پاکستان

عمران خان کے وکیل نعیم بخاری پی ٹی وی چیئرمین مقرر

نامور وکیل نعیم بخاری سرکاری نشریاتی ادارے پاکستان ٹیلی ویژن ی بطور چیئرمین سربراہی کریں گے۔

اسلام آباد: پاناما پیپرز لیک کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کی قانونی ٹیم کی سربراہی کرنے والے نامور وکیل نعیم بخاری سرکاری نشریاتی ادارے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کی بطور چیئرمین سربراہی کریں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ تقرر بظاہر جلد بازی میں کیا گیا ہے کیونکہ وفاقی کابینہ نے گزشتہ ہفتے اپنے اجلاس میں ان کے تقرر کے لئے ایک سمری پر غور کیا تھا لیکن انہوں نے ان کی پی ٹی وی چیئرمین کی حیثیت سے شمولیت کی توثیق نہیں کی تھی۔

مزید پڑھیں: پی ٹی وی کے چیئرمین ارشد خان کی تعیناتی کالعدم قرار

کابینہ نے وزارت اطلاعات کو ہدایت کی تھی کہ مندرجہ ذیل مشاہدات کے مطابق سمری دوبارہ پیش کریں: 1) بورڈ کی تشکیل پچھلے بورڈ کی طرز پر ہوگی جہاں آزاد ڈائریکٹر / نجی شعبے کے ممبر اکثریت میں تھے، 2) ارشد خان اور پی ٹی وی کے دیگر ڈائریکٹرز کو برطرف کرنے کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف اپیل کی بھرپور طریقے سے پیروی کی جاسکتی ہے اور جہاں ممکن ہو پچھلے بورڈ سے آزاد ڈائریکٹرز/نجی شعبے کے اراکین کو نئے بورڈ میں دوبارہ شامل کیا جائے گا اور 3) شہزادہ نعیم بخاری کو بورڈ میں شامل کیا جائے اور چیئرمین نامزد کیا جائے۔

وزارت اطلاعات نے پی ٹی وی کے تین آزاد ڈائریکٹرز کے تقرر کے لیے سمری پیش کی تھی جس میں نعیم بخاری، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ سید وسیم رضا اور ممتاز مصنف اصغر ندیم سید کو اصولی امیدوار نامزد کرنے کی سفارش کی گئی تھی، نعیم بخاری اور اصغر ندیم سید کی عمر 65 برس سے زیادہ ہے اور اسی وجہ سے اس وزارت نے ان کی عمر کے بارے میں وفاقی کابینہ سے نرمی طلب کی تھی۔

تاہم ڈائریکٹرز اور پی ٹی وی کے چیئرمین کے تقرر کے لیے سمری دوبارہ جاری کرنے سے متعلق کابینہ کے مشاہدات کے برخلاف وزارت اطلاعات نے پیر کو بذات خود نعیم بخاری کی بطور چیئرمین نامزدگی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

نوٹیفکیشن میں لکھا گیا ہے کہ وفاقی حکومت شہزادہ نعیم بخاری کو پاکستان ٹیلی وژن کارپوریشن بورڈ کا آزاد ڈائریکٹر مقرر کرنے پر خوش ہے، اس میں مزید کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن کے مطابق پی ٹی وی کارپوریشن بورڈ نے بطور چیئرمین شہزادہ نعیم بخاری کی نامزدگی کی بھی منظوری دے دی ہے، چیئرمین جب تک کہ وہ اس سے پہلے مستعفی نہیں ہوتا، 3 سال کی مدت کے لیے اپنے عہدے پر فائز ہوگا، بورڈ آف ڈائریکٹرز، پی ٹی وی کارپوریشن کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ بطور چیئرمین نامزدگی کی توثیق کریں۔

یہ بھی پڑھیں: ’سابق پی ٹی وی چیئرمین کو 27 کروڑ روپے کیوں دیے گئے‘، چیف جسٹس

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ستمبر میں پی ٹی وی کے چیئرمین ارشد خان اور بورڈ کے اراکین زوہیر اے خلیق، پروفیسر اعجازالحسن، سید محمد علی بخاری، میاں یوسف صلاح الدین، ​​راشد علی خان اور فرمان اللہ جان جان کی تقرریوں کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔

اپنے 42 صفحات پر مشتمل فیصلے میں عدالت نے ہدایت کی کہ مستقبل میں وفاقی حکومت وزارت خزانہ سے مشاورت سے پی ٹی وی ملازمین کی تنخواہوں اور فوائد کا تعین کرے۔

تاہم اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے نے حکومت پر لازم قراردیا کہ وہ پی ٹی وی میں کسی بھی تقرری سے قبل اس عہدے کی تشہیر کرے۔

جب سیکریٹری اطلاعات زاہدہ پروین سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے فون کال اٹھا تو لی لیکن انہوں نے نعیم بخاری کے بطور پی ٹی وی چیئرمین انتخاب پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

پشاور جلسے میں پہنچنا کتنا مشکل ثابت ہوا؟

ویب سیریز میں مسلم لڑکے و ہندو لڑکی کا رومانس دکھانے پر بھارت میں تنازع

بختاور بھٹو منگنی پر والدہ کے نکاح جیسا لباس پہننے کی خواہاں