پاکستان

لاہور: بیوٹیشن کا مبینہ گینگ ریپ، ویڈیو بناکر بلیک میل کرنے والے ملزمان کے خلاف مقدمہ

نشتر کالونی میں 4 افراد نے نرس کے ذریعے میک اپ کرانے کے بہانے گھر بلاکر زیادتی کی اور ویڈیو بنائی، متاثرہ خاتون
|

لاہور کے علاقے یوحنا آباد کی رہائشی بیوٹیشن نے 4 ملزمان پر مبینہ زیادتی اور ویڈیو بنا کر بلیک میل کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

پولیس اسٹیشن میں دی گئی درخواست میں بیوٹیشن نے الزام لگایا کہ نشتر کالونی میں 4 افراد نے نرس کے ذریعے میک اپ کرانے کے بہانے گھر بلا کر مبینہ زیادتی کی اور برہنہ حالت میں ویڈیو بنائی۔

مزید پڑھیں: لاہور: نوکری کا جھانسہ دے کر لڑکی کا مبینہ گینگ ریپ

انہوں نے کہا کہ ملزمان گزشتہ 6 ماہ سے انہیں بلیک میل کر رہے تھے۔

متاثرہ خاتون نے مزید بتایا کہ ملزمان نے نشہ آور دوا ملا کر جوس پلایا اور اس کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا۔

پولیس نے درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے نرس سمیت 5 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

پولیس نے کہا کہ معاملہ مشکوک ہے جبکہ حقائق سامنے لانے کے لیے تفتیش جاری ہے۔

خیال رہے کہ ملک میں گزشتہ کچھ عرصے سے ریپ کے واقعات میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

9 ستمبر کو منگل اور بدھ کی درمیانی شب لاہور-سیالکوٹ موٹروے پر گجرپورہ کے علاقے میں 2 مسلح افراد نے ایک خاتون کو اس وقت گینگ ریپ کا نشانہ بنایا تھا جب وہ وہاں گاڑی بند ہونے پر اپنے بچوں کے ہمراہ مدد کی منتظر تھی۔

یہ بھی پڑھیں: موٹروے ریپ کیس: مرکزی ملزم تاحال قانون کی گرفت سے باہر، گینگ کا ایک ساتھی گرفتار

اکتوبر میں لاہور میں ملزمان نے نوکری کا جھانسہ دے کر لڑکی کا مبینہ گینگ ریپ کردیا تھا۔

لاہور میں پیش آئے واقعے پر تھانہ نو لکھا پولیس نے لڑکی کی مدعیت میں ابتدائی اطلاعی رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرلی، جس میں حسن اور عرفان نامی 2 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ پنجاب کے ضلع ننکانہ صاحب میں بس کے انتظار میں کھڑی خاتون کو مبینہ طور پر اغوا کے بعد نشہ آور مشروب پلا کر 6 افراد نے گینگ ریپ کا نشانہ بنانے کی رپورٹ سامنے آئی تھی۔

متاثرہ خاتون بس خراب ہونے پر دوسری سواری کے انتظار میں کھڑی تھیں کہ 2 کار سوار افراد لفٹ دینے کے بہانے انہیں ایک ڈیرہ پر لے گئے اور دیگر 4 ملزمان کے ساتھ گینگ ریپ کا نشانہ بنایا۔

مزید پڑھیں: لاہور: ’ریپ‘ کے بعد 7 سالہ بچی کی زندگی کیلئے جنگ جاری

اس سے قبل 20 ستمبر کو شوہر اور بچوں کی موجودگی میں 4 مسلح افراد نے خاتون کا مبینہ طور پر گینگ ریپ کیا اور زیورات کے علاوہ 20 ہزار روپے بھی لوٹ کر فرار ہوگئے تھے۔

قبل ازیں 7 ستمبر کو پنجاب کے گاؤں پنن وال کی رہائشی لڑکی کو اس کے ماموں زاد بھائی نے اپنے دوستوں کے ہمراہ گینگ ریپ کا نشانہ بنایا تھا، پولیس نے 13 ستمبر کو ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

ہنگامہ آرائی کیس: (ن) لیگ کے 31 رہنماؤں، کارکنان کی ضمانتوں کی توثیق

زارا شیخ کا 'رقصِ بسمل' سے ڈراما انڈسٹری میں ڈیبیو

'بھارت جو چورن بیچ رہا ہے اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں'