالکوٹ کے تھانہ مراد پور اور اگوگی میں بھی لین دین کا مقدمہ درج ہے۔

مزید کہا گیا تھا کہ کاشف ضمیر لاہور، سیالکوٹ اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں اشتہاری قرار دیے جاچکے ہیں۔

مذکورہ الزامات کی تصدیق تاحال نہیں کی جاسکی تاہم ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کاشف ضمیر نے بیانات جاری کیے تھے۔

مجھے بد نام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، کاشف ضمیر

فیس بک پر جاری ویڈیو میں انہوں نے کہا تھا کہ 'میں انگین التان کو پاکستان لایا تھا جو کچھ برانڈز سے برداشت نہیں ہورہا اور وہ میرا نام خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں'۔

انہوں نے نجی نیوز چینل کے اینکر کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'کچھ لوگ اپنی فیملیز کو انگین سے ملوانے آئے تھے، میں نے انہیں ملنے نہیں دیا تو وہ اپنی فرسٹریشن مجھ پر الزام لگا کر نکال رہے ہیں، انہوں نے ویڈیو میں اینکر کو دھمکی آمیز انداز میں مخاطب بھی کیا تھا'۔

جس کے بعد گزشتہ روز انہوں نے ایک اور ویڈیو بیان جاری کیا تھا، جس میں ترک اداکار سے معاہدے کے حوالے سے کاشف ضمیر نے کہا کہ آدھی ادائیگی انہیں پاکستان آنے پر کی گئی اور باقی شوٹنگ اور کمرشل پر دی جائے گی۔

کاشف ضمیر نے کہا کہ اگر ایسا ہوتا تو اداکار انگین التان نے کوئی شکایت ہوتی تو ان کا کوئی بیان یا ٹوئٹ ہی سامنے آجاتا تو پاکستان کا میڈیا کیوں ایسی باتیں اچھال رہا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ایسی باتوں سے دنیا میں پاکستان کا تماشا بن رہا ہے، ایسا ہونے پر کوئی بین الاقوامی اسٹار پاکستان نہیں آئے گا۔

کاشف ضمیر کی گرفتاری اور ضمانت

بعدازاں گزشتہ شب صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں تھانہ غالب مارکیٹ کی پولیس نے کاشف ضمیر کو گرفتار کرلیا تھا۔

کاشف ضمیر کے خلاف شہری کو دھمکیاں دینے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

جس کے بعد آج (17 دسمبر کی) دوپہر کو پولیس کی جانب سے کاشف ضمیر کو ماڈل ٹاؤن کچہری میں پیش کیا گیا تھا جہاں عدالت نے انہیں ضمانت پر رہا کردیا۔

مزید پڑھیں: انگین التان دوزیتان دورہ پاکستان مکمل کرکے وطن واپس چلے گئے

اس ضمن میں جوڈیشل مجسٹریٹ نے کیس کی سماعت کی جہاں تھانہ غالب مارکیٹ پولیس نے ملزم کاشف ضمیر کو پیش کیا تھا۔

پولیس نے عدالت کو بتایا تھا کہ کاشف ضمیر پر شہری کو دھکمیاں دینے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

دوران سماعت کاشف ضمیر کے وکیل نے انہیں ضمانت پر رہا کرنے کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

بعدازاں عدالت نے کاشف ضمیر کو رہا کرنے کا حکم دے دیا اور انہیں 50، 50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

'ترک اداکار کو ادائیگی سے متعلق تمام باتیں معاہدے میں شامل ہیں'

علاوہ ازیں گزشتہ روز ہی اینکر منصور علی خان کو ان کے یوٹیوب چینل پر دیے گئے انٹرویو میں کاشف ضمیر نے کہا تھا کہ ترک اداکار کے ساتھ ہونے والے ہمارے معاہدے کی ایک کاپی لیک ہوگئی ہے لیکن پورا معاہدہ میڈیا کے سامنے نہیں آیا۔

کاشف ضمیر نے کہا کہ معاہدے میں یہ چیز موجود ہے کہ جب انگین نے 2 دن کے لیے پاکستان آنا تھا تو اس وقت انہیں نصف ادائیگی کرنی تھی، جس دوران ترک اداکار نے معاہدے پر دستخط کرکے واپس چلے جانا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ 15 سے 20 دن بعد ترک اداکار نے ہماری انڈسٹری کے کمرشل کے شوٹ کے لیے پھر پاکستان آنا تھا، جس کے بعد انگین التان دوزیتان کو بقیہ رقم اس وقت دینی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: یہ میرا پاکستان کا پہلا دورہ ہے لیکن آخری نہیں، انگین التان دوزیتان

کاشف ضمیر نے کہا کہ ترک اداکار کو رقم کی ادائیگی سے متعلق یہ تمام باتیں معاہدے میں شامل ہیں۔

انگین التان دوزیتان کی جانب سے معاہدے کے بعد بقایا رقم کے تقاضے یا اس حوالے سے حکومت پاکستان سے متعلق شکایت کے سوال پر کاشف ضمیر نے کہا کہ ہم دونوں کے درمیان معاہدے میں یہ چیز پہلے سے واضح تھی۔

'انگین التان اس حوالے سے چلنے والی خبروں پر حیران ہیں'

کاشف ضمیر نے دعویٰ کیا کہ اداکار انگین التان دوزیتان اس حوالے سے چلنے والی خبروں پر خود بہت حیران ہیں، وہ کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کا میڈیا یہ کیا کررہا ہے۔

انہوں نے پھر کہا کہ ہماری جو بات چیت ہوئی، معاہدہ ہوا اس میں یہ تمام باتیں شامل تھیں کہ ترک اداکار کو آدھی ادائیگی پہلے کرنی تھی اور باقی نصف ادائیگی شوٹ والے دن کرنی تھی کیونکہ اگر اہمیں انہیں ساری ادائیگی کردیں گے تو وہ پھر تو شوٹ اپنی مرضی سے کرتے۔

کاشف ضمیر نے کہا کہ انگین التان کی جانب سے کسی قسم کی شکایت کا اظہار نہیں کیا گیا یہاں تک کہ ان کی جانب سے کوئی ٹوئٹ بھی نہیں کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ اداکار انگین التان نے اس ضمن میں کسی سے کوئی رابطہ یا شکایت نہیں کی، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا میڈیا خود بھی یہ تسلیم کر رہا ہے کہ ترک میڈیا پر یا اداکار کی جانب سے کوئی بھی شکایت نہیں کی گئی۔

مذکورہ معاملے پر کوئی ایف آئی آر درج ہونے سے متعلق کاشف ضمیر نے کہا کہ جب کوئی معاملہ ہے ہی نہیں اور کوئی شکایت کنندہ نہیں ہے تو کس چیز پر ایف آئی آر درج ہوگی۔

ایک سوال کے جواب میں کاشف ضمیر نے کہا تھا کہ ان سے پولیس یا قانون نافذ کرنے والے اداروں نے رابطہ نہیں کیا، میں دنیا کو تو وہ معاہدہ نہیں دکھا سکتا لیکن یہ معاہدے میرے پاس بھی اور انگین التان دونوں کے پاس موجود ہیں جن میں ادائیگی سے متعلق بات شامل ہے۔

'تمام الزامات کی تردید کرتا ہوں'

ماضی میں اپنے خلاف مقدمات درج ہونے سے متعلق کاشف ضمیر نے کہا کہ 'میں ان تمام الزامات کی تردید کرتا ہوں'۔

کاشف ضمیر نے کہا کہ ماضی میں میرے ایک دو معاملات ہوئے تھے جو کچھ لڑائیاں تھیں جنہیں کسی اور طریقے سے پیش کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بڑی لڑائی موٹروے پولیس کے ساتھ ہوئی تھی، جس پر ایف آئی آر بھی درج ہوئی تھی، دراصل اس وقت میرے والد کی وفات ہوئی تھی، میں ان کی تدفین کے بعد واپس آ رہا تھا تو موٹروے پولیس نے روکا تھا، ظاہر ہے میں کچھ پریشان تھا تو لڑائی ہوگئی جس پر ایف آئی آر درج ہوئی جو ساری دنیا کو پتا ہے۔

مزید پڑھیں: 'ارطغرل غازی' کے مرکزی کردار کی پاکستان آمد

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کاشف ضمیر نے کہا کہ پہلی بات میرے خلاف ایک ایف آئی آر درج ہو یا 10، اس کا اداکار انگین التان سے کیا تعلق ہے؟ میں تو اپنے شوٹ کے لیے بلارہا ہوں۔

فراڈ سے متعلق سوال پر کاشف ضمیر نے کہا کہ یہ بالکل غلط بات ہے، اس میں کوئی سچائی نہیں ہے، میرا پاکستان میں سیلیبریٹز، سیاستدانوں سے تعلق بھی ہے، کسی سے بھی پوچھ لیں کوئی آپ کو گواہی نہیں دے گا کہ ایسا کوئی معاملہ ہوا ہو۔

انہوں نے کہا کہ میں ایک صنعتکار ہوں، جو صنعتکار ہوتا ہے اس کے سیاستدانوں، اداکار اور ہر طرح کے لوگوں سے تعلقات ہوتے ہیں۔

کاشف ضمیر نے کہا کہ انگین التان بہت بڑے اداکار ہیں اور وہ کسی بھی کمپنی سے معاہدہ کرنے سے قبل ایک ایک چیز کا پتا کرواتے ہیں، ان کے سفارت خانے کا آن لائن نظام موجود ہے، اداکار نے پہلے مکمل تصدیق کروائی ہے اور پھر معاہدہ کیا ہے۔

'معاہدہ منسوخ کرانے کیلئے کچھ برانڈز ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں'

انہوں نے کہا کہ مجھے اپنے کچھ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان کے 2 برانڈز کے ساتھ انگین التان کے معاہدے چل رہے تھے لیکن کچھ باتوں اور ان کی اچھی ساکھ نہ ہونے کی وجہ سے اداکار نے ان برانڈز کے ساتھ کام کرنے سے انکار کردیا تھا۔

کاشف ضمیر نے کہا کہ میں انگین التان کو پاکستان لے آیا کیونکہ سب کو یہ لگ رہا ہے کہ وہ 100، 100 سال سے اپنے برانڈ بنا کر بیٹھے ہیں وہ نہیں لاسکے تو یہ کل کا بچہ کیسے لے آیا اور اسی لیے وہ ایسے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں تاکہ میری ساکھ خراب ہونے کی وجہ سے معاہدہ منسوخ ہوجائے۔

انگین التان کو پاکستان لانے سے متعلق انہوں نے کہا کہ فرقان حمید صاحب میرے دوست ہیں، میں نے ان سے کہا تھا کہ انگین سے ملاقات کرنا چاہتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ جب میں نے ترک اداکار سے ملاقات کی تو وہ مجھے بہت اچھے انسان لگے اور میں نے سوچا کہ انہیں اپنا برانڈ ایمبیسڈر بناؤں۔

کاشف ضمیر نے یہ بھی بتایا کہ جب وہ ترک اداکار سے پہلی مرتبہ ملے تو انگین التان کو 60 لاکھ پاکستانی روپے کی سونے اور ہیرے کی انگوٹھی تحفے میں دے کر آئے تھے، کیونکہ تحفہ، تحفہ ہوتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر صورتحال ٹھیک نہ ہوئی تو انگین التان سے ایک ویڈیو منگوارہا ہوں جس میں وہ بتائیں گے کہ ہمارا آپس میں ایسا کوئی معاملہ نہیں ہے۔

کاشف ضمیر نے یہ بھی کہا کہ نجی چینل کے اینکر کی جانب سے معاہدہ لیک کرنے پر انگین التان کے وکیل بھی عدالت سے رجوع کرنے والے ہیں کہ انہوں نے کس بنیاد پر ہمارا معاہدہ دکھایا۔

تاہم ترک اداکار انگین التان دوزیتان کی جانب سے کاشف ضمیر کے حوالے سے چلنے والی ان خبروں پر تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

علاوہ ازیں کاشف ضمیر کی جانب سے انسٹاگرام اکاؤنٹ کو بھی پرائیویٹ کردیا گیا ہے جس پر انہوں نے انگین التان کے ساتھ تصاویر اور ویڈیوز شیئر کی تھیں۔

ایف آئی اے کی تفتیش میں ’نقائص‘ ہیں، میشا شفیع کی قانونی ٹیم

عمران عباس کو شادی کے لیے کیسی لڑکی چاہیے؟

'حلیمہ سلطان' ایک اور پاکستانی برانڈ کی ایمبیسڈر بن گئیں