پاکستان

کابینہ کمیٹی نے سخت سزاؤں کیلئے انسداد ریپ آرڈیننس کی منظوری دے دی

ریپ کے مجرموں کو کیمیائی عمل سے نامرد بنانے کا طریقہ کار بھی وضع کیا جائے گا، اینٹی ریپ آرڈیننس
|

کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی نے انسداد ریپ سے متعلق اینٹی ریپ (انویسٹگیشن اینڈ ٹرائل) آرڈیننس 2020 اور پاکستان پینل کوڈ (ترمیمی) آرڈیننس 2020 منظور کرلیے۔

وزارت قانون سے جاری بیان کے مطابق کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کا اجلاس وزیر قانون و انصاف فروغ نسیم کی زیر صدارت ہوا جس میں 2 آرڈیننسز کی منظوری دی گئی، جو آئین پاکستان اور بین الاقوامی چارٹرز کے عین مطابق ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ 'دنیا جہاں صنف پر مبنی تشدد کے خلاف '16 ڈیز آف ایکٹیوزم' منارہی ہے، وہیں پاکستان میں تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی زیر قیادت حکومت ریپ کے خلاف تاریخی قانون سازی کرنے کے لیے تیار ہے'۔

کمیٹی کی جانب سے منظور کیے گئے اینٹی ریپ (انویسٹگیشن اینڈ ٹرائل) آرڈیننس 2020 کے نمایاں خدوخال مندرجہ ذیل ہیں:

کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان پینل کوڈ (ترمیمی) آرڈیننس 2020 کی بھی منظوری دی گئی جس کے اہم نکات یہ ہیں:

واضح رہے کہ ملک میں ریپ کے واقعات کی روک تھام کے لیے وفاقی کابینہ نے 2 انسداد ریپ آرڈیننسز کی اصولی منظوری دے دی تھی۔

24 نومبر کو وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا تھا کہ ملک میں خواتین کے ساتھ ریپ کے واقعات کی ایک لہر اٹھی ہے اور وفاقی کابینہ نے ریپ کے واقعات کی روک تھام پر غور کیا ہے۔

مزید پڑھیں: 'ریپ کیسز کی سزا سے متعلق کابینہ نے قانون کی منظوری دی ہے'

بعد ازاں انسانی حقوق کی وفاقی وزیر شیریں مزاری نے خواتین اور بچوں کے ساتھ ریپ کے مجرموں کو جلد اور سخت سزائیں دلوانے سے متعلق قانون کے بارے میں کہا تھا کہ خصوصی عدالتوں کے قیام کے ساتھ مقررہ وقت میں ریپ کیس کا فیصلہ کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا تھا کہ اس نئے قانون کی رو سے متاثرہ اور گواہوں کو مکمل تحفظ بھی حاصل ہوگا۔

وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے آرڈیننس کو حکومت کی سنگ میل کامیابی قرار دیا تھا۔

اس معاملے پر ایک دوسرے وزیر کا کہنا تھا کہ کابینہ اراکین ریپسٹ کی سرعام پھانسی کا مطالبہ کر رہے تھے لیکن کچھ نے اس کی مخالفت کی۔

مزید پڑھیں: ریپ میں ملوث افراد کو سرعام پھانسی یا نامرد کردینا چاہیے، وزیر اعظم

وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے مطالبہ کیا تھا کہ ریپسٹ کو سرِعام لٹکانا چاہیے تاہم وزیر قانون نے بتایا تھا کہ سرعام پھانسی جیسا کہ سپریم کورٹ نے بیان کیا کہ 'غیر اسلامی' اور 'غیر آئینی' ہے۔

تاجروں کا مارکیٹس ہفتے میں 2 دن بند رکھنے کے فیصلے پر نظرثانی کا مطالبہ

گلگت بلتستان اسمبلی: سید امجد زیدی اسپیکر، نذیر ایڈووکیٹ ڈپٹی اسپیکر منتخب

ایم کیو ایم پاکستان کی پلی بارگین کرنے والے افسران کی برطرفی کیلئے عدالت میں درخواست