حکومت کالی بھیڑیں اداروں میں رکھے گی تو پھر خمیازہ بھی بھگتے، چیف جسٹس
سپریم کورٹ نے کنٹونمنٹ اسکولوں کے اساتذہ کو مستقل کرنے کے حکم کے خلاف وفاقی حکومت کی اپیل زائد المیعاد ہونے پر خارج کردی۔
چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے 3 رکنی بینچ نے وفاقی حکومت کے کنٹونمنٹ اسکولوں کے اساتذہ کو مستقل کرنے کے حکم کے خلاف اپیل پرسماعت کی۔
عدالت نے زائد المیعاد اپیل دائر کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ حکومتی ادارے زائد المیعاد اپیلیں دائر کرنے والوں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کرتے؟ اپیل دائر کرنے میں تاخیر ہوجائے تو پھر عدالتوں میں کیا لینے آتے ہیں؟ ایک کلرک حکومت کے اربوں کے کام کو خراب کردیتا ہے۔
مزید پڑھیں: موٹروے واقعہ: حکومت ہوش کے ناخن لے اور پولیس میں سیاسی مداخلت روکے، چیف جسٹس
انہوں نے مزید کہا کہ کارروائی کا حکم دیں گے تو کسی ماتحت پر ساری ذمہ داری ڈال دی جائے گی، جس کیس میں سپریم کورٹ نے کارروائی کا حکم دیا وہاں ساری ذمہ داری ماتحت عملے پر ڈال دی جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اداروں کے قانونی معاملات تو افسران کے ذمے ہونے چاہئیں کلرکوں کے نہیں، کالی بھیڑیں اداروں میں رکھیں گے تو پھر خمیازہ بھی بھگتیں، کوئی نہ کوئی ملا ہوا ہوتا ہے جو فیصلہ آنے کے بعد دبا لیتا ہے، حکومت اپنا کام نہیں کر رہی تو سپریم کورٹ کیوں کلرکوں کے پیچھے جائے۔
عدالت عظمیٰ نے اپیل زائد المیعاد ہونے کی بنیاد پر خارج کرتے ہوئے اساتذہ کو مستقل کرنے کا ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔
آصف زرداری کے خلاف نیب مقدمات کی کراچی منتقلی پر اعتراضات ختم
سپریم کورٹ نے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف نیب مقدمات کی کراچی منتقلی پر رجسٹرار کے اعتراضات ختم کردیے۔
عدالت نے منتقلی کی درخواستیں 2 ہفتے میں اوپن کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے رجسٹرار کے اعتراضات کے خلاف اپیل کی ان چیمبر سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں: آصف زرداری کی مقدمات کو کراچی منتقل کرنے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواستیں
آصف علی زرداری کی جانب سے فاروق ایچ نائیک پیش ہوئے۔
عدالت نے آصف علی زرداری کے خلاف نیب مقدمات کی کراچی منتقلی کی درخواستیں 2 ہفتے میں اوپن کورٹ میں سماعت کےلیے مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔
خیال رہے کہ سابق صدر کے خلاف احتساب عدالت میں 4 ریفرنسز زیر التوا ہیں۔