پنجاب: شہباز شریف، حمزہ شہباز کی پیرول پر 5 روز کی رہائی منظور
پنجاب کی صوبائی کابینہ نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کی پیرول پر 5 روز کی رہائی کی منظوری دے دی۔
محکمہ داخلہ نے منظوری کے بعد سمری وزیر اعلیٰ پنجاب کو ارسال کردی۔
مزید پڑھیں: نواز اور شہباز شریف کی والدہ انتقال کرگئیں
اس ضمن میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ذرائع نے بتایا کہ حکومت پنجاب نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی والدہ بیگم شمیم اختر کی وفات پر شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی پیرول پر رہائی کی منظوری دی۔
ذرائع نے بتایا کہ پیرول پر رہائی کا آغاز اس روز سے ہوگا جب میت پاکستان پہنچے گی۔
واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عطااللہ تارڑ نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی پیرول پر رہائی کی درخواست لاہور کے ڈپٹی کمشنر کو جمع کرائی تھی۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف کو اپنی والدہ اور حمزہ شہباز کو اپنی دادی کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے پیرول پر فوری طور پر رہا کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف، حمزہ شہباز کی پیرول پر رہائی کی درخواست
جس کے بعد وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے پنجاب کابینہ سے منظوری لینے کی ہدایت کی تھی۔
پی ٹی آئی ذرائع نے بتایا کہ حکومت پنجاب نے صوبائی وزرا سے سرکولیشن کے ذریعے 5 روز کی پیرول کے لیے منظوری مانگی تھی۔
خیال رہے کہ نواز شریف کی والدہ شمیم اختر 22 نومبر کو لندن میں انتقال کر گئی تھیں، وہ 15 فروری 2020 کو برطانیہ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی ہارٹ سرجری کے پیش نظر اپنے بیٹے سے ملاقات کے لیے لندن روانہ ہوئی تھیں۔
اس سے قبل وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو 5 دن کے لیے پیرول پر رہائی سے متعلق کچھ دیر میں تصدیق ہوجائے گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ نواز شریف، ان کے بیٹوں حسن اور حسین اور سمدھی اسحٰق ڈار کے پاکستان آنے اور بیگم شمیم اختر کے نماز جنازہ میں شرکت پر کوئی قدغن نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: رمضان شوگر ملز کیس: شہباز شریف، حمزہ شہباز کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر
واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے رمضان شوگر ملز کیس میں قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر کیا تھا۔
18 فروری کو قومی احتساب بیورو نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے و رکن صوبائی اسمبلی حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس میں نیا ریفرنس دائر کیا تھا۔
اس ریفرنس میں صرف دونوں ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا اور الزام لگایا تھا کہ رمضان شوگر ملز کے لیے انہوں نے غیر قانونی طور پر نالہ تعمیر کروایا۔
عدالت میں دائر ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی جانب سے اس نالے کی تعمیر سے قومی خزانے کو 21 کروڑ 30 لاکھ روپے کا نقصان ہوا، لہٰذا دونوں ملزمان کو سزا دی جائے۔
20 اکتوبر کو احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں نیب کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر کوٹ لکھپت جیل بھیج دیا تھا۔